اسلام علیکم
تر جمہ:_ ہم نے خود اتاری ہے یہ نصیحت اور ہم خود اس کے نگہبان ہیں(سورت الحجر آیت نمبر نو )
اوپر جس آیت کریمہ کا ترجمہ میں نے کیا ہے اس میں اللہ پاک فرماتے ہیں کہ ہم نے خود یہ کتاب قرآن مجید اتاری ہے اور ہم خود اسکے نگہبان ہیں
اسکی حفاظت کرنے والے ہیں
اس آیت میں تین باتیں ارشاد فرمائ گئ ہیں
اول یہ کتاب اللہ پاک نے نازل فرمائ یعنی معمول درجہ کی کتاب نہیں، بلکہ سب سے بلند و بالاہستی نے، جو تمام قوتوں کا مالک ہے، انسانوں کی راہنمائ کے لۓ اسے نازل فرمایا ہے
دوم یہ کتاب ذکر ہے ذکر کے معنی نصیحت اور بھلائ کی خاطر نازل کی گئ
تیسری بات یہ ارشاد فرمائ گئ ہے کہ اللہ پاک نے خود ہی اس کتاب کا ذمہ اٹھایا ہے یعنی اس کتاب کو قطع و برید و تحریف سے ہمیشہ کے لۓ محفوظ کر دیا گیا ہے
بر خلاف دوسری آسمانی کتابوں کے کہ وہ تحریف کے عمل سے بچ نہیں سکیں_ یہ حقیقت ہے کہ قرآن جس شان سے اترا ہے بغیر کسی تبدیلی کے اب بھی اپنی اصل حالت میں موجود ہے آئ ٹی کے دوستو آج تک قرآن مجید میں کسی زیر،زبر یا پیش کی تبدیلی نہیں ہوئاور نہ ہی کبھی ہوگی.
تو دوستو یہ تھرڈ بنانے کا ایک ہی مقصد ہے جو میں آپکو بتانے جارہا ہوں
موبائل تو ماشااللہ ہر انسان کی ضرورت ہے اور ہر چھوٹے بڑے کے پاس موجود ہے
آئ ٹی دنیا کے دوستو قرآن مجید کی آیات کریمہ کو موبائلز میں زیر،زبر پیش ڈالنے کے بغر آگے فاروڈ کرنے کو کہا جاتا ہے اور بعض لوگ نیچے یہ بھی لکھ دیتے ہیں کے اگر دس لوگوں کو سینڈ نہ کیا تو عمر بھر پچھتاؤ گے بہت غلط بات ہے
اول تو میں یہ کہنا چاہوں گا کے موبائل میں قرآن مجید کی آیات سینڈ کرنا ہی نہیں چاہیے آپکا موبائل کتنا پاک صاف ہے آپ اس بات سے باحوبی واقف ہیں طرح طرح کے فیلمی گانے اور فوٹو ڈالتے ہیں اور بھی بہت کچھ ڈالتے ہیں اگر کسی آیت کریمہ میں زیر زبر اور پیش نہ ڈالی جاۓ تو اسکا مفہوم تبدیل ہو جاتا ہے
اور میسج کو آگے فاروڈ کرتے رہتے ہیں
یہ تو بہت بڑا گناہ ہوا
امید ہے میرے آئ ٹی کے دوست اس بات پر عمل کریں گے
اللہ پاک سے دعا ہے کہ اے اللہ پاک ہمیں گناہوں سے بچا اوردین کو صحیح معنوں میں سمجھنے اور اس پر پیراعمل ہونے کی توفیق عطا فرما آمین
Bookmarks