خود پرستی کے اس زمانے میں ۔ ۔
کیا کسی سے گلہ کر ے کوئی
دل کے بدلے میں درد ملتا ھے
بیقراری میں کیا کر ے کوئی ؟
رو ح کے زخم آنچ دیتے ھیں
کیسے اسکی دوا کر ے کوئی
یاد ماضی کے بکھر ے جالوں سے
اب تو مجھکو رہا کر ے کوئی ۔ ۔ ۔
زندگی کے اداس صحراء میں
ابر برسے خدا کر ے کوئی
اسکی باتوں سے جاں مہکتی ھے
کیسے خوشبو جدا کر ے کوئی ۔؟
عمر بھر ناز جس پہ ھو جائے
کاش ایسی وفا کر ے کوئی ۔ ۔
Bookmarks