England 354 & 262/9d v Pakistan 182 & 15/3
England 354 & 262/9d v Pakistan 182 & 15/3
پاکستان بمقابلہ انگلستان
پہلا ٹیسٹ - ٹرینٹ برج ناٹھنگم
تیسرا دن
آج کا دن بھی گیند بازوں کا دن ثابت ہوا
جس طرح پاکستان کے گیند بازوں نے گیند بازی کی اور پھر
انگلستان کے گیند بازوں نے جیسی گیند بازی کی وہ ہم سب کے
سامنے ہی ہے
اور سب سے اہم بات پورے ٹیسٹ میچ کی وہ ہے پاکستان کے بلے
بازوں کی بلے بازی جوکہ کہیں بھی دیکھنے میں*نہیں آئی
پورے دورے میں یہ لگ رہا کہ پاکستانی صرف گیند بازی کرنے کے
لیے گئے ہیں اور بلے بازی ہم نے کرنی ہی نہیں ہے
مجھے تو اب پاکستان کی ہار یقینی نظر آرہی ہے کیونکہ اس گراونڈ
پر سب سے بڑا اسکور جو اب تک چوتھی اننگز میں بنا ہے وہ ہے 284 رنز
جبکہ پاکستان کو جیت کے لیے پاکستان کو 434 رنز کا حدف ملا ہے جوکہ
ناممکن سی بات ہے کیونکہ پاکستان کے افتتاحی 3 بلے باز 15 رنز بنا
کر واپس لوچکے ہیں
یوں تو پاکستان میچ ہار چکا ہے مگر اب بھی بلے بازوں کے لیے وقت
ہے کہ وہ فارم میں آسکتے ہیں جیسا کہ عمر اکمل بالکل غیر یقینی کی حالت سے دوچار ہیں شاید وہ ون ڈے اور
ٹی ٹوئنٹی کے سحر سے ابھی تک باہر ہی نہیں نکل سکے ہیں اور کامران اکمل بھی بالکل خراب کرکٹ کھل رہے
ہیں اور شعیب ملک ان پر شاید اب تک شادی کا خمار ہے
تمام بلے بازوں کو چاہیے کہ ۃوش کے ناخن لیں اور اپنے اپنے خمار اور سحر
سے باہر آجائیں اور پاکستان کے لیے کچھ کر دکھانے کا عظم کریں
ورنہ پاکستان کرکٹ کا مستقبل بھی زمبابوے کر کٹ کی طرح ہوتا دکھائی دے
رہا ہے
اللہ پاکستان پر اور پاکستان کرکٹ پر اپنا رحم فرمائے - آمین
پاکستان انگلستان سے میچ ہار گیا اور وہ بھی 354 رنز سے
پاکستان کی بلے بازی پورے ٹیسٹ میچ میں کہیں نظر ہی نہیں آئی
پاکستان نے کل ملا کر پورے ٹیسٹ میچ میں 262 رنز بنائے اور جس
میں سے پاکستان کے مستند بلے بازوں نے صرف 135 رنز اسکور کیے
اور باقی کے رنز تو پاکستان کے بولرز نے بناڈالے
اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کے پاکستان کے بلے باز کتنا
اچھا کھیلے ہیں پورے ٹیسٹ میچ میں...
پاکستان کے ہارنے کی سب سے بڑی وجہ
پاکستان ٹیم کی بے وقوفانہ سلیکشن ہے
پاکستان کرکٹ بورڈ میں سارے جاہل لوگ بیٹھے ہیں
جنکو صرف پیسے سے پیار ہے پاکستان سے نہیں انہوں نے
ایسی ٹیم سلیکٹ کی جو صرف پرچی کی بنیاد پر ہے اگر میرٹ
پر ٹیم سلیکٹ کرتے تو مصباح الحق کی جگہ تو ہر صورت بنتی تھی
یہ کل بچے انگلستان کی سیمنگ وکٹ پر کرکٹ کھلیں گے وہ بھی بغیر
کسی تجربہ کار بلے باز کے ساتھ کے
بقول ہمارے کرکٹ بورڈ کی سلکشن کمیٹی کے یہ بہت ہی متوازن سائڈ
ہے جوکہ انگلستان اور آسٹریلیا جیسی ٹیموں کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے
اب میرے خیال میں کرکٹ بورڈ کے شیخ چلیوں کو پتا لگ گیا ہوگا کہ
تجربہ بھی کسی چڑیا کا نام ہے
میں نوجوانوں کی ٹیم میں شمولیت کے خلاف نہیں*ہوں مگر انکے ساتھ
تجربہ کار کھلاڑیوں کا ہونا بھی بہت ضروری ہے اگر اب بھی پاکستان
کرکٹ بورڈ کی انتظامیہ نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو وہ دن دور نہیں
کے پاکستان کرکٹ کا بھی حال وہ ہی ہوگا جو آج زمبابوے کرکٹ کا ہے
صرف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ہی کھیل رہے ہونگے ہم.
پاکستان بمقابلہ انگلستان
دوسرا ٹیسٹ - ایجبسٹن برمنگھم
پہلا دن
پاکستان نے دوسرے ٹیسٹ کے لیے پاکستان ٹیم میں دو تبدیلیاں کیں.
جس میں کامران اکمل کو دنیش کنیریا کو ٹیم سے باہر کیا گیا اور
انکی جگہ ذوالقرنین حیدر (وکٹ کیپر) اور سعید اجمل کو شامل کیا گیا
جبکہ انگلستان نے وہی ٹیم برقرار رکھی جوکہ پہلے ٹیسٹ میچ کی فاتح
ٹیم تھی
پاکستان کے سلمان بٹ نے ناتجربہ کاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹاس جیت
کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو کہ نہایت ہی احمقانے فیصلہ نظر آیا
کیونکہ جب آپ کو معلوم ہے کہ وکٹ سیمنگ ہے اور پہلے دن وکٹ میں
تیز گیند بازوں کے لیے کافی مدد ہے تو پھر بھی اور دوسری وجہ یہ
کہ پاکستان کی خراب بیٹنگ کو دیکھنے کے باوجود بھی پہلے بیٹنگ کا
فیصلہ کیا جو کہ احمقانہ ہی ثابت ہو اور پاکستان کی پوری ٹیم 72 رنز کی
قلیل باری کھیل کر واپس لوٹی 3 کھلاڑیوں*کے علاوہ کوئی بھی دوہرے ہندسوں
کے رنز میں داخل نہ ہوسکا بلکہ پاکستان کے 4 بلے باز صفر کے اسکور پر
ہی واپس ہوگئے اپنی باری میں پاکستان نے ریویو سسٹم کا بھی صحیح استعمال نہیں کیااور وہ ریویو آخری کھلاڑیوں
کے لیے بچاتے ہوئے دکھائی دیے جوکہ وہ بھی پاکستان کے خلاف ثابت ہوا
پھر بات کرتے ہیں انگلستان کی بلے بازی کی تو انہوں نے انتہائی محتاط
انداز میں کھیل کا آغاز کیا لیکن پاکستان کے افتتاحی گیند بازوں ایک
مرتبہ پھر اپنی ذمہ داری کا بھرپور احساس کرتے ہوئے پاکستان کو جلد ہی
دو وکٹ دلوادیے مگر ایک بار پھر پاکستان نے خراب فیلڈنگ کا مظاہرہ کرتے
ہوئے چار مواقع گنوادیے اور پاکستان کے گیند بازوں کی محنت پر پانی پھیر دیا
اور اس طرح انگلستان پھر محتاط بلے بازی کرتا ہوا اپنے اسکور کو112 تک
پہنچادیااور پاکستان کے اسکور کے جواب میں 40 رنز کی سبقت حاصل کرلی
very nice yar
پاکستان بمقابلہ انگلستان
دوسرا ٹیسٹ - ایجبسٹن برمنگھم
تیسرادن
آج کے دن پاکستان نے اپنی اننگز کا آغاز 19 رنز
1 کھلاڑی کے نقصان پر دوبارہ کیا تو عمران فرحت اور
اظہر علی نے عقل مندی سے گھونگھے کی چال سے کھیلتے
ہوئے پاکستان کے اسکور میں مزید33 رنز کا اضافہ کیا اور پھر
یکے بعد دیگرے دونوں ہی بالترتیب 53 اور 54 کے اسکور
پر پولین لوٹ گئے دونوں کو انگلش اسپنر گراہم سوان
نے بولڈ کیااور اسطرح پاکستان کے افتتاحی 6 بلے باز
مجموعی اسکور 101 رنز پر پولین لوٹ چکے تھے اور ہمیں
ایک مرتبہ پھر اپنی بد ترین شکست نظر آنے لگی تھی مگر
ڈیبیوٹنٹ ذوالقرنین حیدر نے قسمت کی دیوی کے ساتھ وکٹ پر قدم رکھا اور پاکستان کو
اننگز کی شکست سے بچا لیا محمد عامر کے ساتھ ملکر خوب
52 رنز کا اضافہ کیا پھر پاکستان کی گیند بازی کی پہلی
اننگز میں 5 وکٹ لینے والے سعید اجمل نے اور ذوالقرنین نے
پاکستان کے موجودہ افتتاحی بلے بازوں کے لیے تاریخ رقم کی
اور سعید اجمل نے اپنی پہلی ٹیسٹ 50 اسکور کی اور ڈیبیوٹنٹ
ذوالقرنین حیدر نے بھی اس مشکل گھڑی میں بیٹنگ کرکے کامران
اکمل کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے
اور اسطرح سے پاکستان کے آخری 5 بلے بازوں نے افتتاحی 6 بلے
بازوں سے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیاجو کہ ہمارے مستند
بلے بازوں کے لیے باعث عبرت ہونا چاہیے
اسکے ساتھ ہی میں بات کرونگا انگلش اسپنر گراہم سوان کی جس
نے بہت ہی عمدہ گیند بازی کا مظاہرہ کیا اور اپنے کیریر کی
بہترین گیند بازی کا ریکارڈ* بنایا جبکہ اس کے برعکس تیز گیند باز
بہت ہی بری اور ذہنی ازیت سے دوچار دکھائی دیے
اب پاکستان کو 112 رنز کی برتری حاصل ہوگئی ہے اور عمر گل اور آصف
وکٹ پر موجود ہیں اگر یہ دونوں اسکور کو 150 سے زیادہ کرنے میں
کامیاب ہوجاتے ہیں تو انگلستان کے لیے مشکلات پیدا ہو سکتی ہے
اب میچ ایک دلچسپ صورتحال میں بھی جاتا دکھائی دے رہا ہے اگر پاکستان
150 رنز کرتا ہے تو....
آگے آگے دیکھیں ہوتا ہے کیا....
g t
Bookmarks