جگمگ جگمگ کرتی آنکھیں
ہنستی باتیں کرتی آنکھیں
شاید مجھ کو ڈھونڈ رہی ہیں
چاروں جانب تکتی آنکھیں
اصل میں یہ بے خوف بہت ہیں
ظاہر میں یہ ڈرتی آنکھیں
پل میں خوشی سے بھر جاتی ہیں
پل میں آہیں بھرتی آنکھیں
یار منیر چلو پھر دیکھیں
روز اک وعدہ کرتی آنکھیں
Bookmarks