اپنے مضمون کا آغاز کرتے ھیں اور ایک مبتدی جو احمدیت کا مطالعہ کر رھا ھو اس کیلئے یہ بری مضحکہ خیز بات ھوتی ھیں کہ اس کے بانی یعنی مرزا صاحب کے کلام میں کثیر تناقض ھیں. اس سلسلے کی ایک کڑی قارئین دیکھیں.
حضرت عیسی (ع) کی عمر 120 سال تھی
مرزا صاحب رقم طراز ھیں:
"حدیث صحیح سے ثابت ھے کہ حضرت عیسی علیہ السلام کی ایک سو بیس برس کی عمر تھی. لیکن تمام یہود و نصاری کے اتفاق سے صلیب کا واقعہ اس وقت پیسش آیا کبکہ حضرت ممدوح کی عمر تیتینس برس تھی. اس دلیل سے ظاھر ھے کہ حضرت عیسی علیہ السلام نے صلیب سے بفضلہ تعالی نجات پاکر باقی عمر سیاحت میں گزاری تھی."
حوالہ: راز حقیقت حاشیہ صفھہ 2، 3.
خیر طلب: اس تحریر سے ظاھر ھوتا ھے کہ حضرت عیسی (ع) کی عمر 120 سال تھی.
حضرت عیسی (ع) کی عمر 125 برس تھی
مرزا صاحب رقم طراز ھیں:
"حضرت مسیح صلیب سے نجات پاکر نصیبین کی طرف آئے اور پھر افغانستان کے ملک میں ھوتے ھوئے کوہ نعمان میں پھنچے اور جیسا کہ اس جگہ شہزادہ نبی کا چبوترہ اب تک گویہی دے رہا ہے کہ وہ ایک مدت تک کوہ نعمان میں رہےاور بھر اس کے معد پنجاب کی طرف آئے. آخر کشمیر میں گئے اور کوہ سلیمان پر ایک مدت عبادت کرتے رہے. اور سکھوں کے زمانے تک ان کی یادگار کا ایک کتبہ تھا. آخر سری نگر میں ایک سو پچیس برس کی عمر میں وفات پائی."
حوالہ: مجموعہ اشتہارات، جلد 3، صفحہ 149.
خیر طلب: اس تحریر سے عیاں ھے کہ حضرت عیسی (ع) کی عمر 125 سال تھی.
حضرت عیسی (ع) کی عمر 153 برس تھی
مرزا صاحب رقم طراز ھیں:
"اور احادیث میں آیا ہے کہ اس واقعہ (صلیب) کے بعد عیسی ابن مریم نے ایک سو بیس برس کی عمر پائی اور بھر فوت ہوکر خدا سے جا ملا."
حوالہ: تذکرہ الشہادتین، صفحہ 27.
خیر طلب: اس تحریر سے عیاں ھے کہ حضرت عیسی (ع) کی عمر 120+33 یعنی 153 سال تھی.
:d:d:d:d:d:d:d:d
Bookmarks