Results 1 to 2 of 2

Thread: یہ پابندیاں اور یہ جیلیں، آخر کب تک

  1. #1
    Foreign-Observe's Avatar
    Foreign-Observe is offline Senior Member+
    Last Online
    23rd May 2016 @ 03:50 PM
    Join Date
    04 Apr 2010
    Posts
    583
    Threads
    202
    Credits
    0
    Thanked
    194

    Default یہ پابندیاں اور یہ جیلیں، آخر کب تک

    یہ پابندیاں اور یہ جیلیں، آخر کب تک
    لاہور (ایجنسیاں/ امت نیوز) پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے، جس کے دوران درجنوں رہنما اور کارکن گرفتار کرلئے گئے ہیں۔ پولیس نے نام بدل کر کام کرنے والی تنظیموں کے دفاتر بھی سیل کردیئے۔ اہلسنّت والجماعت نے گرفتاریوں پر شدید احتجاج کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں کالعدم تنظیموں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے، جس کے دوران درجنوں رہنما اور کارکن گرفتار کرلئے گئے جبکہ22 دفاتر بھی سیل کر دیئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق آپریشن کے پہلے مرحلے میں کالعدم تنظیموں کے دفاتر سیل اور ان کے متحرک عہدے دار وکارکن گر فتارکئے جا رہے ہیں۔ کریک ڈاؤن کی اطلاع ملتے ہی کالعدم تنظیموں کے سینکڑوں کارکن روپوش ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کریک ڈاؤن کا زیادہ نشانہ کالعدم سپاہ صحابہ کے ارکان بنے ہیں جو اہلسنّت والجماعت کے پلیٹ فارم سے کام کرتے ہیں۔ پولیس نے اہلسنّت والجماعت کے کارکنوں کی گرفتاری کیلئے لاہور، ملتان، ساہیوال، خانیوال، جھنگ، وہاڑی، گوجرانوالہ، گجرات، بھکر، جہلم، راولپنڈی سمیت دیگرعلاقوں میں چھاپے مارے اور رات گئے تک گرفتاریوں کا سلسلہ جاری تھا۔ بعض شہروں میں پولیس اہلکار گھروں میں کودنے کیلئے سیڑھیاں بھی ساتھ لائے تھے۔ اطلاعات کے مطابق کالعدم سپاہ صحابہ کے 170 سے زائد کارکن گرفتار کرلئے گئے ہیں جبکہ تنظیم کے 22 دفاتر بھی سیل کر دیئے گئے۔ پولیس چھاپوں کی اطلاع ملتے ہی بیشتر کارکن روپوش ہوگئے ہیں اور ان کے گھروں میں جانے والی پولیس پارٹیوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی جگہ پر متعلقہ کارکن نہ ملنے پر پولیس نے ان کے رشتہ داروں کو بھی دھر لیا، جس سے لوگوں میں اشتعال پایا جاتا ہے۔ جھنگ سے کالعدم سپاہ صحابہ کے مرکزی سیکریٹری جنرل یوسف فاروقی سمیت چار افراد کو گر فتار کیا گیا ہے۔ حافظ آباد پولیس نے کالعدم سپاہ صحابہ کے ضلعی جنرل سیکریٹری رانا جمشید خان سمیت تین کارکنوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے 4 جبکہ کمالیہ سے دو کارکنوں کو گرفتا ر کیا گیا۔ ضلع ساہیوال میں کالعدم سپاہ صحابہ کے صدر مولانا انعام اللہ کے بیٹے سیف اللہ بخاری، کالعدم سپاہ صحابہ کے نائب صدر مولانا نذیر فاروقی، پنجاب کے نائب صدر پیر انیس الرحمان اور اسلام جہادی تنظیم کے مقصود ٹیڈی کے چھوٹے بھائی فاروق کو گرفتار کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے مقصود ٹیڈی کے نہ ملنے پر ان کے چھوٹے بھائی کو گرفتار کیا۔ ساہیوال پولیس نے کالعدم تحریک جعفریہ پاکستان کے فنانس سیکریٹری اسد رضا مشہدی اور مولانا ساجد کو بھی گرفتار کرلیا۔ جہانیاں پولیس نے اہلسنّت والجماعت کے رہنما ڈاکٹر خادم حسین ڈھلوں کی گرفتاری کیلئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا، تاہم گھر میں نہ ہونے کی وجہ سے وہ گرفتاری سے بچ گئے۔ جہلم سے کالعدم سپاہ صحابہ کے سابق ضلعی صدر سمیت 3افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ خانیوال میں9 افراد پکڑ لئے گئے، جن میں تنظیم کا سابق ضلعی صدر بھی شامل ہے۔ ملتان سے 20، وہاڑی سے 12، لیہ سے 1 جبکہ بہاولپور سے 11 افراد حراست میں لئے گئے۔ لاہور کے علاقے گلشن راوی سے 2 افراد کو گرفتار کرکے جہادی لٹریچربرآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے، ملتان سے 20افراد کی گرفتاریوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ دریں اثنا اہلسنّت والجماعت کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے امن کی تمام کوششیں رائیگاں کردیں، کارکن صبر سے کام لیں۔ تنظیم کی طرف سے جاری اعلامئے کے مطابق لاہور، ملتان، ساہیوال، خانیوال، جھنگ، وہاڑی، گوجرانوالہ، گجرات، بھکر، جہلم، راولپنڈی سمیت دیگرعلاقوں سے سینکڑوں کارکنوں کوگرفتار کرلیا گیا ہے۔ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے آپریشن کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک ہم پورے اعتماد کے ساتھ یہ کہتے رہے کہ اگر ہمارا کوئی کارکن دہشت گردی میں ملوث ہے تو حکومت نشان دہی کرے، ہم خود حوالے کر دیں گے لیکن ہماری اس مخلصانہ پیشکش کو ذرّہ برابر اہمیت نہیں دی گئی اور بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کر کے اشتعال انگیزی کی فضا پیدا کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے امن کے قیام کے لئے اپنا سب کچھ داؤ پر لگا رکھا ہے، مگر امریکی ٹکڑوں پر پلنے والے چند لوگ ہر صورت میں امن تباہ کرنے پر تلے بیٹھے ہیں۔ ہم پنجاب اور مرکزی حکومت کو کھلی پیشکش کرتے ہیں کہ اگر ہماری گرفتاریوں سے امن قائم ہو سکتا ہے تو میں اپنے تمام کارکنوں کو لیکر گرفتاریوں کے لئے جیلوں کے سامنے آنے کو تیارہوں لیکن اگر ایسا نہیں ہے تو پھر یہ ظلم نہ کیا جائے اور ہمارے کارکنوں کو پر امن زندگی گزارنے دی جائے۔ انہوں نے پنجاب حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ امن کے قیام کے لئے ہماری تمام کوششوں پر انہوں نے پانی پھیر دیا ہے۔ انہوں نے اپنے کارکنوں کو ہر صورت میں پُر امن رہنے کی تلقین کی۔

    کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نے مشتبہ افراد کی فہرست ازسر نو مرتب کرنے کیلئے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو احکامات جاری کر دیئے ہیں جبکہ حکومت سندھ کی جانب سے فورتھ شیڈول (مشکوک افراد) کی فہرست میں مختلف مذہبی جماعتوں اور کارکنان کی تعداد تقریباً پونے پانچ سو ہو گئی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے انسداد دہشت گردی ایکٹ مجریہ 1997ء کے فورتھ شیڈول کے تحت ترتیب دی گئی فہرست میں کالعدم تنظیموں سمیت مختلف مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں اور کارکنوں کی تعداد تقریباً پونے پانچ سو ہو گئی ہے، جن افراد کے نام مذکورہ فہرست میں شامل ہیں ان میں سے زیادہ تر کا تعلق مختلف کالعدم مذہبی تنظیموں سے ظاہر کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ فہرست میں 2003ء سے لے کر 2010ء تک شامل کئے گئے افراد کے نام شامل ہیں۔ بعض افراد ایسے بھی ہیں جن کی مانیٹرنگ کے دوران مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے اور ان کے ماضی کے ریکارڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کے نام فہرست سے خارج کئے گئے ہیں جبکہ کئی نئے افراد کے نام فہرست میں شامل بھی کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزارت داخلہ کی رپورٹ کی روشنی میں صوبائی محکمہ داخلہ نے بھی پنجاب حکومت کی طرز پر مذہبی تنظیموں کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے، خصوصاً ایسی تنظیمیں جو کالعدم قرار پانے کے بعد نئے ناموں سے کام کر رہی ہیں انہیں بھی کالعدم قرار دینے کیلئے سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں حکومت سندھ نے تمام اضلاع کے ڈی پی اوز اور ڈی سی اوز کو ہدایت کی ہے کہ وہ فورتھ شیڈول کی فہرست کا ازسرنو جائزہ لے کر نئی فہرست ارسال کریں، جن میں خصوصاً نام بدل کر یا دیگر جماعتوں میں سرگرم ہو جانے والے کالعدم تنظیموں کے رہنمائوں اور سرگرم کارکنان کے ناموں پر خصوصی توجہ دی جائے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ایک سے7 برس کے دوران جن افراد کے نام فورتھ شیڈول میں شامل رہے ہیں ان میں سے اگر کوئی مشکوک سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہا تو اس کی بھی نشاندہی کی جائے تاکہ ایسے افراد کے نام فہرست سے خارج کئے جائیں۔ واضح رہے کہ فورتھ شیڈول کی فہرست میں جن افراد کے نام شامل کئے جاتے ہیں ان کی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کی جاتی ہے اور ایسے افراد کیلئے ہفتے یا پندرہ دن کے بعد اپنے متعلقہ تھانے میں حاضری دینا ضروری ہوتا ہے، ایسے افراد متعلقہ ضلع کے پولیس حکام کی اجازت کے بغیر اپنے ضلع سے باہربھی نہیں جا سکتے۔ ذرائع نے بتایا کہ اب تک فورتھ شیڈول میں مختلف مذہبی تنظیموں کے جن افراد کے نام شامل ہیں ان میں کراچی سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد تقریباً 255 ہے جبکہ ضلع حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد 30 سے زیادہ ہے، لاڑکانہ اور قنبر شہداد کوٹ سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد40 سے زیادہ ہے۔ ضلع خیرپور سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد تقریباً 35 ہے۔ سکھر کے 20 اور ضلع شہید بے نظیر آباد سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد تقریباً 25 ہے۔ اسی طرح باقی افراد کا تعلق صوبے کے دیگر اضلاع سے ہے۔ فورتھ شیڈول میں جن افراد کے نام شامل ہیں، ان کا تعلق مختلف مذہبی تنظیموں سے ظاہر کیاگیا ہے، جن میں کالعدم سپاہ صحابہ، کالعدم لشکر جھنگوی،کالعدم سپاہ محمد،کالعدم لشکر طیبہ، کالعدم جیش محمد اور خدام الاسلام، ملت اسلامیہ، سنی تحریک، انجمن نوجوانان اسلام، کالعدم حرکت المجاہدین، کالعدم جند اللہ گروپ، کالعدم تحریک طالبان، کالعدم حرکت الجہاد اسلامیہ،کالعدم تحریک جعفریہ پاکستان، جماعۃ دعوۃ اور دیگر جماعتیں شامل ہیں جبکہ فہرست میں تقریباً 40 ایسے افراد کے نام بھی شامل ہیں جو گرفتاری کے بعد افغانستان یا بدنام زمانہ امریکی کیمپ گوانتا نامو بے سے واپس آئے تھے۔

    Attached Images Attached Images    
    Last edited by Foreign-Observe; 14th July 2010 at 08:56 PM.

  2. #2
    mfranakar's Avatar
    mfranakar is offline Advance Member
    Last Online
    24th January 2022 @ 04:48 PM
    Join Date
    04 Jul 2006
    Location
    کراچی،شاہ فیصل ٹ
    Gender
    Male
    Posts
    2,726
    Threads
    59
    Credits
    1,296
    Thanked
    228

    Default

    talban say muzakrat

    or

    apno say dushmani
    ????

    zara sochiey.

Similar Threads

  1. Replies: 0
    Last Post: 21st October 2011, 12:34 AM
  2. Replies: 6
    Last Post: 5th May 2011, 08:18 AM
  3. Replies: 5
    Last Post: 14th March 2011, 05:18 AM
  4. Replies: 13
    Last Post: 28th December 2010, 12:49 AM
  5. Replies: 6
    Last Post: 28th December 2010, 12:48 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •