لندن: آصف علی زرداری کا دورہ برطانیہ پاکستان میں تو نشانہ تنقید بنا ہوا ہے لیکن برطانوی میڈیا بھی تنقید میں پیچھے نہیں رہا بلکہ برطانوی اخبارات نے دو قدم آگے بڑھتے ہوئے زرداری کی شخصیت پر بھی زبردست تنقید کی ہے۔
برطانوی میڈیا نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ پورا ملک سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے اور زرداری فرانس کے پرفضا مقام پر اپنے والد حاکم علی زرداری کے خریدے ہوئے عالیشان مکان اور برطانیہ کے مہنگے ترین چرچل ہوٹل میں قیام کے مزے لوٹ رہے ہیں۔
اخبارانڈی پینڈینٹ کہتا ہے کہ مسٹر ٹین پرسنٹ اپنے بیٹے کو سیاست میں لانے کے لیے مچل رہے ہیں، اور مقصد کیلئے کسی کو خاطر میں نہیں لا رہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ برطانیہ میں موجود بااثر پاکستانیوں کی حمایت بلاول کے لیے حاصل کر لیں۔ گارجین نے تحریر کیا ہے کہ اب جبکہ زرداری اور ان کی ٹیم کا عوامی مقبولیت کا گراف انتہائی تیزی سے نیچے گر رہا ہے، تو عین اس لمحے بلاول بھٹو کو میدان سیاست میں داخل کیا جا رہا ہے۔ ہفتے کے روز چرچل ہوٹل میں ہونیوالی تقریب اسی منصوبے کا حصہ ہے۔
دی ٹائمز لکھتا ہے کہ زرداری برطانوی دورے پر لاکھوں پونڈز خرچ کر رہے ہیں اور ان کے اپنے ملک میں سیلاب سے متاثرہ لوگ امداد کے لیے ترس رہے ہیں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ ان حالات میں انکا دورہ یورپ کیا قدروقیمت رکھتا ہے یہ تو صرف وقت بتائے گا۔
ڈیلی ٹیلیگراف نے اپنے مضمون کا ٹائٹل رکھا ہے لائف اسٹائل آف پاکستان ٹین پرسنٹ اخبا ر تحریر کرتا ہےکہ زرداری کے پاس اربوں پونڈز کے اثاثے ہیں جن میں فرانس میں عالیشان گھر، اسپین، برطانیہ اور فلوریڈا میں کئی مکانات ان کی جائیداد کا حصہ ہیں۔
برطانوی میڈیا نے سوال اٹھایا ہے کہ زرداری سیلاب سے متاثرہ لاکھوں لوگوں کو بے سروسامانی کے عالم میں چھوڑ کر یورپ کے دورے پر لاکھوں پونڈز خرچ کر کے کن مقاصد کی تکمیل میں مصروف عمل ہیں۔
--
Bookmarks