umergmail said:
es jawab per meri tasuli honey k baad k tofi se murad sirf rohe-qabaz he oar rafah se aledah
fail he aap ne khud tofi ki is tareef(rohe-qabaz) ko kumzor/mushkok kara diya.{{ جہاں تک ہمارے موقف کا تعلق ہے تو عرض یہ ہے کہ ہمارے لئے ’’متوفیک‘‘ کی دونوں تفسیریں اپنی اپنی جگہ معتبر ہیں ... اور ہمیں ایسے احکامات پر کوئی اشکال نہیں ہوتا جس پر قرآن و حدیث صراحت موجود ہو .... یا اجماع امت ہو.
اس وضاحت کا مقصد ’’متوفیک‘‘ کی تفسیر کا تعین کرنا نہ تھا بلکہ آپ کے ذہن میں پیدا ہونے والے اشکال کو دور کرنا تھا .... الحمد للہ ہم غیب پر بنا کسی عقلی دلیل ڈھونڈے ایمان لاتے ہیں}} sawal ye he k tofi k aap k nuzdeek kia maini hain qubaz e roh ya qabze jisum ya dono. Aik jawab dijeaey ga. Jawab ka muntazir
جناب عمر صاحب جب تک آپ اپنے ذہن سے قادیانیوں والا فتور دور نہیں فرمائیں گے تب تک آپ کو کوئی بات سمجھ نہیں آئے گی اور آپ گھوم پھر کر وہی مرغے کی ایک ٹانگ کی طرح اپنی گردان جاری رکھیں گے.
دوبارہ سمجھیے...ہم نے ایک اور موقعہ پر لکھا تھا کہ
جن ائمہ لغت نے ”توفی “کے معنی روح قبض کرنے کے لکھے ہیں ۔۔۔انہوں نے یہ کہیں نہیں لکھا کہ فقط روح قبض کو” توفی“ کہتے ہیں۔۔۔اور قبض روح مع البدن ہو تو اس کو” توفی“ نہیں کہتے۔۔۔بلکہ اگر قبض روح کے ساتھ بدن بھی ہو تو بدرجہ اولیٰ ”توفی “ ہوگی۔
اور جب یہ ثابت ہوگیا کہ ”توفی “ایک جنس ہے اورنوم(نیند ) موت اور رفع جسمانی یہ اس کی انواع اور اقسام ہیں ۔۔۔اور یہ مسلم ہے کہ نوع اور قسم معین کرنے کے لئے قرینہ کا ہونا ضروری اور لازمی ہے اس لئے ”توفی “ کے ساتھ موت اور اس کے لوازم کا ذکر ہوگا ۔۔۔اس جگہ ”توفی “سے مراد موت لی جائے گی ۔
جیسے ارشاد باری تعالیٰ ہے ۔( قُلْ يَتَوَفَّاكُم مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ)السجدة 11 پارہ 12
(ترجمہ :کہہ دیجیے !پورے کا پورا قبضے میں لے گا تم کو وہ موت کا فرشتہ جو مقرر ہے تم پر پھر تم اپنے رب کی طرف لوٹائے جاﺅ گے )
اس مقام پر ملک الموت کے قرینہ سے ”توفی “سے مرادموت لی جائے گی ۔
امید کہ اس دفعہ آپ کو بات سمجھ آجائے گی
اللہ تعالیٰ سب کو ہدایت دے .آمین
Bookmarks