سب سے پہلے ملک بھائی اتنے اچھے تھریڈ کا شکریہ
اب آپ سب لوگوں کی توجہ کے لئے چند باتیں کرونگا کہ وکی لیکس نے یہ اور اس سے پہلے جو دستاویزات میڈیا اور اپنی ویب سائٹ کو فراہم کی اس میں زیادہ زور پاکستان اور پھر عالم اسلام پر رکھا یعنی انہیں ہی ان معلومات کے راز افشا ہونے سے رگڑا لگا اب مزید یہ نئے راز جو افشا کئے گئے دراصل وکی لیکس کو امریکنوں نے لاکھوں ڈالر کے فنڈز اس مقصد کے لئے فراہم کئے تھے اور انہیں وقتا فوقتا ایسے کام کرتے رہنے کا ٹارگٹ دیا گیا ہے کیا وجہ ہے کہ اس بار تمام تر ڈاکومنٹ جو ریلیز کئے گئے وہ عالم اسلام اور پاکستان کے خلاف جاتے ہیں کیوں نہیں انہوں نے انڈیا اور امریکہ کے بارے میں ایسے ایسے ہوش اڑادینے والے راز افشا نہیں کئےجو وقتا فوقتا میڈیا انڈیا کو چھاپ چکا ہے یعنی انہوں نے جان بوجھ کر انڈیا کے خلاف ایسا کوئی بھی ایک ورڈ نہیں ریلیز کیا کیونکہ امریکہ کا بہت بڑا تجارتی ہدف انڈیا سے پورا ہوگا اور دونوں کا ایک دوسرے سے مالی معاملات کا تحفظ خراب ہوجاتا امریکہ کا زیادہ خراب ہوتا تو اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اب امریکہ نے ایک نیا پینترا بدلا اور اب اس محاذ کو وکی لیکس کی ویب سائٹ سے پورا کررہا ہے آپ یقین مانئیے کہ اس میں اسرائیل امریکہ کا اتنا ہی ہاتھ ہے جتنا ہمیں اپنے ہاتھ پر اس بات کا بھروسہ کہ وہ ہماری مرضی کے بغیر حرکت نہیں کرسکتا اور مجھے یقین ہے کہ ہمارے اس فورم پر امریکہ کی نمائندگی کرنے والے ان کے تنخواہ دار ذوالفقار ڈاٹ صاحب اپنا قیمتی ریپلائے ضرور یہاں دیں گے جس میں امریکہ کی بےقصوری ثابت کرنے کی کوشش کی جائے گی اور امریکہ کو بالکل صاف بچایا جائے گا لیکن مجھے صرف یہ بتادیجئے کہ ایسی معلومات جو کہ امریکہ کی مرضی کے بغیر کہیں لیک نہیں ہوسکتی وہ کیسے ان تک پہنچی اور اگر انہیں درست مان لیا جائے تو ایک ایسا بھونچال پیدا ہوگا کہ دنیا ہل جائے گا اور انشا اللہ اس سے ہمارے عالم اسلام کے حکمران بھی سبق حاصل کریں گے کہ انہیں اس سے بہت بڑا سابق حاصل ہوا ہوگا مزید تفصیلات ایک ایک کرکے سب کے سامنے آتی جارہی ہے اور آئے گی کیونکہ امریکن ایسے گیم کرتے رہتے ہیں کیونکہ ان لوگوں کو یعنی امریکن کو چلانے والے وہ سی آئی اے ہے جسے ایک پرچون فروش القاعدہ کا رہنما بن کر بے وقوف بناتا رہا اور لاکھوں ڈالر لے کر کھاگیا ان لوگوں سے اور یہ لوگ انشا اللہ تعالی ایسی بے وقوفیاں کرکے اپنے لئے اور مشکلات پیدا کررہے ہیں یہ انہیں بعد میں معلوم ہوگا تو یہ ہے قصہ وکی لیکس کی ویب سائٹ اور اس پر سے اجرائ ہونے والے ڈاکومنٹ کا اس پر بھروسہ کرنے کی ضرورت نہیں صرف پڑھئے اور انجوائے کیجئے کہ کیسی بھگڈر مچی ہوئی ہے اس وقت ہر سو
Bookmarks