سپین کی فوج نے سویلین ائیر ٹریفک کنٹرولرز کی ہڑتال کے بعد ملک کے ہوائی اڈوں کا ائیر کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
سپینش حکومت کی جانب سے یہ اقدام ائیرٹریفک کنٹرولرز کی غیر قانوی ہڑتال کے چند گھنٹوں بعد اٹھایا گیا۔
ہڑتال کے بعد سپین کے تقریباً تمام ہوائی اڈے بند ہو گئے تھے۔
ائیرٹریفک کنٹرولرز نےسپینش ائیر پورٹ اتھارٹی( اینا) کے ساتھ ڈیوٹی کے اوقات اور شرائط پر تنازعہ کے بعد ہڑتال کر دی۔
سپین کی قومی ائیر لائن ابیرہ نے ملک کے ہوائی اڈوں سے سینچر کی دوپہر ایک بجے تک تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
اگر سینچر کو ہڑتال ختم نہ کی گئی تو حکومت ملک میں ایمرجنسی ڈکلیئر کر کے انہیں کام پر واپس آنے پر مجبور کرے گی اور دوسری صورت میں انہیں مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سپین کے نائب وزیرِاعظم الفراڈو پیریز روبالکا
سپین کے نائب وزیرِاعظم الفراڈو پیریز روبالکا نے جمعہ کی شام کو ایک بیان میں کہا کہ ائیرٹریفک کنٹرولرز کی غیر قانونی ہڑتال کو ختم نہ کرنے کے اعلان کے بعد فوج نے ملک کے تمام ہوائی اڈوں کا ائیر کنٹرول سنھبال لیا ہے۔
روبالکا نے ائیر ٹریفک کنٹرولرز کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر سینچر کو ہڑتال ختم نہ کی گئی تو حکومت ملک میں ایمرجنسی ڈکلیئر کر کے انہیں کام پر واپس آنے پر مجبور کرے گی اور دوسری صورت میں انہیں مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مذید کہا کہ اگر ٹریفک کنٹرولرز اپنے کام پر واپس نہ آئے تو انہوں فوراً گرفتار کر لیا جائے گا۔
سپینش ائیر پورٹ اتھارٹی( اینا) کے مطابق ہڑتال کے باعث تقریباً دو لاکھ پچاس ہزار افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔
ہڑتال ناقابلِ برداشت ہے، ائیرٹریفک کنٹرولزز عوام کو بلیک میل کرنا بند کریں۔
سپین کی قومی ائیر لائن ابیرہ کے سربراہ جوآن لیما
سپین کی قومی ائیر لائن ابیرہ کے سربراہ جوآن لیما نے کہا ہے کہ ہڑتال ناقابلِ برداشت ہے۔ انہوں نے ائیر ٹریفک کنٹرولزز سے کہا کہ وہ عوام کو بلیک میل کرنا بند کریں۔
سپین کے ٹرانسپورٹ کے وزیر جوس بلانکو نے بھی ہڑتال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کرنے والے سپینش شہریوں کو یرغمالیوں کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
ائیر کنٹرولرز نےجمعہ کو مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے ہڑتال کر دی جس کے نتیجے میں سپین کی نوے فی صد فضائی حددو بند ہو گئی تھی۔
واضع رہے کہ ائیر کنٹرولرز حکومت کے ساتھ کام کے اوقات کے باعث پہلے ہی تنازعے میں ملوث تھے لیکن صورتحال اُس وقت مذید خراب ہوئی جب حکومت نے جمعہ کو کفایت شعاری کا بل پاس کرتے ہوئے ملک کے ہوائی اڈے کو جزوی طور پر پرائیوٹائزکرنے کا اعلان کیا۔
ہڑتال کے باعث ہزاروں مسافروں کو ہوائی اڈوں پر گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔
Bookmarks