Results 1 to 2 of 2

Thread: آنکھ جو دیکھتی ہے

  1. #1
    Join Date
    20 Apr 2010
    Location
    karachi
    Gender
    Male
    Posts
    1,114
    Threads
    242
    Thanked
    67

    Default آنکھ جو دیکھتی ہے

    آنکھ جو دیکھتی ہے



    ( روح اقبال سے معذرت کے ساتھ )

    زمانہ آيا ہے بے حجابي کا عام ديدار ہے يار ہوگا
    بس اور کپڑا نہ سل سکے گا، جو تن پہ ہے تار تار ہوگا

    تلاش گندم کو گھر سے نکلے گا قافلہ، مور نوتواں کا
    پلٹ کے آيا توسب کے پہلو ميں اک دل داغدار ہوگا

    قصائي بکرے کا گوشت لے کر، سبھي ہمالہ پہ جا چڑھيں گے
    جو ان کا پيچھا کرے گا گھس پس کے ايک مشت غبار ہوگا

    مٹھائي اس روپے کي سير اور لاٹري بھي ملا کرے گي
    جو عہد حلوائيوں سے باندھا گيا تھا، وہ استوار ہوگا

    چڑھے گي قيمت وہ جوتيوں کي نہ ان کئي ان تک پہنچ سکے گا
    برہنہ پائي وہي رہے گي مگر دنيا خارزار ہوگا

    کفن کي قيمت سنيں گے مردے تو اس کے صدمے سے جي اٹھيں گے
    جنازہ اٹھے گا اب کسي نہ اب کسي کا مزار ہوگا

    کچل کر سرجس کا چور بازار بند کرنےکي آرزو تھي
    سنا ہے اک آڑھتي سے ميں نے وہ سانپ پھر ہوشيار ہوگا

    نہ پوچھو اکبر کا کچھ ٹھکانہ، ابھي وہ ہي کيفيت ہے اس کي
    يہ ہي کہيں چوک ميں کھڑا قيمتوں کا شکوہ گزار ہوگا

  2. #2
    Join Date
    11 Jan 2011
    Age
    38
    Gender
    Male
    Posts
    378
    Threads
    18
    Thanked
    19

    Default

    zabar dast G keep it up

Similar Threads

  1. Replies: 3
    Last Post: 24th September 2022, 03:31 AM
  2. Replies: 13
    Last Post: 21st January 2012, 10:27 AM
  3. Replies: 18
    Last Post: 20th January 2012, 02:54 PM
  4. Replies: 14
    Last Post: 2nd July 2011, 10:44 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •