ڈاکٹر بھائی بہت اچھا لکھتے ہے اور اس کا قلم ہر موضوع پر لکھے سے قاصر کبھی نہیں ہوتا، بس کبھی کبھی خاموش رہتے ہے جس کی خاص وجہ مریضو کی ہوتی ہے، جب مریضوں کا آنا بند ہو جائے تو پھر یہ دعا کرتا ہے ،
جتنا بھی برسو گے خفگی ملی گی
کبھی تو سال بعد لیٹ آجا
ڈاکٹر بھائی کا اشارہ بارش کی طرف ہے، نہ برسو گی تو خوشکی میں اضافہ ہو جائیگا اور لوگ بیمار پڑیں گے ۔میرے کلینک سے لال مسجد بن جائیگا اور پھر کیا ہوگا?
جب بھی میں تجھ کو دیکھتا ہوں قائید
مجھ سے ہمیش ، تم بھاگتے ہو ساحلوں کی طرح
آج میں ، میرے مریض، اور تم ہو ساتھ ساتھ
کیسے جائو گے آج تم، ہینڈری بھٹو کی طرح
کیا ہم ڈاکٹر بھائی سے پوچھ سکتے ہیں اس طرح کی دعائیں آپ ڈاکٹرز صاحبان کیوں کرتے ہیں?
Bookmarks