[IMG]http://i259.***********.com/albums/hh312/ans22/lijntjes/divider-2.gif[/IMG]
فکر کیوں ہو آپ کو میرے دلِ ناشاد کی
زندگی برباد کرنی تھی مجھے، برباد کی
اک طرف انسانیت بے روح و جسم و جان ہے
اور دنیا کو پڑی ہے قیس کی فرہاد کی
تم سے ملنے کا مزا اپنی جگہ پر خوب تھا
بات ہی کچھ اور ہے لیکن تمہاری یاد کی
لوگ تھے محوِ سیاست کون سنتا داستاں
لاکھ شہرِ آرزو میں آہ کی فریاد کی
شام اشکِ آرزو تھے صبح آہِ بیکسی
دل جلوں نے غم کی بستی اس طرح آباد کی
آرزو، حسرت، تمنا، زخمِ غم، خونِ الم
اور کیا قسمت چمکتی اس دلِ برباد کی
عشق تو بس نام ہے رسوائی و آلام کا
خشت اک سیدھی نہیں اس شہر کج بنیاد کی
[IMG]http://i259.***********.com/albums/hh312/ans22/lijntjes/divider-2.gif[/IMG]
Bookmarks