یہ ایک کہانی ملی ھے
شاید یہی آپ کے سوال کا جواب ہو
عقلمند کسان اور مال کی تقسیم
ایک بادشاہ اتفاق سے کھیتوں کی طرف آنکلا ، اس نے ایک کسان کو کھیتوں میں ہل چلاتے ہوئے دیکھا تو اس سے پوچھنے لگا : تم دن بھر میں کتنا کما لیتے ہو؟
کسان نے جواب میں کہا:
بادشاہ سلامت میں روزانہ چار روپے کماتا ہوں ، جن میں سے ایک خرچ کرتا ہوں ، دوسرا ادھار دے دیتا ہوں ، تیسرا قرض چکانے میں چلا جاتا ہے اور چوتھا روپیہ میں کنوئیں میں ڈال دیتا ہوں ۔
باشاہ کہنے لگا : اے کسان میں تمہاری بات بالکل بھی نہیں سمجھا ، ذرا اس کی وضاحت کرو۔
کسان نے اطمینان سے جواب دیا: حضور پہلا روپیہ میرے اور میری بیوی پر خرچ ہوتا ہے ، دوسرا میں اپنے بچوں پر خرچ کرتا ہوں اس لیے کہ جب میں بوڑ ھا ہو جاؤں گا تو وہ مجھے کھلا سکیں گویا میں انہیں ادھار دے رہا ہوں ، تیسرا اپنے والدین پر خرچ کرتا ہوں اس لیے کہ انہوں نے مجھے پال پوس کر بڑ ا کیا میں ان کا قرض ادا کر تا ہوں ، چوتھا روپیہ میں خیرات کر دیتا ہوں جس کا بدلہ میں دنیامیں نہیں لینا چاہتا ، گویا نیکی کر کے دریا میں ڈال رہا ہوں بادشاہ اس تقسیم کو سن کر اس کی عقلمندی پر حیران رہ گیا۔
Bookmarks