Page 3 of 3 FirstFirst 123
Results 25 to 35 of 35

Thread: فتنوں کی سرزمین نجد

  1. #25
    Zara112 is offline Senior Member+
    Last Online
    5th August 2013 @ 02:07 PM
    Join Date
    08 May 2012
    Location
    aham aham.....
    Gender
    Female
    Posts
    14,728
    Threads
    384
    Credits
    0
    Thanked
    1492

    Default

    Jazaakallah

  2. #26
    sibghati's Avatar
    sibghati is offline Advance Member
    Last Online
    6th April 2020 @ 07:38 AM
    Join Date
    30 Jun 2011
    Location
    ISLAMABAD
    Gender
    Male
    Posts
    2,460
    Threads
    342
    Credits
    69
    Thanked
    224

    Default

    Jazakallah

  3. #27
    bheram is offline Senior Member+
    Last Online
    16th March 2014 @ 05:19 PM
    Join Date
    05 Oct 2009
    Posts
    423
    Threads
    8
    Credits
    760
    Thanked
    5

  4. #28
    bheram is offline Senior Member+
    Last Online
    16th March 2014 @ 05:19 PM
    Join Date
    05 Oct 2009
    Posts
    423
    Threads
    8
    Credits
    760
    Thanked
    5

    Default

    مشرق

    صحیح بخاری
    کتاب الطب
    باب: اس بیان میں کہ بعض تقریریں بھی جادو بھری ہوتی ہیں
    حدیث نمبر: 5767
    حدثنا عبد الله بن يوسف: أخبرنا مالك،‏‏‏‏ عن زيد بن أسلم،‏‏‏‏ عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما: أنه قدم رجلان من المشرق فخطبا،‏‏‏‏ فعجب الناس لبيانهما،‏‏‏‏ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: (إن من البيان لسحرا،‏‏‏‏ أو: إن بعض البيان لسحر).

    ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم کو امام مالک نے خبر دی، انہیں زید بن اسلم نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ دو آدمی مشرق کی طرف سے مدینہ آئے اور لوگوں کو خطاب کیا لوگ ان کی تقریر سے بہت متاثر ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بعض تقریریں بھی جادو بھری ہوتی ہیں یا یہ فرمایا کہ بعض تقریر جادو ہوتی ہیں۔
    ایسی حدیث کو امام بخاری نے اپنی صحیح میں کتاب النکاح میں بھی بیان کیا
    حدیث نمبر : 5146

    آئیں اس حدیث پر بھی غور کرتے ہیں

    یہ واقعہ سن 9 ہجری کا جیسے تاریخ اسلامی میں وفود کا سال کہا جاتا ہے اس حدیث میں جن دو آدمیوں کا ذکر ہے جو مشرق سے آئے تھے یہ دونوں آدمی قبیلہ بنو تمیم کے وفد کے ساتھ آئے تھے
    حوالہ : تاریخ ابن کثیر جلد پنجم صفحہ 74
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں قبیلہ بنی تمیم مشرق یعنی نجد میں آباد تھا
    یہاں یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ عبدالوھاب نجدی التمیمی کا تعلق بھی قبیلہ بنو تمیم سے ہے

    اس سے ثابت ہوا کہ مدینہ کے مشرق میں نجد ہی ہے

    سب سے پہلے تو قبیلہ بنو تمیم کے وفد نے مدینہ آتے ہی یہ گستاخی بارگاہ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں کی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے دولت خانے میں آرام فرمارہے تھے انھوں نے باہر کھڑے ہوکر چلا چلا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بلانے لگے جس پر اللہ تعا لیٰ نے سورۃ الحجرات کی آیت 4 میں انھیں اس طرح مخاطب کیا

    بیشک وہ جو تمہیں حُجروں کے باہر سے پکارتے ہیں ان میں اکثر بے عقل ہیں
    ( مترجم : امام احمد رضا بریلوی )

    اللہ نے انھیں بے عقل کہا اور پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے حجرے سے باہر تشریف لائے اور اس وفد کو ملاقات کا شرف بخشا تو اس واقعہ کو امام بخاری نے کچھ اس طرح بیان کیا ہے صحیح بخاری میں


    حدثنا أبو نعيم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا سفيان،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي صخرة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن صفوان بن محرز المازني،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن عمران بن حصين ـ رضى الله عنهما ـ قال أتى نفر من بني تميم النبي صلى الله عليه وسلم فقال ‏"‏ اقبلوا البشرى يا بني تميم ‏"‏‏.‏ قالوا يا رسول الله قد بشرتنا فأعطنا‏.‏ فريء ذلك في وجهه فجاء نفر من اليمن فقال ‏"‏ اقبلوا البشرى إذ لم يقبلها بنو تميم ‏"‏‏.‏ قالوا قد قبلنا يا رسول الله‏.
    ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ان سے ابو صخرہ نے ، ان سے صفوان بن محرز مازنی نے اور ان سے عمران بن حصین نے بیان کیاکہ بنوتمیم کے چند لوگوں کا (ایک وفد) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے ان سے فرمایااے بنوتمیم! بشارت قبول کرو۔ وہ کہنے لگے کہ بشارت تو آپ ہمیں دے چکے، کچھ مال بھی دیجئیے۔ ان کے اس جواب پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پرناگواری کا اثر دیکھا گیا، پھر یمن کے چند لوگوں کا ایک (وفد) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے ان سے فرمایا کہ بنو تمیم نے بشارت نہیں قبول کی، تم قبول کر لو۔ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہم کو بشارت قبول ہے۔
    صحیح بخاری : کتاب المغازی: باب: بنی تمیم کے وفد کا بیان حدیث نمبر : 4365
    کتاب التوحید والرد علی الجہیمۃ : حدیث نمبر : 7418

    پہلے تو بنو تمیم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جناب میں گستاخی کی جس پر اللہ تعالٰی نے ناراض ہوکر انھیں بے عقل کہا اور پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بشارت کے جواب میں مال طلب کرکے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ناراض کیا ۔

  5. #29
    bheram is offline Senior Member+
    Last Online
    16th March 2014 @ 05:19 PM
    Join Date
    05 Oct 2009
    Posts
    423
    Threads
    8
    Credits
    760
    Thanked
    5

    Default

    امام بخاری اور امام مسلم نے اپنی صحیح میں قبیلہ بنی تمیم کے ایک آدمی کا ذکر کچھ اس طرح کیا ہے
    ایک روز حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مالِ (غنیمت) تقسیم فرما رہے تھے تو ذوالخویصرہ نامی شخص نے جو کہ قبیلہ بنی تمیم سے تھا جس کی آنکھیں اندر کو دھنسی ہوئیں، رخساروں کی ہڈیاں ابھری ہوئیں، اونچی پیشانی، گھنی داڑھی، سر منڈا ہوا تھا اور وہ اونچا تہبند باندھے ہوئے تھا، وہ کہنے لگا : یا رسول اللہ! خدا سے ڈریں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تو ہلاک ہو، کیا میں تمام اہلِ زمین سے زیادہ خدا سے ڈرنے کا مستحق نہیں ہوں؟ جب وہ جانے کے لئے پلٹا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر اس کی جانب دیکھا تو فرمایا : اس کی نسل سے ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو اللہ تعالیٰ کی کتاب کی تلاوت سے زبان تر رکھیں گے، لیکن قرآن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا۔ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے پار نکل جاتا ہے۔ وہ بت پرستوں کو چھوڑ کر مسلمانوں کو قتل کریں گے اگر میں انہیں پاؤں تو قوم عاد کی طرح ضرور انہیں قتل کر دوں۔‘‘
    عنقریب آخری زمانے میں ایسے لوگ ظاہر ہوں گے یا نکلیں گے جو نوعمر اور عقل سے کورے ہوں گے وہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث بیان کریں گے لیکن ایمان ان کے اپنے حلق سے نہیں اترے گا۔ دین سے وہ یوں خارج ہوں گے جیسے تیر شکار سے خارج ہو جاتا ہے پس تم انہیں جہاں کہیں پاؤ تو قتل کر دینا کیونکہ ان کو قتل کرنے والوں کو قیامت کے دن ثواب ملے گا۔‘‘

    صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 4351
    صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 6163
    صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 3610
    صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 7432
    صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 3344
    صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 3611
    صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 6930
    صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 5057
    صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 1064
    صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 1066


    یاد رہے عبدالوھاب نجدی التمیمی کا تعلق بھی قبیلہ بنی تمیم سے تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس گستاخ خبیث کے بارے میں فرمایا ہے کہ

    "اس کی نسل سے ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو اللہ تعالیٰ کی کتاب کی تلاوت سے زبان تر رکھیں گے، لیکن قرآن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا۔ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے پار نکل جاتا ہے۔ "

    عقل مند کے لئے اشارہ کافی ہوتا ہے اور بے عقلوں کو چاھے کتنے ہی دلائل دو وہ نہیں مانتے
    والسلام

  6. #30
    kaloishahid's Avatar
    kaloishahid is offline Senior Member+
    Last Online
    26th June 2016 @ 03:06 PM
    Join Date
    29 Jun 2013
    Location
    hmhmhm
    Gender
    Male
    Posts
    985
    Threads
    116
    Credits
    92
    Thanked
    106

    Default

    jazakallah

  7. #31
    bheram is offline Senior Member+
    Last Online
    16th March 2014 @ 05:19 PM
    Join Date
    05 Oct 2009
    Posts
    423
    Threads
    8
    Credits
    760
    Thanked
    5

    Default

    فرض کرتے ہیں کہ عراق مدینہ شریف کے مشرق میں ہے اس حساب سے مکہ شریف مدینہ شریف کے مغرب میں ہوا
    آئیں قرآن کےبعد سب سے مستند کتاب صحیح بخاری کی احادیث شریف پڑھتے ہیں

    صحیح بخاری
    کتاب الصلوٰۃ
    باب: مدینہ اور شام والوں کے قبلہ کا بیان اور مشرق کا بیان
    ليس في المشرق ولا في المغرب قبلة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ لقول النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لا تستقبلوا القبلة بغائط أو بول ولكن شرقوا أو غربوا ‏"‏‏.‏

    اور (مدینہ اور شام والوں کا) قبلہ مشرق و مغرب کی طرف نہیں ہے۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (خاص اہل مدینہ سے متعلق اور اہل شام بھی اسی میں داخل ہیں) کہ پاخانہ پیشاب کے وقت قبلہ کی طرف رخ نہ کرو، البتہ مشرق کی طرف اپنا منہ کر لو، یا مغرب کی طرف۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    صحیح بخاری
    کتاب الوضو
    باب: اس مسئلہ میں کہ پیشاب اور پاخانہ کے وقت قبلہ کی طرف منہ نہیں کرنا چاہیے۔ لیکن جب کسی عمارت یا دیوار وغیرہ کی آڑ ہو تو کچھ حرج نہیں
    حدیث نمبر : 144
    حدثنا آدم،‏‏‏‏ قال حدثنا ابن أبي ذئب،‏‏‏‏ قال حدثنا الزهري،‏‏‏‏ عن عطاء بن يزيد الليثي،‏‏‏‏ عن أبي أيوب الأنصاري،‏‏‏‏ قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إذا أتى أحدكم الغائط فلا يستقبل القبلة ولا يولها ظهره،‏‏‏‏ شرقوا أو غربوا ‏"‏‏.‏

    ہم سے آدم نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے ، کہا کہ ہم سے زہری نے عطاء بن یزید اللیثی کے واسطے سے نقل کیا ، وہ حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی بیت الخلاء میں جائے تو قبلہ کی طرف منہ کرے نہ اس کی طرف پشت کرے (بلکہ) مشرق کی طرف منہ کر لو یا مغرب کی طرف۔
    ان احادیث سے معلوم ہوا کہ رفع حاجت کے وقت نہ قبلہ کی طرف منہ ہونا چاھئے نہ پشت بلکہ رفع حاجت کے وقت مشرق یا مغرب کی طرف منہ کرلو
    یعنی مدینہ شریف سے قبلہ نہ مشرق کی جانب ہے نہ مغرب کیطرف اس سے معلوم ہوا کہ عراق مدینہ شریف کے مشرق میں نہیں ہے

  8. #32
    bheram is offline Senior Member+
    Last Online
    16th March 2014 @ 05:19 PM
    Join Date
    05 Oct 2009
    Posts
    423
    Threads
    8
    Credits
    760
    Thanked
    5

    Default



    الرحیق المختوم کے صفحہ 42 کا عکس

    http://www.kitabosunnat.com/kutub-li...-makhtoom.html

  9. #33
    Join Date
    04 Apr 2012
    Location
    karachi
    Gender
    Male
    Posts
    1,988
    Threads
    239
    Credits
    1,442
    Thanked
    140

    Default

    میں یہ پو چھنا چا ہتا ہو ں کہ علما ء د یو بند ا و ر عبد ا لو ہا ب نجد ی کا کیا تعلق ہے

  10. #34
    mohsinazad82 is offline Senior Member+
    Last Online
    29th August 2016 @ 09:45 PM
    Join Date
    08 Sep 2012
    Location
    kahuta
    Age
    33
    Gender
    Male
    Posts
    218
    Threads
    2
    Credits
    0
    Thanked: 1

    Default

    Jazak Allah

  11. #35
    usmanprince7 is offline Member
    Last Online
    17th September 2015 @ 06:07 AM
    Join Date
    20 Sep 2014
    Location
    lahore
    Gender
    Male
    Posts
    1,641
    Threads
    43
    Thanked
    137

    Default

    Jazak Allah

Page 3 of 3 FirstFirst 123

Similar Threads

  1. Replies: 31
    Last Post: 8th September 2012, 07:21 PM
  2. Replies: 15
    Last Post: 18th May 2011, 07:33 PM
  3. Replies: 9
    Last Post: 4th February 2011, 03:16 PM
  4. Replies: 0
    Last Post: 27th November 2010, 10:27 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •