محدثین الفاظ شناس رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور فقہا مزاج شناس رسول ہیں۔ حدیث کی تحقیق میں تین مسءلے ہیں۔
حدیث کی سند کی تحقیق
حدیث سے مراد رسول کو جاننا
حدیث میں تعارض کو رفع کرنا
پہلا کام تو محدثین کا ہے اور باقی دو کام فقہا کے ہیں۔ مشہور محدث امام اعمش نے اپنے وقت کے محدث و فقہ کے بارے میں کہا تھا
انتم الاطباءونحن الصیادلة
آپ طبیب ہیں اور ہم لوگ عطا ر ہیں
﴾١۳١/جامع بیان العلم وفضلہ از علامہ ابن عبد البر ۲﴿
تبع تابعیں کے دور میں حدیث کی تدوین عام ہوءی اور اپنےعلاقے کے علاوہ دور دراز کے علاقوں کے سفر بھی شروع ہوءے ۔اس دور میں کثرت اسانید کا ذوق بھی بڑھا اور اس شوق مٰیں مشہور مشاءخ حدیث کے علاوہ غیر مشہور راویوں سے بھی روایت لی جانے لگی۔اب دو قسم کے راوی ہو گءے۔ایک
مشاہیر اور دوسرے عوام۔مشاہیر کی تعدیل و ثقاہت تو متواتر تھی ،عام راویوں پر کلام کی ابتداء ہوءی۔
چناچہ امام ابن سیرین ﴿١١۰ھ﴾ فرماتے ہیں پہلے سند نہیں پوچھا کرتے تھے ،جب فتنہ واقع ہوا تو کہنے لگے کہ راویوں کے نام بتاءو تاکہ دیکھا جاءے کہ اگر راوی اہل سنت ہوگا تو حدیث لی جاءے گی اور اگر اہل
بدعت ہوگا تو نہیں لی جاءے گی۔ لیکن اس دور میں بھی حدیث کے صحیح یا ضعیف ہونے ک
معیار صرف اسماء الرجال نہ تھا بلکہ تعامل تھا۔اسی لیے امام مالک حدیث ذکر کرنے بعد تعامل کا ذکر فرماتے ہیں اور امام محمد تعامل اہل کوفہ کا ذکر فرماتے ہیں۔ پہلی حدیث کی کتابوں میں فقہ کا ساتھ ذکر ہوتا تھاجیسے وطا امام مالک میں فقہا اہل مدینہ کا تعامل مذکورتھا۔موطا امام محمد میں اہل کوفہ کے فقہا کا تعامل۔ابن ابی شیبہ اور عبد الرزاق میں بھی احدیث کے ساتھ صحابہ اور تابعین کے فقہی فتاوی مذکورتھے۔ پھر اسی دور میں اءیمہ اربعہ نے حدیث سے فقہ کو الگ کر کے صرف فقہی مذاہب کو مدون اور
مرتب کرا دیا۔ چار مذاہب اہل سنت راءج ہوگءے۔ اب محدثین میں بھی یہ بات چلی کہ احدیث کو فقہی فتاوی
سے الگ کرے مرتب کر دیا جاءے۔اس لءے اصحاب صحاح ستہ نے اس کا کا بیڑا اٹھایا۔
امام شافعی کی فقہ کا بنیادی ماخذ فقہ ابن عباس ہے
امام ابو حنیفہ کہ فقہ کا بنیادی ماخذ فقہ ابن مسعود ہے
امام مالک کہ فقہ کا بنیادی ماخذ فقہ ابن عمر ہے
امام احمد کہ فقہ کا ماخذ فقہ شافعی،فقہ مالکی،فقہ حنفی ہے
امام مسلم اپنی صحیح مسملم میں ایک باب لاءےباب 258 بیان اختلاف المجتہدین کتاب الاقضیہ حدیث 1990
جس میں وہ دو نبیوں کے اجتہاد کا فرق بتا رہے ہیں اور یہ سمجھانا چاہ رہے ہیں کے اجتہاد میں جب نبی معصوم میں فرق ہو سکتا ہے تو امتی غیر معصوم میں کیوں نہیں ہو سکتا
امام ترمذی امام بخاری کے شاگرد ہیں اور انہوں نے جامع
ترمذی میں فقہا کے مذاہب نقل کیے ہیں اب اسکے چند نمونے ملاحظہ کریں
Bookmarks