شاہ بانو میر
ہر طرف سے آرہی ہے صدا لا الہ اللہ
ماہ صیام کا تیسرا عشرہ 21 رمضان المبارک کی رات سےاپنی بہترین فضیلتوں کے ساتھ شروع ہو گیا ہے ـ کہنے کو ہم وہاں رہتے ہیں ، جہاں کفر کا غلبہ ہے ـ جہاں ہمارے لیۓ جگہ بظاہر تنگ ہے ـ ماحول ہماری سوچ ہمارے ذہنوں سے مکمل الگ ہے ـ لیکن ایسے ماحول میں آپ کو ایک فون کال موصول ہو ـ پھر دوسری فون کال موصول ہو ـ کہ آج رات سے الحمد للہ !! امعتکف ہونے جا رہی ہوں ـ کیا کیفیت ہوئی سن کر بیان سے باہر ہے ـ
سبحان اللہ کیا درجات کی بلندی ہے ـ خوش نصیب ہیں وہ بہنیں وہ بھائی وہ بچے جو اس ماہ صیام میں عبادت کے اللہ کی رضا کے اس درجے تک پہنچیں ـ معتکف ہونا بارونق دنیا کو تاراج کرکے اللہ کے حضور عاجزی سے اپنے وجود کو بس اسی کی یاد میں گم کر دینا، عزیز رشتے دار دوست احباب سب کیلیۓ دن رات عاجزی سے زکراللہ کر کے دعاؤں کو مانگنا اس وقت کی خاصیت ہے ـ اعتکاف پر بیٹھنے سے پہلے سب لوگ ہی دعا کے خواستگار ہوتے ہیں یوں دین کا دامن تھام کے عارضی طور پے دنیاوی مشاغل گہما گہمی اور بھیڑ بھاڑ سے دور تنہا ایک کونے میں خود کو مقید کر کے اس عظیم رب کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط کر لیتے ہیں اور روحانی پاکیزگی کے اسلامی تعلیمات کے کئی مدارج طے کر لئے جاتے ہیں جو تزکیہ نفس کہلاتا ہے ـ قوتِ برداشت کا ایک امتحان جو ہر کسی کیلیۓ نبھانا نا ممکن ہے ـ صرف وہی اس منزل کو بآسانی طے کر جاتے ہیں، جن کے ساتھ تائیدِ ربانی ہو، اور انکا عبادت میں خلوصِ کمال کے درجوں کو پہنچا ہو ـ اعتکاف میں کچھ سخت شرائط ہیں مثلا اِس میں بات چیت مختصر سی بوقت اشد ضرورت کی جاتی ہے ـ اور قرآن پاک نوافل کا اہتمام زیادہ کیا جاتا ہے ذکراللہ کثرت سے کر کے اپنے گناہوں کی بخشش کی امید کی جاتی ہے ـ اور پھر عید کے چاند کے ساتھ ہی ان کا یہ عارضی پردہ ختم ہو جاتا ہے، اور وہ واپس اپنی نورانی عبادتوں کے ہالے کے ساتھ باہر آتے ہیں ، تو سب لوگ عزیز رشتے دار ان کے شدت سے منتظر ہوتے ہیں ، ان کو تحائف دیے جاتے ہیں ، کہیں پھولوں کے ہاروں سے ان کا استقبال کیاجاتا ہےـ اور کہیں ایک جشن کا سماں ہوتا ہے ـ آجکل جتنا ہنگامہ پرور دور چل رہا ہے جس میں نفسا نفسی ہے ـ ہنگامہ آرائی اتنی شدید ہے کہ وقت کی طوالت مختصر ہوتے ہوئے ہاتھ سے سرک رہی ہے ـ ایسے میں خالص خود کو اپنی ذات کو اللہ کی عبادت کیلیے وقف کرنے والے کیسا ذہن کیسی سوچ رکھتے ہوں گے سلام ہے ان کو جو اس رمضان میں اللہ کی اتنی زیادہ محبت کے حقدار ہوئے ـ مبارک ہیں وہ گھر اور مبارک ہیں وہ والدین جن کی اولاد نے ان کو یہ تحفہ انکی زندگی میں ہی دے دیا ـ انکی اچھی تربیت کا ثمر دین سے محبت کی صورت!
اس بار جوابِ شکوہ کچھ یوں غلط ثابت ہوا کہ خواتین و حضرات بچے بوڑھے جن جن کو اعتکاف کی سعادت حاصل ہورہی ہے ـ وہ سب پہلے ہمیشہ ہی یہ کہتے تھے کہ اللہ پاک ہمیں حوصلہ دے اعتکاف کو نبھانے کا ـ اور زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے کا ـ
اس بار جن جن سے بات ہوئی پاکستان بھی اور یہاں بھی سب نے پہلا جملہ ہی یہ کہا کہ اس بار اللہ پاک سے رو رو کے پاکستان کی سلامتی مانگنی ہے ـ اللہ پاک ہمارے ملک کو سلامت رکھے اور جو خونِ ناحق بہہ رہا ہےـ وہ بند ہو جائے ـ
حرمِ پاک بھی اللہ بھی قرآن بھی ایک
کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلماں بھی ایک
یہ اقبال کا جوابِ شکوہ تھا جو آج ہر پاکستانی نے اس طرح سے غلط ثابت کر دیا کے اس بار ماہِ رمضان کے اعتکاف میں پردہ نشیں ہونے سے پہلے ان سب کا کہنا تھا اللہ کے حضور اس بار کثرت سے پاکستان کیلیۓ دعاگو رہیں گے ـ
میں ہمیشہ ہی کہتی ہوں اور لکھتی ہوں کہ ہم بہت اچھے انسان بہت اچھے شہری ہیں ـ بس چند لوگ ہیں جن کے پیٹ بہت بڑے ہیں ، اور وہ نہیں جانتے کہ ان کے" پاپوں کا گھڑا" اس سے بھی زیادہ بڑا ہے ـ معتکفین تو اللہ کے حضور جھک کر گِڑگِڑا کر اپنے ہم وطنوں کیلیۓ جہاں دعا مانگے گے وہاں ان شیطان صفت کچھ انسانوں سے پناہ بھی یقینا مانگے گے ـ یہ لوگ کاش سوچ سکیں کہ دعا کہاں اور کیسے اثر کرتی ہےـ ابھی تک تو یہ اللہ کی دراز رسی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں ، لیکن جس دن اتنے لاکھوں اٹھے ہوئے ہاتھوں کی دعائیں قبولیت کی معراج پا گئیں تو ان کا کیا بنے گا؟ اس رسی کا سراان کے حلق کے گرد تنگ ہونے لگا، تو ایک ایک سانس جو گھٹتی جائےگی، وہ ان کےکانوں میں ایک بار تو ضرور ان تمام مظلوموں معصوموں بے گناہوں کی چیخوں کو سنائی گی جو کیسے
ایذا رسانیوں سے تڑپ کر سسک کر بغیر کسی وجہ کے اپنے ہم مذہب اپنے ہم وطنوں اپنے ہی شہر میں بسنے والوں کے ہاتھوں موت کے گھاٹ اتار دیے گئے ـ کل سے پاکستان میں بھی معتکفین کی ایک کثیر تعداد نے یہ منصبِ اعلیٰ حاصل کرنا ہے ـ لاکھوں ہاتھ جب خاموش راتوں کوآنسوؤں سے ترآنکھوں سے اپنے رب سے سلامتی مانگےگے، تو یقینا سلامتی ملےگی ، وہ تو غفورالرحیم ہے ـ جو مانگو دیتا ہے بس ہمیں ہی شعور نہیں ـ
پاکستان میں ڈھائی گئی، خوں ریزی نے پاکستان کے تمام ذہنوں کو شائد پہلی بار بلا امتیاز بغیر کسی فرقے کی گروہ بندی کے ذہنی تصادم سے محفوظ دیکھا ہےاور سب کو ایک ہی ذکر ایک ہی فکر کرتے سنا ہے کہ پاکستان اور اس کی سلامتی کراچی کے شہریوں کیلیۓ دعا ـ ہر عبادت گزاراس بار اپنی مغفرت کی دعاؤں کے ساتھ پاکستان پاکستان پکارتا نظر آرہا ہے ـ اور یہ سچ ہے پاکستان ہے تو ہم سب ہیں ـ اللہ پاک سے دعا ہے کہ صاحبینِ اعتکاف کیلیۓ کامیابیاں عطا فرمائے، اور دنیا میں جہاں جہاں مسلمان موجود ہیں، وہ سب اللہ سے دست بدست پیارے پاکستان کیلیۓ سلامتی سکون امن اور خوشحالی کی دعا ضرور مانگیں ـ ہمارے وطن کو اس وقت اس مبارک مہینے میں ان دعاؤں کی شدت سے ضرورت ہے ـ
آپ سب خواتین و حضرات کو اعتکاف کی راتیں دن اور عبادتیں قیام و سجود بیحد مبارک ہوں !!
پاکستان پر آیا ہوا یہ قہر کا وقت جلد اختتام پزیر ہو اور ایسے قیامت خیز مناظر پھر دوبارہ ہمیں کوئی مبارک مہینہ کبھی نہ دکھائے آمین ثم آمین
Bookmarks