Page 4 of 8 FirstFirst 1234567 ... LastLast
Results 37 to 48 of 87

Thread: Hazrat Essa Alihey Assalam ka Rafa o Nazool or Qadyaniyat

  1. #37
    i love sahabah's Avatar
    i love sahabah is offline Advance Member
    Last Online
    27th December 2022 @ 08:28 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Chakwal
    Posts
    982
    Threads
    499
    Credits
    4,100
    Thanked
    409

    Default

    Quote umergmail said: View Post
    سب پر اللہ کی سلامتی ھو؛

    محسن اقبال صاحب؛


    جناب اپ کا مرزا قران کو نہیں مانتا تھا جس مرزا کو آپ سچا ثابت کرنے پہ لگے ہیں۔۔
    جب اپ جس شخص کو قران سے سچا ثابت کرنا چاہتے ہیں وہ اسی قران کو مانتا ہی نہیں تھا تو پھر اس قران سے اپ کا اس کو سچا ثابت کرنا ہی غلط ہے۔۔
    پہلے بھی میں نے یہی کہا تھا۔۔۔


    میں نے پھلے بھی واضع کیا تھا کہ مرزا صاحب کا قرآن پاک پر مکمل ایمان تھا۔
    اب مرزا صاحب کے الفاظ میں دیکھ لیں۔
    Attachment 397878
    قرآنِ پاک کو چھوڑنے کے لیئے ھم پر بہتان کیوں لگا رھے ھیں۔ اگر آپ نے قرآن پاک کو چھوڑنا ھی ھے تو یہ بوجھ (گناہ) آپ خُد اٹھایئے۔

    تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

    جناب قران کو کون چھوڑ رہا ہے؟؟
    میں یہی تو کہہ رہا ہوں کہ جس شخص کو آپ سچا ثابت کرنا چاہتے ہیں قران کا نام لے کر وہ اس قرآن کو نہیں مانتا تھا۔۔
    آپ کی ذہنی صلاحیت یہی ہے جو آپ کی ویب سائٹ پہ لکھی ہے ۔

    قران اللہ کا کلام ہے جو کہ نبی کریم ﷺ پہ نازل ہوا ہے لیکن آپ کا مرزا اس قران کو نہیں مانتا جو نبی کریم ﷺ پہ نازل ہوا۔۔
    اپ کے مرزا کے قریب قرآن وہ ہے جو اس کے منہ سے نکلتا ہے۔
    اپ کا مرزا بشیر کہتا ہے کہ اللہ نے ضروری سمجھا کہ نبی کریم ﷺ کے بعد ایک اور نبی ( یعنی مرزا قادیانی) کو بھیجے اور اس پہ قران دوبارہ نازل کرے۔۔۔

    جو قران کو اپنے منہ کی باتیں کہے کیا وہ قران کو مانتا ہے؟؟؟
    قران سے آپ مرزا کو سچا ثابت تب کرو جب مرزا اس قرآن کو مانتا ہو۔


    نہ تو حیاتِ مسیح قرآنِ پاک سے ثابت ھوتی ھے اور نہ ھی مرزا صاحب نے کبھی حیاتِ مسیح کو قرآنِ پاک سے ثابت کیا۔ بس اِتنا ٹھیک ھے کہ شروع میں مرزا صاحب عقیدہ حیات مسیح جو کہ
    ایک اجتھادی نظریہ تھا کہ قائل تھے۔ چونکہ احادیث مبارکہ میں نزول مسیح کی پیشن گوئی موجود ھے اس لیئے یہ اجتھاد کیا جاتا تھا کہ حضرت عیسیٰ حیات ھیں۔ نظریہ حیاتِ مسیح نہ تو قرآنِ پاک
    سے ثابت ھوتی ھے۔ اور نہ ھی کسی ایک حدیث مبارکہ میں حیاتِ مسیح کا ذکر ملتا ھے۔
    صرف نزول مسیح کو بنیاد بنا کر یہ اجتھاد کیا جاتا تھا کہ حضرت عیسیٰ حیات ھیں۔اِس طرح حیاتِ مسیح صرف ایک اجتھادی نظریہ ھے۔
    مرزا صاحب آغاز میں اُس وقعت رائج غلط اجتھاد (حیاتِ مسیح) پر تھے۔
    جس طرح نیک نیتی سے کئے گئے غلط اجتھاد سے انسان گناہگار نھیں ھوتا بلکہ دو میں سے ایک
    نیکی ملتی ھے۔ بلکل اسی طرح غلط اجتھاد کو ماننے والا گناہگار نھیں ھوتا ۔
    اور ایسا اجتھاد(حیاتِ مسیح) جو پیشن گوئی پر کیا گیا ھو جب اپنے وقعت پر قرآن پاک سے غلط ثابت کر دیا جائے تو ایسے غلط (خلافِ قرآن) اجتھاد (حیاتِ مسیح) کو چھوڑنا لازم ھے۔

    ہاہاہاہاہا۔۔۔۔۔
    اپ نے تسلیم کیا کہ مرزا قادیانی حیات عیسی پہ ایمان رکھتا تھا جو کہ اس کا اجتھادی نظریہ تھا۔۔
    کیا آپ یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ حیات عیسی کا عقیدہ مرزا کا اجتھاد تھا؟؟؟؟؟؟؟
    یہ آپ کا جھوٹ ہے۔
    مرزا اپنے اس عقیدہ حیات عیسی کو قرآن سے ثابت کرتا تھا نہ کہ اجتھادی نظریہ سے۔۔
    آپ کی اس بات سے ثابت ہوا کہ مرزا کو قران کا کچھ بھی علم نہیں تھا کیونکہ آپ کے نزدیک قرآن سے حیات عیسی ثابت ہی نہیں ہوتی تو مرزا کیسے قران سے حیات عیسی کو ثابت کرتا رہا؟؟؟
    مرزا کو کس نے کہا کہ قران سے حیات عیسی ثابت کرے جبکہ قران میں تو آپ کے مطابق یہ عقیدہ ہے ہی نہیں؟؟؟
    دوسرا مرزا وفات عیسی کو بنیادی عقیدہ ہی نہیں مانتا جبکہ آپ اس کو قران میں ہونے کی بدولت فرض قرار دیتے ہیں۔
    کیا آپ مرزا سے ذیادہ قران جانتے ہیں؟؟؟؟؟



    پھلے بھی آپ کو بتا چکا ھوں کہ مرزا صاحب نے عیسیٰ ابن مریم کا مثیل ھونے کا دعوای کیا تھا۔
    نہ کہ اصل عیسیٰ ابن مریم ھونے کا دعوای کیا تھا۔
    اور ھم مرزا صاحب کو اُن کے دعوای کے مطابق عیسیٰ ابن مریم کا مثیل ھی مانتے ھیں۔
    تو پھر کیسا تضاد ؟؟؟
    اب آپ ایک غلط بات مرزا صاحب سے منسوب کرکے کیا ثابت کرنا چاہ رھے ھو؟؟؟

    جناب کون سا غلط کہا ہے میں نے مرزا کے بارے میں؟؟
    مرزا قادیانی خود کہتا ہے کہ جو اس کو ابن مریم نہ کہے وہ کذاب ہے۔
    آپ حوالہ مانگو اگر میں مرزا کی کتاب سے پیش نہ کروں تو میں جھوٹا۔۔۔
    اگر یہ حوالہ صحیح ثابت کر دیا تو آپ مرزا کے بقول اس کو ابن مریم نہ مان کر جھوٹے۔۔

  2. #38
    umergmail is offline Senior Member+
    Last Online
    28th May 2023 @ 04:11 AM
    Join Date
    11 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    118
    Threads
    1
    Credits
    1,271
    Thanked: 1

    Default

    Name:  11.jpg
Views: 138
Size:  47.2 KB


    سب پر اللہ کی سلامتی ھو؛

    محسن اقبال صاحب؛

    حوالہ پڑھ لینے کے بعد بھی اِس طرح کا اِلزام لگانا صرف آپ کی ذھنی حالت(کمزوری) ظاھر کر رھا ھے۔ ھم اُسی قرآن کو مانتے ھیں جو حضرت محمد ﷺپر نازل ھوا۔ اِس کے علاوہ ھم کسی دوسرے قرآن کو نھیں جانتے۔ اِس طرح کے فضول اور خود ساختہ الزامات لگانے کا آپ کا صرف ایک ھی مقصد ھے کہ کسی طرح سے قرآنِ پاک کو چھوڑ کر بات کی جائے۔آپ کا دعوای ھے کہ حیاتِ مسیح قرآن پاک سے ثابت ھوتی ھے۔ اور وفاتِ مسیح قرآنِ پاک سے ثابت نھیں ھوتی۔ تو جب میں آپ سے کہہ رھا ھوں کہ ٹھیک ھے آپ قرآنِ پاک سے اپنے علماء کے تراجم سے ثابت کریں۔تو یہ جھوٹا الزام لگا کر کہ مرزا صاحب قرآن پاک کو نھیں مانتے تھے آپ قرآنِ پاک کو چھوڑ دیتے ھیں۔
    بہانے بنانے کی کیا ضرورت ھے کوئی مانے یا نہ مانے آپ تو مانتے ھو نا آپ ثابت کریں میں ماننے کو تیار ھوں۔

    اللہ قرآنِ پاک میں فرماتا ھے۔

    لَّا یَاۡتِیۡہِ الۡبَاطِلُ مِنۡۢ بَیۡنِ یَدَیۡہِ وَ لَا مِنۡ خَلۡفِہٖ ؕ تَنۡزِیۡلٌ مِّنۡ حَکِیۡمٍ حَمِیۡدٍ ﴿۴۲﴾ 041:042
    جالندھری(آپ کے عالم)؛
    اس پر جھوٹ کا دخل نہ آگے سے ہو سکتا ہے اور نہ پیچھے سے (اور) دانا (اور) خوبیوں والے (خدا) کی اتاری ہوئی ہے۔

    اگر آپ اللہ کے اِس دعوای(قرآن) کو مانتے ھیں تو قرآنِ پاک سے حیاتِ مسیح ثابت کریں تاکہ وفات مسیح غلط ثابت ھو جائے۔ پہلے آپ خود تو قرآنِ پاک کو مان لو۔ پھر لوگوں کا فیصلہ کرنا کہ کون مانتا تھا یا نھیں۔

    جہان تک میری ذات کی بات ھے تو میں تو صرف اللہ(قرآن) کی ہی مانوں گا۔

    ذٰلِکَ الۡکِتٰبُ لَا رَیۡبَ ۚۖۛ فِیۡہِ ۚۛ ہُدًی لِّلۡمُتَّقِیۡنَ ۙ﴿۲﴾002:002‏

    جالندھری: یہ کتاب (قرآن مجید) اس میں کچھ شک نہیں (کہ کلام خدا ہے، خدا سے) ڈرنے والوں کی رہنما ہے۔

    اسیلئے آپ سے کہتا ھوں قرآن پر بات کریں۔ بہانے(جھوٹے الزام) بنا کر فرار جائز نھیں۔


    تلۡکَ اٰیٰتُ اللّٰہِ نَتۡلُوۡہَا عَلَیۡکَ بِالۡحَقِّ ۚ فَبِاَیِّ حَدِیۡثٍۭ بَعۡدَ اللّٰہِ وَ اٰیٰتِہٖ یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۶﴾ 045:006


    جالندھری؛
    ‏ یہ خدا کی آیتیں ہیں جو ہم تم کو سچائی کے ساتھ پڑھ کر سناتے ہیں تو یہ خدا اور اسکی آیتوں کے بعد کس بات پر ایمان لائیں گے؟

  3. #39
    umergmail is offline Senior Member+
    Last Online
    28th May 2023 @ 04:11 AM
    Join Date
    11 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    118
    Threads
    1
    Credits
    1,271
    Thanked: 1

    Default

    Name:  22.jpg
Views: 111
Size:  51.3 KB



    محسن اقبال صاحب؛

    جی بلکل میں تسلیم کرتا ھوں کہ مرزا صاحب آغاز میں اُس وقعت رائج غلط اجتھاد (حیاتِ مسیح) کے قائل
    تھے۔ اور یہ غلط اجتھاد (حیاتِ مسیح) مرزا صاحب کا اپنا اجتھاد نھیں تھا بلکہ مرزا صاحب سے پہلے سے
    امت میں رائج تھا۔ مرزا صاحب نے ایک وقعت تک اپنے مورثی غلط اجتھاد (حیاتِ مسیح) کی تقلید کی۔
    اور جس طرح نیک نیتی سے کئے گئے غلط اجتھاد سے انسان گناہگار نھیں ھوتا بلکہ دو میں سے ایک
    نیکی ملتی ھے۔ بلکل اسی طرح غلط اجتھاد کو ماننے والا گناہگار نھیں ھوتا ۔
    اور آپ کا یہ ہاہاہاہاہا۔۔۔۔ صرف مرزا صاحب پر نھیں بلکہ وہ تمام بزرگانِ دین ،اولیاء اکرام جو اس
    اجتھاد (حیاتِ مسیح) پر تھے سب آپ کی اس ہاہاہاہاہا۔۔۔۔ کی زَد میں ھیں۔ جب اللہ کے رسولﷺنے
    غلط اجتھاد کرنے والوں کو بے گناہ قرار دیتے ھوئے نیکی کا حقدار قرار دیا۔ تو آپ کایہ اعتراض/ہاہاہاہاہا۔۔۔۔
    کیوں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اللہ ھدائت دے۔۔

    نہ تو حیاتِ مسیح قرآنِ پاک سے ثابت ھوتی ھے اور نہ ھی مرزا صاحب نے کبھی حیاتِ مسیح کو قرآنِ پاک سے ثابت کیا۔ جب ایک مرتبہ تردید کر دی تھی تو بغیر حوالہ بات کرنے کا مقصد؟؟؟؟



    Name:  55.jpg
Views: 63
Size:  29.3 KB


    محسن اقبال صاحب؛
    جناب حوالہ دے دیں؟؟؟؟

  4. #40
    i love sahabah's Avatar
    i love sahabah is offline Advance Member
    Last Online
    27th December 2022 @ 08:28 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Chakwal
    Posts
    982
    Threads
    499
    Credits
    4,100
    Thanked
    409

    Default

    Quote umergmail said: View Post
    Name:  11.jpg
Views: 138
Size:  47.2 KB


    سب پر اللہ کی سلامتی ھو؛

    محسن اقبال صاحب؛

    حوالہ پڑھ لینے کے بعد بھی اِس طرح کا اِلزام لگانا صرف آپ کی ذھنی حالت(کمزوری) ظاھر کر رھا ھے۔ ھم اُسی قرآن کو مانتے ھیں جو حضرت محمد ﷺپر نازل ھوا۔ اِس کے علاوہ ھم کسی دوسرے قرآن کو نھیں جانتے۔ اِس طرح کے فضول اور خود ساختہ الزامات لگانے کا آپ کا صرف ایک ھی مقصد ھے کہ کسی طرح سے قرآنِ پاک کو چھوڑ کر بات کی جائے۔آپ کا دعوای ھے کہ حیاتِ مسیح قرآن پاک سے ثابت ھوتی ھے۔ اور وفاتِ مسیح قرآنِ پاک سے ثابت نھیں ھوتی۔ تو جب میں آپ سے کہہ رھا ھوں کہ ٹھیک ھے آپ قرآنِ پاک سے اپنے علماء کے تراجم سے ثابت کریں۔تو یہ جھوٹا الزام لگا کر کہ مرزا صاحب قرآن پاک کو نھیں مانتے تھے آپ قرآنِ پاک کو چھوڑ دیتے ھیں۔
    بہانے بنانے کی کیا ضرورت ھے کوئی مانے یا نہ مانے آپ تو مانتے ھو نا آپ ثابت کریں میں ماننے کو تیار ھوں۔
    [/color]

    جناب الزام تو آپ تب کہیں جب میں یہ بات ثابت نہ کروں۔
    اپ نے کہا کہ آپ اسی قرآن کو مانتے ہیں تو جناب آپ قرآن کو ماننے کے ساتھ ساتھ مرزا قادیانی کو بھی مانتے ہیں جو اس قرآن کو نہیں مانتا۔


    قران اللہ کا کلام ہے جو کہ نبی کریم ﷺ پہ نازل ہوا ہے لیکن آپ کا مرزا اس قران کو نہیں مانتا جو نبی کریم ﷺ پہ نازل ہوا۔۔
    اپ کے مرزا کے قریب قرآن وہ ہے جو اس کے منہ سے نکلتا ہے۔
    اپ کا مرزا بشیر کہتا ہے کہ اللہ نے ضروری سمجھا کہ نبی کریم ﷺ کے بعد ایک اور نبی ( یعنی مرزا قادیانی) کو بھیجے اور اس پہ قران دوبارہ نازل کرے۔۔۔

    جو قران کو اپنے منہ کی باتیں کہے کیا وہ قران کو مانتا ہے؟؟؟
    قران سے آپ مرزا کو سچا ثابت تب کرو جب مرزا اس قرآن کو مانتا ہو۔


    اور بات صرف حیات عیسیٰ علیہ سلام کی نہیں ہے بلکہ آپ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وفات عیسیٰ علیہ سلام کو ثابت کرنے کا مقصد مرزا قادیانی کو سچا ثابت کرنا ہے تو آپ وفات عیسیٰ علیہ سلام کا تعلق مرزا قادیانی سے جوڑ رہے ہیں جو کہ قرآن کو مانتا ہی نہیں تھا۔
    جس شخص کو آپ سچا ثابت کرنا چاہتے ہیں وہ خود قران کو نہیں مانتا تو پھر اس کو قرآن سے سچا ثابت کرنے کا مقصد ہی نہیں بنتا۔۔
    اپ مرزا قادیانی کو عیسیٰ علیہ سلام کی ذات سے الگ کر دیں تو میں حیات عیسی ثابت کرتا ہوں لیکن جب آپ کا بنیادی مقصد وفات عیسی سے مراد مرزا قادیانی کو ماننا ہے تو پھر اس کے حوالوں سے بھاگ کیوں رہے ہیں؟؟؟
    وفات عیسی سے آپ کا بنیادی مقصد مرزا قادیانی کو سچا ثابت کرنا ہے لیکن آپ خود اسی مرزا کی باتوں کو جھٹلا رہے ہیں۔ کم از کم مرزا قادیانی کی حیثیت تو واضح کر دیں؟؟

  5. #41
    i love sahabah's Avatar
    i love sahabah is offline Advance Member
    Last Online
    27th December 2022 @ 08:28 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Chakwal
    Posts
    982
    Threads
    499
    Credits
    4,100
    Thanked
    409

    Default

    Quote umergmail said: View Post
    Name:  22.jpg
Views: 111
Size:  51.3 KB

    محسن اقبال صاحب؛
    جی بلکل میں تسلیم کرتا ھوں کہ مرزا صاحب آغاز میں اُس وقعت رائج غلط اجتھاد (حیاتِ مسیح) کے قائل
    تھے۔ اور یہ غلط اجتھاد (حیاتِ مسیح) مرزا صاحب کا اپنا اجتھاد نھیں تھا بلکہ مرزا صاحب سے پہلے سے
    امت میں رائج تھا۔ مرزا صاحب نے ایک وقعت تک اپنے مورثی غلط اجتھاد (حیاتِ مسیح) کی تقلید کی۔
    اور جس طرح نیک نیتی سے کئے گئے غلط اجتھاد سے انسان گناہگار نھیں ھوتا بلکہ دو میں سے ایک
    نیکی ملتی ھے۔ بلکل اسی طرح غلط اجتھاد کو ماننے والا گناہگار نھیں ھوتا ۔
    اور آپ کا یہ ہاہاہاہاہا۔۔۔۔ صرف مرزا صاحب پر نھیں بلکہ وہ تمام بزرگانِ دین ،اولیاء اکرام جو اس
    اجتھاد (حیاتِ مسیح) پر تھے سب آپ کی اس ہاہاہاہاہا۔۔۔۔ کی زَد میں ھیں۔ جب اللہ کے رسولﷺنے
    غلط اجتھاد کرنے والوں کو بے گناہ قرار دیتے ھوئے نیکی کا حقدار قرار دیا۔ تو آپ کایہ اعتراض/ہاہاہاہاہا۔۔۔۔
    کیوں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اللہ ھدائت دے۔۔
    [/color]
    جناب یہاں سے ہی آپ کا اور مرزا کا تضاد شروع ہوتا ہے اور آپ کے عقیدہ وفات عیسی کا رد ہوتا ہے۔
    آپ کے نزدیک وفات عیسی قرآن سے ثابت ہے جبکہ حیات عیسی کا قرآن میں کوئی وجود نہیں لیکن مرزا کا حیات عیسی کو قرآن سے ثابت کرنا ہی آپ کے اس عقیدہ کو غلط تسلیم کرتا ہے۔۔


    کچھ بنیادی باتیں ہیں۔
    نمبر 1: آپ مرزا کو مثیل مسیح مانتے ہیں لیکن مرزا نزول مسیح کا ہی منکر ہے۔


    مرزا قادیانی کہتا ہے کہ ” اول بات یہ جاننی چاہیے کہ نزول مسیح کا عقیدہ کوئی ایسا عقیدہ نہیں جو ہماری ایمانیات کی جزو ہو یا ہمارے دین کے رکنوں میں سے کوئی رکن ہو بلکہ یہ صدہا پیشگوئیوں میں سے ایک پیشگوئی ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے “
    ( ازالہ و اوہام حصہ اول صفحہ 171)


    جس شخص کو آپ مثیل مسیح ثابت کرنا چاہتے ہیں اس کے نزدیک نزول عیسی اسلام کے بنیادی ارکان میں ہی شامل نہیں۔۔


    نمبر 2: آپ کہتے ہیں کہ حیات عیسی قران میں نہیں ہے بلکہ قرآن سے وفات عیسی ثابت ہے۔
    لیکن مرزا حیات عیسی کو قران سے ہی ثابت کرتا ہے بلکہ کہتا ہے کہ وفات عیسی سب سے پہلے مجھ پہ ہی کھولا گیا۔۔


    مرزا قادیانی نے خود کہا کہ ”یہ عقیدہ سب سے پہلے مجھ پہ کھولا گیا اس سے پہلے یہ پردہ اخفاء میں رکھا گیا تھا“
    ( آئینہ کمالات اسلام صفحہ 427،426)
    اور مرزا کے بقول وفات مسیح کی اطلاع ان کو بطور الہام ملی
    ( ازالہ واوہام حصہ دوم صفحہ 561،562)


    جب مرزا کے بقول وفات مسیح کے عقیدہ کی اطلاع او کو بطور الہام ملی اور اس سے پہلے اس عقیدہ کو کسی پہ نہیں کھولا گیا اور خود مرزا قادیانی اپنی پہلی زندگی میں حیات عیسیی علیہ سلام کے دلائل قرآن سے دیتا رہا تو آپ کس منہ سے کہتے ہیں کہ وفات عیسیٰ قران اور حدیث سے ثابت ہے۔
    اگر آپ کی بات سچی ہے تو یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ مرزا قادیانی نے جھوٹ کہا اور اس کو جھوٹ الہام ہوا کہ وفات مسیح اس پہ ظاہر کیا گیا اس سے پہلے کسی پہ ظاہر نہیں کیا گیا.
    اور مرزا قادیانی اپنی زندگی کے 50 سال قرآن اور حدیث کے خلاف عقیدہ پہ قائل رہا،
    خود فیصلہ کر لیں کہ آپ سچے ہیں یا مرزا قادیانی۔


    نمبر 3: آپ مرزا کو مثیل مسیح مانتے ہیں لیکن مرزا خود اپنے خلیفہ حکیم نور الدین کو کہتا ہے کہ اس کو مثیل مسیح کی حاجت ہی نہیں ہے۔۔

    مرزا غلام احمد قادیانی اپنے ایک خط میں اپنے مخدوم حکیم نورالدین کو لکھتا ہے:

    جو کچھ آنمخدوم نے تحریر فرمایا ہے کہ اگر دمشقی حدیث کے مصداق کو علیحدہ چھوڑ کر الگ مثیل مسیح کا دعوی ظاہر کیا جائے تواس میں کیا
    حرج ہے؟ درحقیقت اس عاجز کو مثیل مسیح بننے کی حاجت نہیں۔
    (مکتوبات احمدیہ ج 5 ص 85)
    اس سے ثابت ہوا کہ مرزا کو مثیل مسیح کی حاجت نہیں تھی بلکہ اس کا مقصد مسیح ابن مریم ہونے کا دعوی کرنا تھا۔


    آپ نے کہا مرزا مثیل مسیح ہے تو مرزا نے تو خود مسیح ابن مریم ہونے کا دعوی کیا تو ایک شخص خود کیسے مسیح ابن مریم بھی ہو سکتا ہے اور مثیل مسیح بھی..

    مرزا قادیانی کا کہنا ہے کہ ”” اگر قرآن نے میرا نام ابن مریم نہیں رکھا تو میں جھوٹا ہوں““
    ( روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 98)

    کیا آپ بتائیں گے کہ قرآن نے کہاں مرزا قادیانی کا نام ابن مریم رکھا؟؟؟
    اور اگر مرزا کا نام قران میں ابن مریم نہیں رکھا تو مرزا قادیانی اپنے ہی قول کے مطابق جھوٹا ثابت ہوا۔
    اب اپ بتائیں کہ اپ کا مرزا سچا ہے یا آپ۔
    یا تو آپ یہ تسلیم کر لیں کہ قران میں مرزا کو ابن مریم کہا گیا ہے یا پھر آپ یہ مان لیں کہ مرزا جھوٹا ہے کہ اس نے قرآن پہ جھوٹ بولا۔۔
    آپ سچے یا مرزا۔

  6. #42
    umergmail is offline Senior Member+
    Last Online
    28th May 2023 @ 04:11 AM
    Join Date
    11 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    118
    Threads
    1
    Credits
    1,271
    Thanked: 1

    Default


    قران اللہ کا کلام ہے جو کہ نبی کریم ﷺ پہ نازل ہوا ہے لیکن آپ کا مرزا اس قران کو نہیں مانتا جو نبی کریم ﷺ پہ نازل ہوا۔۔
    اپ کے مرزا کے قریب قرآن وہ ہے جو اس کے منہ سے نکلتا ہے۔
    اپ کا مرزا بشیر کہتا ہے کہ اللہ نے ضروری سمجھا کہ نبی کریم ﷺ کے بعد ایک اور نبی ( یعنی مرزا قادیانی) کو بھیجے اور اس پہ قران دوبارہ نازل کرے۔۔۔

    جو قران کو اپنے منہ کی باتیں کہے کیا وہ قران کو مانتا ہے؟؟؟
    قران سے آپ مرزا کو سچا ثابت تب کرو جب مرزا اس قرآن کو مانتا ہو۔


    [/color][/size][/font][/center][/b][/QUOTE]

    سب پر اللہ کی سلامتی ھو؛

    محسن اقبال صاحب؛

    بار بار آپ مرزا صاحب پر ایک ھی جھوٹا الزام لگا رھے ھیں۔ جبکہ میں مرزا صاحب کا حوالہ بھی پیش کر چکا ھوں۔ جس سے صاف ثابت ھوتا کہ مرزا صاحب کا قرآنِ پاک پر مکمل ایمان تھا۔ اگر پھر بھی ضرورت محسوس کرتے ھیں تو مرزا صاحب کے ایک سو ایسے حوالے دے دوں گا جنِ سے ثابت ھوتا ھو کہ مرزا صاحب کا قرآنِ پاک پر کامل ایمان تھا۔ اور آپ ھو کہ بغیر کسی حوالہ کے ایک جھوٹا / بے بنیاد الزام لگائے جا رھے ھو۔ نہ آپ نے کوئی حوالہ دیا نہ ہی دے سکتے ھو۔ مرزا صاحب پر ہوائی/بے بنیاد/ جھوٹے اِلزامات لگا کر صرف آپ قرآنِ پاک کو چھوڑ کر بات کرنا چاھتے ھو۔

    محسن اقبال صاحب؛

    آپ کھتے ھو کہ آپ حق پر ھو ۔جب میں آپ سے کہتا ھوں ٹھیک ھے آپ قرآن سے ثابت کریں میں ماننے
    کو تیار ھوں تو بہانہ بنانے کی ضرورت کیا ھے؟؟؟؟؟
    کیا آپ کو اپنے عقیدے(حیاتِ مسیح) پر یقین نھیں۔ یا پھر اللہ نے قرآن پاک میں جو یہ دعوےٰ کیئے ھیں ان
    پر یقین نھیں
    ؛

    اِنَّہٗ لَقَوۡلٌ فَصۡلٌ ﴿ۙ۱۳﴾ 086:013
    جالندھری:
    کہ یہ کلام (حق کو باطل سے) جدا کرنے والا ہے۔


    الٓرٰ ۟ کِتٰبٌ اُحۡکِمَتۡ اٰیٰتُہٗ ثُمَّ فُصِّلَتۡ مِنۡ لَّدُنۡ حَکِیۡمٍ خَبِیۡرٍ ۙ﴿۱﴾ 011:001
    جالندھری;
    الرا۔ یہ وہ کتاب ہے جس کی آیتیں مستحکم ہیں اور خدائے حکیم وخبیر کی طرف سے بہ تفصیل بیان کر دی گئی ہیں۔


    لٓرٰ ۟ کِتٰبٌ اَنۡزَلۡنٰہُ اِلَیۡکَ لِتُخۡرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوۡرِ ۬ۙ بِاِذۡنِ رَبِّہِمۡ اِلٰی صِرَاطِ الۡعَزِیۡزِ الۡحَمِیۡدِ ۙ﴿۱﴾ 14:001‏0
    جالندھری;
    الر (یہ) ایک (پرنور) کتاب (ہے) اس کو ہم نے تم پر اس لئے نازل کیا ہے کہ لوگوں کواندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف لیجاؤ۔ (یعنی) انکے پروردگار کے حکم سے غالب اور قابل تعریف (خدا) کے راستے کی طرف۔

    ‏‏اَلۡحَمۡدُ لِلّٰہِ الَّذِیۡۤ اَنۡزَلَ عَلٰی عَبۡدِہِ الۡکِتٰبَ وَ لَمۡ یَجۡعَلۡ لَّہٗ عِوَجًا ؕ﴿ٜ۱﴾ 018:001
    جالندھری;
    سب تعریف خدا ہی کو ہے جس نے اپنے بندے (محمد صلی اللہ علیہ وسلم) پر (یہ) کتاب نازل کی اور اس میں کسی طرح کی کجی اور پیچیدگی نہ رکھی۔

    کِتٰبٌ اَنۡزَلۡنٰہُ اِلَیۡکَ مُبٰرَکٌ لِّیَدَّبَّرُوۡۤا اٰیٰتِہٖ وَ لِیَتَذَکَّرَ اُولُوا الۡاَلۡبَابِ ﴿۲۹﴾ 038:029
    جالندھری;
    (یہ) کتاب جو ہم نے تم پر نازل کی ہے بابرکت ہے تاکہ لوگ اس کی آیتوں میں غور کریں اور تاکہ اہل عقل نصیحت پکڑیں

    لَّا یَاۡتِیۡہِ الۡبَاطِلُ مِنۡۢ بَیۡنِ یَدَیۡہِ وَ لَا مِنۡ خَلۡفِہٖ ؕ تَنۡزِیۡلٌ مِّنۡ حَکِیۡمٍ حَمِیۡدٍ ﴿۴۲﴾ 041:042
    ‏[جالندھری;
    ‏اس پر جھوٹ کا دخل نہ آگے سے ہو سکتا ہے اور نہ پیچھے سے (اور) دانا (اور) خوبیوں والے (خدا) کی اتاری ہوئی ہے ‏

    محسن اقبال صاحب؛

    حیاتِ مسیح کو قرآن پاک سے ثابت کریں
    اور اگر نھیں ھوتی تو تسلیم کریں کہ حیاتِ مسیح قرآن پاک
    سے ثابت نھیں ھوتی۔
    بلکل بے بنیاد/بغیر حوالہ کے جھوٹے ِالزامات لگا کربہانے بناتے ھوئے قرآن پاک کو
    چھوڑنا جائز نھیں۔

  7. #43
    i love sahabah's Avatar
    i love sahabah is offline Advance Member
    Last Online
    27th December 2022 @ 08:28 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Chakwal
    Posts
    982
    Threads
    499
    Credits
    4,100
    Thanked
    409

    Default

    تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

    عمر صاحب پھر آپ کی وہی بات ہے. جناب میں نے کہا تھا کہ مرزا اس قران کو نہیں مانتا تھا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پہ نازل ہوا جبکہ اس کے نزدیک قرآن اس کے منہ کی باتیں تھی. ( معاذ اللہ)..


    جس قرآن کو مرزا اپنے منہ کی بات کہہ رہا ہے وہ کون سا قرآن ہے..
    جو شخص قرآن کو اپنے منہ کی باتیں کہے اس کو آپ قرآن سے سچا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہو.


    جس شخص کو آپ سچا ثابت کرنا چاہتے ہیں وہ خود قران کو نہیں مانتا تو پھر اس کو قرآن سے سچا ثابت کرنے کا مقصد ہی نہیں بنتا۔۔
    اپ مرزا قادیانی کو عیسیٰ علیہ سلام کی ذات سے الگ کر دیں تو میں حیات عیسی ثابت کرتا ہوں لیکن جب آپ کا بنیادی مقصد وفات عیسی سے مراد مرزا قادیانی کو ماننا ہے تو پھر اس کے حوالوں سے بھاگ کیوں رہے ہیں؟؟؟



    اور جناب میں نے کئی بار کہا کہ جس حیات عیسی کا آپ انکار کرتے ہو مرزا اس کو قران سے ثابت کرتا رہا ہے.
    بلکہ مرزا تو خود یہ کہتا ہے کہ وفات عیسی کا عقیدہ مرزا پہ ہی کھولا گیا اور اس کو الہام ہوا..
    یعنی مرزا کے قول کے مطابق اللہ نے مرزا کو الہام کیا کہ عیسی علیہ سلام وفات پا گئے ہیں اور یہ عقیدہ سب سے پہلے مرزا کو ہی بتایا گیا..
    اگر وفات عیسی قران سے ثابت ہوتی تو مرزا جھوٹا ثابت ہوتا ہے.


    مرزا قادیانی نے خود کہا کہ ”یہ عقیدہ سب سے پہلے مجھ پہ کھولا گیا اس سے پہلے یہ پردہ اخفاء میں رکھا گیا تھا“
    ( آئینہ کمالات اسلام صفحہ 427،426)
    اور مرزا کے بقول وفات مسیح کی اطلاع ان کو بطور الہام ملی
    ( ازالہ واوہام حصہ دوم صفحہ 561،562)



    جب مرزا کے بقول وفات مسیح کے عقیدہ کی اطلاع او کو بطور الہام ملی اور اس سے پہلے اس عقیدہ کو کسی پہ نہیں کھولا گیا اور خود مرزا قادیانی اپنی پہلی زندگی میں حیات عیسیی علیہ سلام کے دلائل قرآن سے دیتا رہا تو آپ کس منہ سے کہتے ہیں کہ وفات عیسیٰ قران اور حدیث سے ثابت ہے۔
    اگر آپ کی بات سچی ہے تو یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ مرزا قادیانی نے جھوٹ کہا اور اس کو جھوٹ الہام ہوا کہ وفات مسیح اس پہ ظاہر کیا گیا اس سے پہلے کسی پہ ظاہر نہیں کیا گیا


    آپ مرزا کو سچا ثابت کرنا چاہتے ہیں لیکن وہی مرزا آپ کو جھٹلاتا ہے.
    بات تو آپ کے سمجھنے کی ہے کہ آپ نے وفات عیسی کی بنیاد جس شخص کو بنایا ہے وہ شخص خود آپ کے وفات عیسی کے عقیدے کو جھٹلاتا ہے تو پھر اس شخص کو آپ سچا کیسے ثابت کر سکتے ہو...


    چلیں میں بات کو مختصر کرتا ہوں.
    آپ یہی چاہتے ہیں کہ میں حیات عیسی پہ دلائل دوں تو ٹھیک ہے میرے دلائل کو آپ کس بنیاد پہ اور کس کی بات سے رد کرو گے..
    کیا میں جو ترجمہ کروں گا اور تشریح بیان کروں گا آپ مانو گے...
    پہلا اصول قران، پھر احادیث اور کیونکہ آپ کا بنیادی مقصد مرزا قادیانی کو سچا ثابت کرنا ہے تو میں الزامی طور پہ مرزا قادیانی کے حوالے پیش کروں گا.
    اگر آپ مرزا کے حوالوں کو نہیں مانتے تو آپ کو تسلیم کرنا ہو گا کہ مرزا قادیانی نے جھوٹ بولا یا غلط کہا...
    اس کے علاوہ اگر کسی حوالے کا اصل صفحہ پوسٹ کرنے کا کہا جائے تو اس کا اصل صفحہ پیش کرنا پڑے گا.

    جواب دیں تاکہ میں آگے حوالے پیش کر سکوں..
    Attached Images Attached Images  

  8. #44
    umergmail is offline Senior Member+
    Last Online
    28th May 2023 @ 04:11 AM
    Join Date
    11 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    118
    Threads
    1
    Credits
    1,271
    Thanked: 1

    Default

    [QUOTE=i love sahabah;4119817]
    تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

    عمر صاحب پھر آپ کی وہی بات ہے. جناب میں نے کہا تھا کہ مرزا اس قران کو نہیں مانتا تھا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پہ نازل ہوا جبکہ اس کے نزدیک قرآن اس کے منہ کی باتیں تھی. ( معاذ اللہ)..


    جس قرآن کو مرزا اپنے منہ کی بات کہہ رہا ہے وہ کون سا قرآن ہے..
    جو شخص قرآن کو اپنے منہ کی باتیں کہے اس کو آپ قرآن سے سچا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہو.




    Name:  kh2.png
Views: 90
Size:  66.2 KB

    سب پر اللہ کی سلامتی ھو؛

    محسن اقبال صاحب؛
    اِسی حوالہ میں مرزا صاحب کے اپنے اِن الفاظ میں مکمل وضاحت موجود ھے۔

    خدا کے مُنہ کی باتیں۔ خدا تعالیٰ فرماتا ھے کہ میرے مُنہ کی باتیں۔

    صاف طور پر مرزا صاحب نے واضع کردیا کہ ”میرے” کی ضمیر خدا کی طرف پھرتی ھے۔
    یعنی یہاں میرے مُنہ کی باتیں سے مراد خدا کے مُنہ کی باتیں ھیں ۔

    قرآنِ پاک سے دلیل؛
    قرآنِ پاک سے ایک ھی موقع(وقعت) پر ایک ھی ہستی(اللہ) کا اپنے لیئے مختلف زمائر کا اِستعمال کرنا ثابت ھے۔

    وَ اللّٰہُ الَّذِیۡۤ اَرۡسَلَ الرِّیٰحَ فَتُثِیۡرُ سَحَابًا فَسُقۡنٰہُ اِلٰی بَلَدٍ مَّیِّتٍ فَاَحۡیَیۡنَا بِہِ الۡاَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِہَا ؕ کَذٰلِکَ النُّشُوۡرُ ﴿۹﴾ 035:009 جالندھری؛
    اور خدا ہی تو ہے جو ہوائیں چلاتا ہے اور وہ بادل کو ابھارتی ہیں پھر ہم انکو ایک بےجان شہر کی طرف چلاتے ہیں پھر اس سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کر دیتے ہیں اسی طرح مردوں کو جی اٹھنا ہوگا-


    خدا” اور” ہم” دونوں ‏مختلف زمائر اللہ نے ایک ھی موقع(وقعت) پر اپنے لیئے اِستعمال فرمائے۔

    محسن اقبال صاحب؛
    جب تحریر کرنے والا(مرزا صاحب) خُد اپنی تحریر کے مطلب بیان(وضع) کر دے تو زبردستی اپنا مطلب نکالنا (ٹھونسنا) اور اِس غلط مطلب کو بنیاد بنا کر اِنتھائی سنگین(منکر قرآن) الزام لگانہ بلکل غلط ھے۔

    جناب جب مرزا صاحب کے بے شمار حوالوں سے ثابت ھوتا ھے کہ مرزا صاحب کا کامل ایمان تھا کہ قرآن پاک
    اللہ کا کلام ھے جو آقا حضرت محمد ﷺ پر نازل ھوا
    تو آپ اِن بے شمار حوالوں کے خلاف کسی ایک حوالہ کو زبردستی اپنی مرضی کا مطلب نھیں دے سکتے۔

    ویسے بھی جب جملہ یہ ھے کہ قرآن شریف خدا کی کتاب اور میرے مُنہ کی باتیں ھے۔
    تو جملہ کے آغاز میں جب یہ تصدیق موجود ھو کہ قرآن پاک اللہ کا کلام ھے تو باقی جملہ سے اِس
    تصدیق(قرآن کلامِ اللہ) کی نفی نھیں کی جاسکتی۔
    محسن اقبال صاحب؛
    مرزا صاحب کی وضاحت،قرآنِ پاک سے دلیل اور علمی اصول کے تحت آپ کا بے بنیاد/جھوٹا الزام غلط ثابت ھو گیا۔
    لہذہ آپ کا قرآنِ پاک کو چھوڑنے کا جواز/بہانہ بھی ختم ھو گیا۔ اب آپ اپنے عقیدے حیاتِ مسیح کو قرآنِ پاک سے ثابت کریں۔

  9. #45
    umergmail is offline Senior Member+
    Last Online
    28th May 2023 @ 04:11 AM
    Join Date
    11 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    118
    Threads
    1
    Credits
    1,271
    Thanked: 1

    Default

    [QUOTE=i love sahabah;

    [b]

    اور جناب میں نے کئی بار کہا کہ جس حیات عیسی کا آپ انکار کرتے ہو مرزا اس کو قران سے ثابت کرتا رہا ہے.
    بلکہ مرزا تو خود یہ کہتا ہے کہ وفات عیسی کا عقیدہ مرزا پہ ہی کھولا گیا اور اس کو الہام ہوا..
    یعنی مرزا کے قول کے مطابق اللہ نے مرزا کو الہام کیا کہ عیسی علیہ سلام وفات پا گئے ہیں اور یہ عقیدہ سب سے پہلے مرزا کو ہی بتایا گیا..
    اگر وفات عیسی قران سے ثابت ہوتی تو مرزا جھوٹا ثابت ہوتا ہے.
    [/b]

    مرزا قادیانی نے خود کہا کہ ”یہ عقیدہ سب سے پہلے مجھ پہ کھولا گیا اس سے پہلے یہ پردہ اخفاء میں رکھا گیا تھا“
    ( آئینہ کمالات اسلام صفحہ 427،426)
    اور مرزا کے بقول وفات مسیح کی اطلاع ان کو بطور الہام ملی
    ( ازالہ واوہام حصہ دوم صفحہ 561،562)



    جب مرزا کے بقول وفات مسیح کے عقیدہ کی اطلاع او کو بطور الہام ملی اور اس سے پہلے اس عقیدہ کو کسی پہ نہیں کھولا گیا اور خود مرزا قادیانی اپنی پہلی زندگی میں حیات عیسیی علیہ سلام کے دلائل قرآن سے دیتا رہا تو آپ کس منہ سے کہتے ہیں کہ وفات عیسیٰ قران اور حدیث سے ثابت ہے۔
    اگر آپ کی بات سچی ہے تو یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ مرزا قادیانی نے جھوٹ کہا اور اس کو جھوٹ الہام ہوا کہ وفات مسیح اس پہ ظاہر کیا گیا اس سے پہلے کسی پہ ظاہر نہیں کیا گیا


    آپ مرزا کو سچا ثابت کرنا چاہتے ہیں لیکن وہی مرزا آپ کو جھٹلاتا ہے.
    بات تو آپ کے سمجھنے کی ہے کہ آپ نے وفات عیسی کی بنیاد جس شخص کو بنایا ہے وہ شخص خود آپ کے وفات عیسی کے عقیدے کو جھٹلاتا ہے تو پھر اس شخص کو آپ سچا کیسے ثابت کر سکتے ہو...


    محسن اقبال صاحب؛

    پھلے بھی کئی مرتبہ کہہ چکا ھوں کہ مرزا صاحب نے حیاتِ مسیح کو قرآنِ پاک سے ثابت نھیں کیا پھر بار بار ایک
    بات کو کرنے کا مقصد اگر کوئی حوالہ ھے جس میں مرزا صاحب حیاتِ مسیح کو قرآنِ پاک سے ثابت کر رھے ھوں تو دے دیں۔


    جناب آئینہ کمالات اسلام صفحہ(427،426) عربی اور فارسی میں ھیں۔ جبکہ آپ اردو کے حوالہ سے زبردستی اپنی مرضی کا مطلب نکالتے ھو۔ اور میری عربی اور فارسی اِتنی اَچھی نھیں کہ اِن حوالوں پر بحث کروں۔
    جب مرزا صاحب کے بے شمار اردو کے حوالے موجود ھیں ۔تو پھر عربی اور فارسی کے حوالے کیوں؟

    ازالہ واوہام حصہ دوم صفحہ( 561،562) دونوں حوالے ھی غلط ھیں۔
    تو اِن پر بات کیا کروں؟؟؟ اللہ ھدائت دے۔
    اسلیئے کھتا ھوں کہ حوالوں کو چھوڑیں اور قرآنِ پاک پر بات کریں۔

  10. #46
    umergmail is offline Senior Member+
    Last Online
    28th May 2023 @ 04:11 AM
    Join Date
    11 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    118
    Threads
    1
    Credits
    1,271
    Thanked: 1

    Default


    چلیں میں بات کو مختصر کرتا ہوں.
    آپ یہی چاہتے ہیں کہ میں حیات عیسی پہ دلائل دوں تو ٹھیک ہے میرے دلائل کو آپ کس بنیاد پہ اور کس کی بات سے رد کرو گے..
    کیا میں جو ترجمہ کروں گا اور تشریح بیان کروں گا آپ مانو گے...
    پہلا اصول قران، پھر احادیث اور کیونکہ آپ کا بنیادی مقصد مرزا قادیانی کو سچا ثابت کرنا ہے تو میں الزامی طور پہ مرزا قادیانی کے حوالے پیش کروں گا.
    اگر آپ مرزا کے حوالوں کو نہیں مانتے تو آپ کو تسلیم کرنا ہو گا کہ مرزا قادیانی نے جھوٹ بولا یا غلط کہا...
    اس کے علاوہ اگر کسی حوالے کا اصل صفحہ پوسٹ کرنے کا کہا جائے تو اس کا اصل صفحہ پیش کرنا پڑے گا.

    جواب دیں تاکہ میں آگے حوالے پیش کر سکوں..
    [/quote]

    محسن اقبال صاحب؛

    جناب بلکل ٹھیک ھے آپ قرآن پاک سے حیات عیسی پہ دلائل دیں۔
    میں آپ کے دلائل کو قرآنِ پاک،آپ کے علماء کے تراجم اور تفاسیر پر پرکھوں گا۔
    جو سوالات اٹھاوں قرآنِ پاک سے دلائل دے کر دور کر دیجیئے گا۔
    ٹھیک ھے پہلا اصول قران، پھر احادیث اور پھر آپ موضع کے مطابق الزامی طور پہ مرزا صاحب کے حوالے دے سکتے ھیں لیکن پورا اور صیحیح حوالہ دیجئے گا۔ مرزا صاحب کے حوالے سے جو کچھ ثابت ھوگا تسلیم کروں گا۔
    چونکہ حوالہ آپ نے دینا ھے تو کوشش کریں کہ اصل صفحہ بھی دیں۔ مانگنے پر اگر ممکن ھوا تو اصل صفحہ دے دوں گا۔اب آپ قررآنِ پاک سے حیاتِ مسیح ثابت کریں۔
    جواب کا منتظر

  11. #47
    i love sahabah's Avatar
    i love sahabah is offline Advance Member
    Last Online
    27th December 2022 @ 08:28 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Chakwal
    Posts
    982
    Threads
    499
    Credits
    4,100
    Thanked
    409

    Default

    [QUOTE=umergmail;4123848]
    Quote i love sahabah said: View Post
    تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

    عمر صاحب پھر آپ کی وہی بات ہے. جناب میں نے کہا تھا کہ مرزا اس قران کو نہیں مانتا تھا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پہ نازل ہوا جبکہ اس کے نزدیک قرآن اس کے منہ کی باتیں تھی. ( معاذ اللہ)..


    جس قرآن کو مرزا اپنے منہ کی بات کہہ رہا ہے وہ کون سا قرآن ہے..
    جو شخص قرآن کو اپنے منہ کی باتیں کہے اس کو آپ قرآن سے سچا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہو.




    Name:  kh2.png
Views: 90
Size:  66.2 KB

    سب پر اللہ کی سلامتی ھو؛

    محسن اقبال صاحب؛
    اِسی حوالہ میں مرزا صاحب کے اپنے اِن الفاظ میں مکمل وضاحت موجود ھے۔

    خدا کے مُنہ کی باتیں۔ خدا تعالیٰ فرماتا ھے کہ میرے مُنہ کی باتیں۔

    صاف طور پر مرزا صاحب نے واضع کردیا کہ ”میرے” کی ضمیر خدا کی طرف پھرتی ھے۔
    یعنی یہاں میرے مُنہ کی باتیں سے مراد خدا کے مُنہ کی باتیں ھیں ۔

    قرآنِ پاک سے دلیل؛
    قرآنِ پاک سے ایک ھی موقع(وقعت) پر ایک ھی ہستی(اللہ) کا اپنے لیئے مختلف زمائر کا اِستعمال کرنا ثابت ھے۔

    وَ اللّٰہُ الَّذِیۡۤ اَرۡسَلَ الرِّیٰحَ فَتُثِیۡرُ سَحَابًا فَسُقۡنٰہُ اِلٰی بَلَدٍ مَّیِّتٍ فَاَحۡیَیۡنَا بِہِ الۡاَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِہَا ؕ کَذٰلِکَ النُّشُوۡرُ ﴿۹﴾ 035:009 جالندھری؛
    اور خدا ہی تو ہے جو ہوائیں چلاتا ہے اور وہ بادل کو ابھارتی ہیں پھر ہم انکو ایک بےجان شہر کی طرف چلاتے ہیں پھر اس سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کر دیتے ہیں اسی طرح مردوں کو جی اٹھنا ہوگا-


    خدا” اور” ہم” دونوں ‏مختلف زمائر اللہ نے ایک ھی موقع(وقعت) پر اپنے لیئے اِستعمال فرمائے۔

    محسن اقبال صاحب؛
    جب تحریر کرنے والا(مرزا صاحب) خُد اپنی تحریر کے مطلب بیان(وضع) کر دے تو زبردستی اپنا مطلب نکالنا (ٹھونسنا) اور اِس غلط مطلب کو بنیاد بنا کر اِنتھائی سنگین(منکر قرآن) الزام لگانہ بلکل غلط ھے۔

    جناب جب مرزا صاحب کے بے شمار حوالوں سے ثابت ھوتا ھے کہ مرزا صاحب کا کامل ایمان تھا کہ قرآن پاک
    اللہ کا کلام ھے جو آقا حضرت محمد ﷺ پر نازل ھوا
    تو آپ اِن بے شمار حوالوں کے خلاف کسی ایک حوالہ کو زبردستی اپنی مرضی کا مطلب نھیں دے سکتے۔

    ویسے بھی جب جملہ یہ ھے کہ قرآن شریف خدا کی کتاب اور میرے مُنہ کی باتیں ھے۔
    تو جملہ کے آغاز میں جب یہ تصدیق موجود ھو کہ قرآن پاک اللہ کا کلام ھے تو باقی جملہ سے اِس
    تصدیق(قرآن کلامِ اللہ) کی نفی نھیں کی جاسکتی۔
    محسن اقبال صاحب؛
    مرزا صاحب کی وضاحت،قرآنِ پاک سے دلیل اور علمی اصول کے تحت آپ کا بے بنیاد/جھوٹا الزام غلط ثابت ھو گیا۔
    لہذہ آپ کا قرآنِ پاک کو چھوڑنے کا جواز/بہانہ بھی ختم ھو گیا۔ اب آپ اپنے عقیدے حیاتِ مسیح کو قرآنِ پاک سے ثابت کریں۔

    تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم

    جناب عمر صاحب یہ آپ لوگوں کے حاشیہ نگار نے مرزا کو بچانے کے لئے مرضی سے تاویل کر دی.
    جناب یہاں مرزا قادیانی کے مطابق اس کا ذکر ہو رہا ہے اور اگر مرزا کا مطلب یہ ہوتا کہ یہ خدا کا کلام ہے تو جملہ اس طرح ہوتا. '' قران خدا کا کلام اور اس کے منہ کی باتیں ہیں''
    جس طرح کوئی کسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ اُس نے یہ کہا ہے اور پھر یہ ضمیر بات کرنے والے کی طرف جاتی ہے.
    یہ جملہ ہی بتا رہا ہے کہ مرزا کا مطلب یہ تھا کہ قران اس کے مُنہ کی باتیں ہیں ورنہ یہاں ''میرے'' لفظ کا ذکر ہی نہیں بنتا.اسے لئے تو مرزا نے کہا کہ قران میرے منہ کی باتیں ہیں. اگر اللہ کا کلام سمجھتا تو کہتا کہ اس کے منہ کی باتیں ہیں.


    تبھی تو مرزا بشیر کہتا ہے کہ '' قران کہاں موجود ہے، اگر قران موجود ہوتا تو کسی کے آنے کی ضرورت کیا تھی، مشکل یہی ہے کہ قران دنیا سے اٹھ گیا اسی لئے ضرورت پیش آئی کہ محمد رسول اللہ کو بروزی طور پہ دنیا پہ مبعوث کر کے اس پہ قران اتارا جائے'' ( کلمۃ الفصل، ریوو آف ریلیجیز مرزا بشیر احمد صفحہ 173).

    مرزا بشیر کی اس عبارت سے صاف ظاہر ہے کہ معاذ اللہ مرزا کو بطور محمد دوبارہ نازل کر کے اس پہ قران اتارا گیا.. اگر اپ کا قران پہ اعتبار ہوتا تو پھر دوسرے قران کی ضرورت نہ پڑتی اور نہ مرزا کو محمد رسول اللہ کا دعوی کرنے کی ضرورت پڑتی.
    اب اپ بتاؤ کہ آپ مرزا کو مثیل مسیح مانتے ہو اور قران سے ثابت کرنے کا دعوی کرتے ہو جبکہ مرزا کا بیٹا اس کو محمد رسول اللہ مانتا ہے اور اس پہ قران نازل کروا رہا ہے. سچا کون آپ یا مرزا بشیر

  12. #48
    i love sahabah's Avatar
    i love sahabah is offline Advance Member
    Last Online
    27th December 2022 @ 08:28 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Chakwal
    Posts
    982
    Threads
    499
    Credits
    4,100
    Thanked
    409

    Default

    Quote umergmail said: View Post

    محسن اقبال صاحب؛

    پھلے بھی کئی مرتبہ کہہ چکا ھوں کہ مرزا صاحب نے حیاتِ مسیح کو قرآنِ پاک سے ثابت نھیں کیا پھر بار بار ایک
    بات کو کرنے کا مقصد اگر کوئی حوالہ ھے جس میں مرزا صاحب حیاتِ مسیح کو قرآنِ پاک سے ثابت کر رھے ھوں تو دے دیں۔


    جناب آئینہ کمالات اسلام صفحہ(427،426) عربی اور فارسی میں ھیں۔ جبکہ آپ اردو کے حوالہ سے زبردستی اپنی مرضی کا مطلب نکالتے ھو۔ اور میری عربی اور فارسی اِتنی اَچھی نھیں کہ اِن حوالوں پر بحث کروں۔
    جب مرزا صاحب کے بے شمار اردو کے حوالے موجود ھیں ۔تو پھر عربی اور فارسی کے حوالے کیوں؟

    ازالہ واوہام حصہ دوم صفحہ( 561،562) دونوں حوالے ھی غلط ھیں۔
    تو اِن پر بات کیا کروں؟؟؟ اللہ ھدائت دے۔
    اسلیئے کھتا ھوں کہ حوالوں کو چھوڑیں اور قرآنِ پاک پر بات کریں۔

    جناب میں نے آپ سے سب سے پہلے یہی کہا تھا کہ عیسی علیہ سلام کا نزول کا عقیدہ یا وفات آپ کے ایمان کا رکن نہیں مرزا قادیانی کے قول کے مطابق لیکن آپ نے اس کا کوئی جواب جان بوجھ کر نہیں دیا..

    مرزا قادیانی کہتا ہے کہ ” اول بات یہ جاننی چاہیے کہ نزول مسیح کا عقیدہ کوئی ایسا عقیدہ نہیں جو ہماری ایمانیات کی جزو ہو یا ہمارے دین کے رکنوں میں سے کوئی رکن ہو بلکہ یہ صدہا پیشگوئیوں میں سے ایک پیشگوئی ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے “
    ( ازالہ و اوہام حصہ اول صفحہ 171)


    جب یہ مرزا کے ایمان کا رکن ہی نہیں تو اس عقیدہ کو آپ قرآن سے فرض کیسے قرار دیتے ہیں.. یا پھر تسلیم کر لیں کہ یہ عقیدہ فرض تھا قران میں نازل ہونے کی وجہ سے لیکن مرزا قادیانی نے اس کو ایمان کا رکن نہیں مانا تو پھر مرزا قادیانی غلط ہوا جو ایک فرض کا انکار کرتا تھا..


    اپ نے تسلیم کیا کہ مرزا حیات عیسی کا عقیدہ رکھتا تھا جو کہ اس کا اجتھاد تھا تو جناب یہ بات یہاں ہی غلط ہوتی ہے اور آپ جھوٹے ثابت ہوتے ہیں کہ یہ حیات عیسی کا عقیدہ مرزا کا اجتھاد نہیں بلکہ وہ قران سے ثابت کرتا تھا.
    آپ خود بتاو کہ مرزا کا اجتھاد کس بنیاد پہ تھا جب اس کا عقیدہ حیات عیسی کا تھا...


    تیسرا یہ عقیدہ یہاں غلط ثابت ہوتا ہے کہ آپ کہتے ہیں کہ وفات عیسی علیہ سلام قران سے ثابت ہے لیکن مرزا کہتا ہے کہ سب سے پہلے اس کو اس بارے میں الہام ہوا .
    اگر یہ قرآن سے ثابت تھا تو مرزا جھوٹا .
    اپ نے کہا کہ آپ کو عربی اور فارسی نہیں آتی تو جناب پھر تو قران عربی میں ہے اس کا ترجمہ کیسے کرو گے..
    اپنے جھوٹے مسیح کی کتابیں تو تم پڑھ نہیں سکتے اور بات قرآن کی کرتے ہو.
    مرزا کہتا ہے کہ جس قادیانی نے اس کی کتابیں تین بار نہیں پڑھی اس کے ایمان میں شک ہے.. آپ کے ایمان پہ تو مرزا بھی شک کر رہا ہے کہ آپ کو اس کی کتابیں پڑھنی ہی نہیں آتی. کیا آپ نے مرزا کی کتابیں تین تین بار پڑھی ہیں...


    میں نے حوالہ دیا تھا کہ
    مرزا قادیانی نے خود کہا کہ ”یہ عقیدہ سب سے پہلے مجھ پہ کھولا گیا اس سے پہلے یہ پردہ اخفاء میں رکھا گیا تھا“
    ( آئینہ کمالات اسلام صفحہ 427،426)
    اور مرزا کے بقول وفات مسیح کی اطلاع ان کو بطور الہام ملی
    ( ازالہ واوہام حصہ دوم صفحہ 561،562)


    اس سے ثابت ہوا کہ وفات عیسی کا عقیدہ سب سے پہلے مرزا کو معلوم ہوا تھا اور مرزا کو بطور الہام اس کی اطلاع دی گئی تھی.
    آپ نے کہا کہ ازالہ و اوہام کا حوالہ غلط ہے تو جناب ذرا آنکھیں کھول کے پڑھتے تو نظر آ جاتا.
    اصل صفحہ پیش کر رہا ہوں .


    اب اگر وفات عیسی سب سے پہلے مرزا پہ کھولا گیا الہام میں تو پھر مرزا سے پہلے لوگوں کا عقیدہ حیات عیسی کا ہی تھا کیونکہ یہ تو لوگوں کو معلوم ہی نہیں تھا اور مرزا نے لوگوں کو آ کے بتایا اپنے الہام کی بدولت کی عیسی علیہ سلام وفات پا چکے ہیں..
    اگر مرزا سے پہلے قران سے وفات عیسی ثابت ہوتا تو مرزا نے جھوٹ کہا کہ اس کو سب سے پہلے الہام ہوا کہ عیسی وفات پا گئے ہیں..
    اگر وفات عیسی قران سے ثابت ہوتا تو مرزا پہلے حیات عیسی کا عقیدہ نہیں رکھتا..
    اگر وفات عیسی قران سے ثابت ہونے کی بدولت فرض ہے تو اپ تسلیم کر لو کہ مرزا 50 سال قران کے ایک فرض کا انکار کر کے حیات عیسی کے عقیدہ پہ قائم رہا اور پھر مرزا نے جھوٹ بولا کہ اس کو الہام ہوا ہے کہ عیسی علیہ سلام وفات پا چکے ہیں...
    Attached Images Attached Images   

Page 4 of 8 FirstFirst 1234567 ... LastLast

Similar Threads

  1. Hazrat Essa Alehi Salam ka nazool ???
    By Shaukat Hayat in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 13
    Last Post: 23rd January 2018, 07:43 PM
  2. Hazrat Eesa (A.H) Ke Rafa o Nuzool Ki Hikmat
    By Fasih ud Din in forum Khatm-e-Nabuwat
    Replies: 31
    Last Post: 25th May 2016, 05:10 PM
  3. La Nabi Baadi or Nazool Hazrat Essa Alehey Assalam
    By nasirnoman in forum Khatm-e-Nabuwat
    Replies: 39
    Last Post: 22nd July 2010, 12:47 PM
  4. Hazrat Essa Alihey Assalam k Rafa o Nazool per Ijmaa e Ummat
    By nasirnoman in forum Khatm-e-Nabuwat
    Replies: 10
    Last Post: 21st June 2010, 09:58 PM
  5. Rafaa or Nazool Essa Alihey Assalam per ek Daleel Ka jawab
    By nasirnoman in forum Khatm-e-Nabuwat
    Replies: 18
    Last Post: 7th February 2010, 03:40 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •