تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
عمر صاحب میں نے اپ سے حوالہ مانگا تھا کہ کہاں مرزا نے کہا ہے کہ خدا کے منہ کی باتیں؟؟؟
اپ مرزا کا حوالہ پیش کر دو بات صاف ہو جائے گی جس میں مرزا کہتا ہو کہ خدا کے منہ کی باتیں ہیں۔
اپ کے حاشیہ نگار نے بدر کا حوالہ دیا لیکن وہ حوالہ غلط ہے۔
برائے مہربانی حوالہ پیش کر دیں تو بات واضح ہو جائے گی۔
میں نے مرزا بشیر کا ھوالہ دیا تھا اور پوچھا تھاکہ وہ حدیث پیش کریں لیکن آپ نے نہیں کی۔
مرزا بشیر نے کون سے حدیث سے ثابت کیا کہ قران دنیا سے اٹھ جائے گا اور کسی کو بروزی طور پہ نازل کر کے اس پہ قران نازل کیا جائے گا؟؟؟
اس حدیث کا حوالہ تو پیش کر دیں جس کو مرزا بشیر نے بنیاد بنا کر مرزا قادیانی کو بروزی طور پہ محمد کہا؟؟؟؟
کہاں نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ قران اٹھ جائے گا اورکوئی بروزی طور پہ محمد ائے گا جس پہ قرآن دوبارہ نازل ہو گا۔؟؟؟
یہ حدیث پیش کر دیں یا پھر تسلیم کر لیں کہ مرزا بشیر نے جھوٹ بولا تھا اور نبی کریم ﷺ کی طرف منسوب کر دیا۔
نیچے اپ نے کچھ علمائے کرام کے حوالے پیش کئے تو جناب آپ نے اپنی جھوٹی ویب سائٹ سے مھدی اور مسیح کا مقام کا پورا ٹاپک کاپی پیسٹ کر دیا۔
یہ تم لوگوں کی ہمیشہ سے عادت ہے کہ کبھی بھی حوالوں کے اصل صفحات پیش نہیں کرتے اور آدھے حوالے دیتے ہو یا ترجمہ تبدیل کر دیتے ہو جیسا کہ ابھی کیا۔
تمہیں عربی اور فارسی آتی نہیں اور اپنی ویب سائٹ سے جھوٹے ارٹیکل کاپی پیسٹ کرتے جا رہے ہو۔
ذرا ان حوالوں کے اصل صفحات پیش کر دو۔
ان حوالوں میں کہیں بھی یہ ثابت نہں ہوتا کہ کوئی بروزی طور پہ نبی آے گا۔۔
یہ حوالے امام مھدی کے بارے میں ہیں جبکہ تم مرزا کو مثیل مسیح مانتے ہو تو بلفرض اگر یہ صحیح بھی ہیں تب بھی تمہارے کسی کام کے نہیں۔
کم از کم حوالے تو وہ پیش کرو جو تمہارے کام کے ہوں۔
تم بتاؤ مرزا کو مثیل مسیح مانتے ہو، مھدی یا بروزی طور پہ محمد؟؟؟؟
خود تو کسی ایک عقیدے پہ قائم رہو پھر آگے بات کرو۔
دوسرا تم نے حوالے آدھے دئے اور قادیانیوں کی طرح جھوٹ بولا۔
شاہ ولی اللہ کا حوالہ دیکھو اصل صفحے سے تم نے اگلی عبارت چھوڑدی۔۔
خیر الکثیر کے حوالے کی بھی آدھی عبارت پیش کر کے اس کا اپنی مرضی سے ترجمہ کر دیا۔۔
خیر الکثیر میں اگلی مکمل عبارت میں آگے لکھا ہے کہ عیسی علیہ سلام قرآن کی پیروی کریں گے اور خاتم النبیاء ﷺ کی اتباع کریں گے اور وہ یہود کے شر کو مٹانے والے ہیں اور وہ قیامت کے نزدیک نازل ہوں گے۔ ( خیر الکثیر، صفحہ 72)۔
یہ عبارت بھی تمہارے کسی کام کی نہیں کہ اس میں مسیح ابن مریم علیہ سلام کا ذکر ہے کسی جھوتے مثیل مسیح کا نہیں دوسرا اس میں نبی کریم ﷺ کو خاتم الانبیاء کہا گیا ہے جبکہ تمہارا مرزا خود نبوت کا دعوے دار تھا تیسرا اس میں کہا گیا ہے کہ عیسی علیہ سلام قیامت کے نزدیک نازل ہوں گے اور یہود کے شر کو دور کریں گے جبکہ مرزا نازل نہیں ہوا بلکہ پیدا ہوا ہے اور وہ خود یہودیوں کا ایجنٹ تھا۔۔
جتنے بھی حوالے تم نے دئے ہیں سب یا تو ادھورے ہیں یا ان کا ترجمہ غلط کیا ہے تمہارے قادیانی پادریوں نے۔
تم نے تو یہ کتابیں شاید خواب میں بھی نہیں دیکھی ہوں گی۔اگر سچے ہو تو مکمل حوالوں کے اصل صفحات پیش کرو جیسے میں کر رہا ہوں۔
Bookmarks