asifsattarvi said:
آپ نے جو حدیث لکھی ہے وہ بے شک /ہمارے لئے فکر کا پیغام دیتی ہے مگر بات یہ ہے کہ علم اگر صرف عالمو کے پاس ہے تو درویش اور فقاؤ کے پاس کیا ہےبرائے مہربانی ہمیں بتائیں تاکہ ہماری معلومات میں اضافہ ہوسے
سب سے پہلے یہ بات قربِ قیامت کی علامات میں سے ہے
بھائی آپ نے جو سوال کیا کہ علم صرف عالموں کے پاس ہے تو درویش اور فقہا کے پاس کیا ہے؟
سب سے پہلی بات فقہی کا لفظ کسی جہل کے لے استعمال نہیں ہوتا فقہی کہتےہی ہیں فقہ کا علم رکھنے والے کو
اور اگر بات درویش کی کی جائے تو یہ تو صوفیہ و فقراء کے گرہو میں سے ہیں
ہر صوفی و درویش عالم ہوتا ہے لیکن ہر عالم درویش یا صوفی نہیں ہوتا
یعنے درویش ،صوفی ،اولیاء، فقراء، کا مقام عالم سے بڑھکر ہوتا ہے
عالم علم والا ہوتا ہے اوراولیاء۔ درویش و صوفی علم و یقین کی منزل پانے والا ہوتا ہے
حدیث کے الفاظ میں جو عالم کو اٹھا لیا جائے گاآیا ہے۔ تواولیاء، صوفیہ فقراء ان میں پہلے ہی سے شامل ہیں
کیوں کے جب کم درجہ والوں کا ذکر ہوا ہے تو اعلیٰ درجہ والے اس میں پہلے ہی شامل ہوجاتے ہیں
Bookmarks