بہت زبردست توقیر
بہت شاندار
ویسے یہ ایک شعر نہیں، پوری غزل ہے
ترجمہ عرض کیا ہے
کی ہے کوشش بہت بُھلانے کی
نہیں بھولتا دل، تم یاد آتے ہو
ہاتھ رکھ کے کسی کے کاندھے پر
کوئی ہوجائے کھڑا، تم یاد آتے ہو
مجھے کسی انسان کے چہرے پر
نظر آئے کالا تِل، تم یاد آتے ہو
تمہاری یاد ہے شاکر ہر وقت
چاہے ملو نہ ملو، تم یاد آتے ہو
کہیں غلطی ہو گئی ہو تو درست کر دینا
Bookmarks