لہہ دس
تیس پورے تو ہیں
پانچ روپے واپس ملنے کے بعد اُن تینوں نے تیس میں سے مجموعی طور پر پچیس روپے ادا کر دئے
دو روپے لڑکے کی جیب میں ہیں۔
اور باقی تین روپے ایک ایک روپے کے حساب سے سب کے پاس ہیں
پچیس، دو اور تین ملا کر تیس پورے تو ہیں
زاویے تو بیشمار ہیں دیکھنے کے
اس کو آپ اس طرح بھی دیکھ سکتے ہیں کہ لڑکے نے جو دو ڈالر اپنی جیب میں رکھے، یہ وہی دو ڈالر ہیں جن کی وجہ سے کمرے کی مالیت تینوں دوستوں کے لئے پچیس کی بجائے ستائیس روپے بن گئی۔ ستائیس کو آپ چاہے تو کمرے کا کرایہ سمجھ لیں۔ چاہے یہ سمجھ لیں کہ پچیس روپے کرایہ اور دو روپے لڑکے کی ٹِپ۔ کھیسے سے تو ستائیس ہی گئے نا۔ اور باقی جو تین بچ گئے وہ اُن کو فی کس ایک ایک ٹھیپہ لبھ گیا۔
مسئلہ تو یہ ہے کہ تیس پورے ہیں
انتیس ہے ہی نہیں
جس طرح میں نے گنائے ہیں
یہ تو وہی بات ہوئی
دس انگلیاں اکٹھی کھولو دونوں ہاتھوں کی
پھر بائیں ہاتھ کی چیچی سے گننا شروع کر دو اُلٹا
دس، نو، آٹھ، سات، چھ
یہ ہو گئی پانچ انگلیوں کی گنتی
پھر چھ جمع پانچ مساوی گیارہ کر کے دونوں ہاتھوں کی انگلیاں بن جاتی ہیں
اچھا پھر آپ نو ضرب تین ستائیس بھی کر رہے ہو
اور بیچ میں لڑکے کے جیب میں رکھنے والے دو الگ بھی جمع کر رہے ہو
یعنی ستائیس جمع دو
حالانکہ ستائیس کے اندر ہی وہ دو روپے بھی موجود ہیں جو لڑکے نے اپنی جیب میں رکھے ہیں۔
ستائیس میں دو الگ جمع کرنے کا لاجک ہی نہیں بنتا
کیونکہ مینیجر کے پاس پچیس ہیں اور لڑکے کے پاس دو ۔ اور ستائیس پورے ہو جاتے ہیں۔ مزید دو جمع کئے گئے پیسے نہ ہی مینیجر کے پاس گئے اور نہ ہی لڑکے کے پاس
اگر صرف مینیجر کے حساب سے دیکھنا ہے تو مینیجر کو ہر شخص نے نوڈالر نہیں ادا کئے۔ کیونکہ مینیجر کے پاس تو صرف پچیس پہنچے ہیں۔
اس کا مطلب ہے کہ ہر شخص نے پچیس تقسیم تین یعنی
8.33
روپے ادا کئے ہیں مینیجر کو۔
تینوں کے
8.33*3=25
روپے گئے مینیجر کو
تینوں کے صفر اعشاریہ چھ سات روپے
0.67*3=2
روپے گئے لڑکے کے پاس
باقی بچ گئے تین روپے
وہ سب کو واپس مل گئے
تو میرے بھائی آسان سا حل یہ ہے کہ نو ضرب تین ستائیس کرنے کے بعد وہ دو روپے جو آپ نے پلس کیئے ہیں اُن کو پلس نہ کرو۔ ستائیس ہی رہنے دو۔
باقی تین روپے وہ والے جمع کرو جو تینو دوستوں کو واپس مل گئے
بھائی جان آپ نے یہ سوال پہلے بھی پوچھا ہوا ہے،۔
http://www.itdunya.com/t266393/
Bookmarks