دوستوں یہ میرے اپنے خیالات ہیں جب تنہائی کے عالم میں ہوتا ہوں تو ایسے ایسے الفاظ آہ جاتے ہیں خیالوں میں جن کو میں اپنے اس لمحے میں قید کر لیتا ہوں جیسا کہ یہ ماں والا اور میں نے اسکو بے انتہا سینڈ کیا ہے کہ یہ اس قدر پھیل جائے کے ہر اولاد اپنی ماں سے اس قدر محبت کرنے لگ پڑے کہ جتنا اسکا حق بنتا ہے۔۔۔جتنا ہو سکے تو اپنی ماں کو خوش رکھو انکی خدمت کرو انکا ہر کہا مانو اسی میں ہم سب کا بھلا ہے اور جس نے والدین کی بدعا لی نہ وہ اس جہاں کا اور نہ ہی آخرت کے جہاں کا۔۔۔۔
Bookmarks