ہاہاہاہا
یہ لیں آپ پوری غزل سن لیں
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے
تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے
ہمسفر چاہیے ہجوم نہیں
اِک مسافر بھی قافلہ ہے مجھے
لب کشا ہوںتواس یقین کےساتھ
قتل ہونے کا حوصلہ ہے مجھے
تومحبت کی کوئی چال تو چل
ہار جانے کاحوصلہ ہے مجھے
کون جانے کہ چاہتوں میں فراز
کیا گوایا ہے کیا مِلا ہے مجھے
Bookmarks