بسم اللہ الرحمن الرحیم
اور یہ قرآن مجھ پر اس لئے اتارا گیا ہے کہ اس کے ذریعے سے تم کو اور جس شخص تک وہ پہنچ سکے اس کو آگاہ کر سکوں۔(الانعام-١٩)۔
ہر قسم کی تعریفات اس اللہ وحدہ لاشریک کے لئے لائق و زیبا ہیں جس نے ہمیں اور آپ کو پیدا فرمایا اور دورد و سلام اس ذات اقدس پر جن کا نام نامی محمد صلی اللہ علیہ وسلم بن عبداللہ ہے
برادران اسلام واجب الحترام
بھائیوں، بہنوں، دوستوں، عزیز ساتھیوں۔
اسلام علیکم۔۔۔
تمام انبیائے کرام نے توحید خالص کی دعوت دی
اللہ تبارک وتعالٰی نے انبیاء کرام کو اپنے بارے میں لوگوں کو واقف کرانے اپنی وحدانیت کی دعوت پیش کرنے اور لوگوں کو صرف اپنی ہی عبادت کا حکم دینے والا بنا کر بھیجا۔ جیسا کہ قرآن میں اللہ وحدہ لاشریک کا فرمان ہے۔
ہم نے ہر اُمت میں رسول بھیجا کہ لوگوں! صرف اللہ کی عبادت کرو اور اس کے سوا تمام معبودوں سے بچو(النحل۔٣٦)۔
اس آیت کریمہ میں اللہ تعالٰی نے یہ واضع کر دیا ہے کہ اس نے ہر قوم میں ایک ایسے رسول کو بھیجا جو لوگوں کو صرف اللہ کی عبادت کرنے کا حکم دے اور اس کے علاوہ دوسرے معبودوں کی عبادت سے لوگوں کو دور رکھے۔
عبادت توحید کا ہی نام ہے
عبادت ہی توحید ہے اس لئے کہ انبیاء وروسل اور ان کی امتوں کے درمیان اسی توحید کے مسئلے میں اختلاف تھا اور چونکہ مشرکین ایک طرف اللہ کی عبادت کیا کرتے تھے اور دوسری جانب غیراللہ کی بھی عبادت کیا کرتے تھے اس لئے اللہ تعالٰی نے انبیاء ورُوسل کو صرف اپنی عبادت کا حکم دینے اور اپنے علاوہ دوسرے معبودوں کی عبادت ترک کرنے کا حکم دینے والا بنا کر مبعوث فرمایا۔
اللہ وحدہ لاشریک کا فرمان ہے۔
اور جبکہ ابراہیم علیہ السلام نے اپنے والد اور اپنی قوم سے فرمایا کہ میں ان چیزوں سے بیزار ہوں جن کی تم عبادت کرتے ہو اس ذات کے سوا جس نے مجھے پیدا کیا ہے اور وہی مجھے ہدایت بھی دے گا۔(زخرف٢٦-٢٧)۔۔۔
اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالٰی نے اپنے خلیل حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بارے میں یہ اطلاع دی کہ انہوں نے اللہ رب العزت کے علاوہ اپنی قوم کے تمام معبودوں سے بیزاری کا اظہار کیا۔
ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے سوا اپنی قوم کے تمام معبودوں سے براءت کا اعلان کردیا تھا
باری تعالٰی کے قول اور دلیل یہ ہے کہ وہ لوگ اللہ کی عبادت کرتے تھے اور غیر اللہ کی بھی عبادت کیا کرتے تھے اسی لئے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی اُمت کے تمام معبودوں سے اپنی براءت کا اعلان کردیا اس معبود برحق کے سوا جس نے انہیں پیدا کیا اور وہ اللہ رب العالمین کی ذات ہے اور وہی عبادت کا مستحق بھی ہے چونکہ وہ سبہوں کا خالق ورازق بھی ہے اس آیت کریمہ میں کلمہ (فطرنی) جو وارد ہوا ہے اس کا معنی یہ ہے کہ اس ذات باری نے مجھے ایسی شکل و صورت اور کیفیت پر پیدا کیا جو اس سے پہلے کبھی نہیں پائی گئی اور جو ذات باری ایسی نادر تخلیق پر قادر ہو، معبودان باطلہ کے بجائے صرف وہی اپنی عبادت کئے جانے کا مستحق ہے۔
اللہ وحدہ لاشریک کا فرمان ہے۔
آپ سے پہلے جو بھی رسول ہم نے بھیجا اس کی طرف یہی وحی نازل فرمائی کہ میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں پس تم سب میری ہی عبادت کرو۔(انبیاء۔٢٥)۔۔۔
اللہ رب العالمین نے اس آیت کریمہ میں واضع کر دیا ہے کہ اس نے آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے بھیجے گئے تمام انبیاء کو یہی وحی بھیجی کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں جو عبادت کا مستحق ہو اور اللہ تعالٰی نے ان تمام انبیاء کو یہی حکم دیا کہ صرف اسی ایک ذات کی عبادت کرو اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ تعالٰی کے علاوہ جتنے بھی معبود ہیں خواہ وہ انبیاء ہوں یا اولیاء بُت کی شکل میں ہوں، یا شجروحجر کی شکل میں ہوں، جن ہوں یا ملائکہ سب کے سب معبود باطلہ ہیں۔۔
نیرز فرمایا!۔
یہ سب اس لئے کہ اللہ ہی حق ہے اور اس کے سوا جسے بھی یہ لوگ پکارتے ہیں وہ باطل ہے (حج۔٦٢)۔۔۔
اس آیت کریمہ سے بھی اس کی وضاحت ہوجاتی ہے جو مشرکین کے بارے میں ہے کہ جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان مشرکین کو یہ دعوت دی کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں تو ان لوگوں نے یہ جواب دیا۔۔۔
کیا اس نے اتنے سارے معبودوں کا ایک ہی معبود کردیا واقعی یہ بہت ہی عجیب بات ہے۔(ص٢٥)۔۔۔
باری تعالٰٰی کا یہ قول اسی مسئلے کو واضع کرتا ہے۔
یہ وہ لوگ ہیں کہ جب ان سے کہا جاتا تھا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں تو سرکشی کرتے تھے اور کہتے تھے کہ کیا ہم اپنے معبودوں کو ایک دیوانے شاعر کی بات پر چھوڑ دیں(الصافات۔٣٥-٣٦)۔۔۔
پس ان آیتوں سے یہ ثابت ہوگیا کہ ان مشرکین نے اس چیز کو جان لیا تھا کہ کلمہ توحید جو لا الہ الا اللہ ہے ان کے شرک کو اور ان کے تمام معبودوں کو باطل قرار دیتا ہے اور اس سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ لا الہ الا اللہ صرف اللہ کی عبادت کئے جانے کا متقاضی ہے اور یہ کلمہ توحید اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اللہ تعالٰٰی کی ذات ہی معبود برحق ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو مشرکین اس کا اعتراف کرنے سے سرکشی نہ کرتے اور نہ ہی اپنی زبان سے یہ بات نکالتے کہ اس نے تو ہمارے تمام معبودوں کو باطل قرار دے دیا۔
جاری ہے۔۔
کارتوس خان
انشاء اللہ زندگی باقی تو بات باقی
وسلام۔۔۔
Bookmarks