Results 1 to 7 of 7

Thread: Makhdoon Javeed Hashmi Join PTI...

  1. #1
    HEEERAN's Avatar
    HEEERAN is offline Senior Member
    Last Online
    2nd September 2018 @ 11:34 AM
    Join Date
    13 Dec 2011
    Location
    <My Own World>
    Age
    33
    Gender
    Male
    Posts
    677
    Threads
    69
    Credits
    62
    Thanked
    65

    Arrow Makhdoon Javeed Hashmi Join PTI...

    Makhdoon Javeed Hashmi Join PTI...
    Name:  167467_detail.gif
Views: 179
Size:  120.5 KB

  2. #2
    mfranakar's Avatar
    mfranakar is offline Advance Member
    Last Online
    24th January 2022 @ 04:48 PM
    Join Date
    04 Jul 2006
    Location
    کراچی،شاہ فیصل ٹ
    Gender
    Male
    Posts
    2,726
    Threads
    59
    Credits
    1,296
    Thanked
    228

    Default

    دیکھتے ہیں آگے کیا ہو تا ہے

  3. #3
    faraz101's Avatar
    faraz101 is offline Senior Member+
    Last Online
    20th August 2020 @ 11:06 AM
    Join Date
    03 Oct 2008
    Location
    mujhe khud nahin pata
    Age
    39
    Gender
    Male
    Posts
    1,318
    Threads
    48
    Credits
    1,198
    Thanked
    96

    Default

    yaar waise mujhe pehlay imran khan se bari umeed thi but ab main us se baddil hota ja raha hoon. kion ke wo kuch courupt logon ko bhee le raha hai. khas tor per PML Q ke log. jaise Khursheed qasoori jinhon ne musharraf ko full support kia. to in logon ko agar naya label charha ke hamaray samnay pesh kia ja raha hai tou koi faida nai is inqilab aur tsunami ka.

  4. #4
    MASHELEY RAH's Avatar
    MASHELEY RAH is offline Senior Member+
    Last Online
    8th April 2018 @ 12:58 PM
    Join Date
    20 Apr 2007
    Location
    SRAI DUNYA APNA GHRA HAY
    Posts
    410
    Threads
    138
    Credits
    1,146
    Thanked
    33

    Default

    سونامی کا کچرا اسلامی نظام نہیں لاسکتامظفر اعجاز
    ایک بار پھر یہ بات طے ہوگئی، ثبوت مل گیا کہ پاکستانی عوام اس ملک میں صرف اور صرف اسلامی نظام چاہتے ہیں۔ پھر انہیں انصاف، خوشحالی، امن، روزگار اس کی برکت سے ملنے ہیں۔ چنانچہ تحریک انصاف کا جو سونامی کئی روز سے کراچی کی بندرگاہ سے ٹکرانے والا تھا، پورے زور سے آیا اور کئی سیاسی جماعتوں کا کچرا بھی ساتھ لے آیا۔ عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات مفت فراہم کریں گے۔ ہمیں خوشی ہے کہ اب اسلام کے نفاذ کا دعویٰ کرنے والے ایک اور سیاست دان کا اضافہ ہوگیا۔ کئی لوگوں نے مشورہ دیا ہے کہ اس وقت فضا عمران خان کے حق میں ہی، اس لیے ان کے بارے میں لکھنے میں احتیاط برتیں، بلاوجہ تنقید کریں گے تو آپ کی ساکھ متاثر ہوگی۔ یہاں تک کہ عمران خان کے ساتھ ہونے والی نشست میں ہمیں اس لیے نہیں بلایا گیا کہ کہیں کوئی ایسا ویسا سوال نہ کردیں.... بہرحال ہم تو سونامی کے بارے میں بات کریں گے۔ ہم نے انڈونیشیا جاکر سونامی کی تباہ کاریاں دیکھی ہیں، اس لیے اندازہ ہے کہ بڑے بڑے بیڑے الٹ جاتے ہیں، بھاری بھاری جہاز تنکوں کی طرح بہہ جاتے ہیں۔ لیکن ہم نے دیکھا ہے کہ سونامی کے ساتھ سمندر سے کچرا آتا ہی، اور جب تیز رفتار پانی واپس جاتا ہے تو باہر صرف کچرا رہ جاتا ہے۔ اکتوبر میں لاہور میں ایک جلسہ ہوا، اور ایسا لگا کہ اب جلسوں کی بنیاد پر فیصلہ ہوگا۔ لیکن میڈیا نے بھرپور تعاون کیا، اور ایسا تاثر قائم کردیا کہ اب صرف تحریک انصاف آرہی ہے۔ نوجوان قیادت، نوجوانوں کو آگے لانے اور قیادت دینے کا نعرہ لگاتے لگاتے عمران خان خود 61ویں برس میں داخل ہوگئے ہیں۔ لیکن انہوں نے نوجوانوں کو اپیل کرکے 60 برس سے زائد عمر کے لیڈروں کو پارٹی میں لینا شروع کردیا ہے۔ جاوید ہاشمی نے پنجاب یونیورسٹی کی صدارت سے سیاست میں اپنا مقام بنایا، پھر مسلم لیگ کے ساتھ طویل رفاقت رکھی، اورکٹھن ترین حالات میں استقامت کی علامت بنے رہے۔ جب میاں نوازشریف ملک سے مک مکا کرکے گئے تھی، اُس وقت پاکستان میں صرف جاوید ہاشمی ڈٹے ہوئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ صرف اسلامی جمعیت طلبہ کی تربیت تھی جس نے انہیں ڈٹ جانے کی ہمت دی۔ لیکن عمر کے اس حصے میں جب ان کو کئی بیماریوں نے بھی گھیر رکھا ہی، چال میں لڑکھڑاہٹ ہے اور زبان میں بھی.... وہ نوجوان قیادت کے نعرے لگانے والی تحریک انصاف میں چلے گئے۔ اپنے دور میں مسلم لیگ (ن) اور نوازشریف کی نمائندگی کرتے رہی، وزارتیں چلاتے رہی، دوتہائی اکثریت والی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بھی رہی، لیکن قوم کو تعلیم، صحت، انصاف اور امن نہیں دے سکی.... اب کیا دیں گی؟ یہ تو وقت بتائے گا۔ فی الحال تو وہ باغی ہیں۔ عمران نے وعدہ پورا نہیں کیا تو پھر بغاوت کردیں گے۔ مخدوم جاوید ہاشمی کے علاوہ ملتان کے ایک اور مخدوم بھی تحریک کے سونامی کے ساتھ کراچی آئی، یعنی مخدوم شاہ محمود قریشی۔ وہ جنرل ضیاءالحق کی مجلس شوریٰ سے سفر کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے در تک پہنچے۔ مجلس شوریٰ، وزارت، زرداری کی وزارتِ خارجہ میں ملک کے لیے انہوں نے کیا کیا؟ ہاں ہلیری کلنٹن کے ساتھ اس قدر سر جوڑا کہ دونوں کی بیماریاں ایک دوسرے کو منتقل ہوگئیں۔ ہلیری وزیرخارجہ اور مخدوم صاحب پارٹی سے خارج ہوگئے۔ شاید جوئیں ان کے سر میںآگئیں۔ ....ان کے ساتھ ساتھ جنرل پرویزمشرف کے قریبی ساتھی، اُن کے وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری بھی تحریک انصاف کے سونامی کے ساتھ آئے تھے۔ یہ بھی 60 کے پیٹے میں ہیں، ممکن ہے 70 کی حدوں کو چھو رہے ہوں۔ انہوں نے بھی کئی حکومتیں بھگتائی ہیں۔ جنرل پرویز کے دور میں یہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی حمایت میں فضا بنانے میں مصروف تھی، کہتے تھے کہ کیا حرج ہے اگر اسرائیل سے تعلقات ہوجائیں۔ اس پر ایک اسلام پسند صحافی نے بڑے اطمینان سے کہا تھاکہ حقائق تو یہی ہیں، معیشت مضبوط ہونی چاہیی، آپ اسرائیل سے تعلقات کا اعلان کردیں۔ وہ تو بھلا ہو ”بزنس ریکارڈر“ کے مالک و بانی ایم اے زبیری مرحوم کا، انہوں نے کہا کہ یہ صرف فارن پالیسی کا مسئلہ نہیں ہی، مسلمانوں کی غیرت اور ایمان کا بھی معاملہ ہی.... کیا سوچ رہے ہو تم لوگ! تو بات اِدھر اُدھر ہوگئی، ورنہ خورشید محمود قصوری صاحب تو اسرائیل سے تعلقات کی فضا بنارہے تھے۔ بہرحال اب وہ عمران خان کی اعلان کردہ اسلامی فلاحی ریاست کے منصوبے میں اہم کردار ادا کریں گی، نیچے امریکی اسکولز کی زنجیر چلائیں گے جو مغربی ذہن سازی کرے گی اور اوپر اسلامی فلاحی ریاست بنارہے ہوں گے۔ سونامی کے ساتھ تاریخ کے کوڑے دان سے اور بھی شخصیات نکل کر آئی ہیں۔ ان میں میاں محمد اظہر بھی ہیں۔ وہ جنرل ضیاءکے بھی آدمی تھے۔ انہوں نے طویل عرصہ گورنری کی، اور صرف ایک اچھا کام کیا کہ خود گورنر کا عہدہ چھوڑ دیا، ورنہ کون چھوڑتا ہے گورنری! اسلامی فلاحی ریاست بنانے میں ان کا کیا حصہ ہوتا ہے اِس کا فیصلہ وقت کرچکا.... اب تو جنرل پرویز کی کمی ہی، ان کی ٹیم پہنچ گئی ہے۔ ہم تو عمران خان کے بارے میں بھی کچھ نہیں کہتے کہ وہ کس طرح اسلامی فلاحی ریاست قائم کریں گی، جب کہ وہ تو کہتے ہیں کہ پاکستان ایسا ملک ہے جہاں گورنر کا قاتل ہیرو بن جاتا ہے۔ شاتمِ رسول عورت کو بے گناہ قرار دینے اور اسے رہا کرنے کا اعلان کرنے والے کو اگر قانون گرفت میں نہ لے رہا ہو اور ایمان کی پکار پر کوئی فیصلہ کرڈالے تو اُسے عمران خان برا کہتے ہیں۔ عمران صاحب ہیرو تو وہی ہوگا جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت پر جان دینے کو تیار ہوگا۔ اسرائیل سے تعلقات بنانے والے تو ہیرو نہیں ہوں گے۔ بہرحال اسلام کا نعرہ لگانا ان کی بھی مجبوری ہی، ورنہ انہیں پتا ہے کہ اسلام کا نام لینے والی جماعتیں بھی جلد ایک پلیٹ فارم پر ہوں گی۔ ویسے ایک بات اب سمجھ میں آگئی کہ قصور کے جلسے میں کرسیاں کیوں اٹھالی گئیں۔ اگر کراچی میں بھی یہی کرلیا گیا ہوتا تو تحریک انصاف کے اسٹیج سے بولے گئے جھوٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے جھوٹ پر پردہ پڑا رہتا۔ قصور میں کوئی کرسیاں نہیں گن سکا، کراچی میں کرسیاں رہ گئیں تو یار لوگوں نے گنتی کرڈالی۔ کم از کم تین معتبر ذرائع نے یہ تعداد 15 ہزار بتائی ہے۔ ایک ظالم تو کہتا ہے کہ میں تین بجے سے وہاں تھا، 7ہزار سے زیادہ کرسیاں تھیں ہی نہیں۔ اب کرسیوں کے آگے پیچھے کتنے لوگ تھے خود حساب لگالیں۔ دوپہر کو ٹی وی سے خبر ملی کہ 30 ہزار کرسیاں ہیں۔ شام کو اسی ٹی وی نے 40 ہزار بتائیں اور جلسہ شروع ہونے تک 60ہزار بتانے لگے۔ جلسہ گاہ کی گنجائش پہلے دو لاکھ بتائی گئی، پھر ڈھائی لاکھ، اور جلسے کے اختتام پر حاضرین کی تعداد 5 لاکھ بتائی گئی۔ اور جلسہ گاہ 35 منٹ میں خالی تھی۔ اٹھائیے کیلکولیٹر، نکالیے حساب، سارا سونامی سامنے آجائے گا۔

  5. #5
    rimjhim's Avatar
    rimjhim is offline Senior Member+
    Last Online
    11th January 2023 @ 07:16 PM
    Join Date
    05 Feb 2009
    Posts
    461
    Threads
    8
    Credits
    161
    Thanked
    31

    Default

    Quote MASHELEY RAH said: View Post
    سونامی کا کچرا اسلامی نظام نہیں لاسکتامظفر اعجاز
    ایک بار پھر یہ بات طے ہوگئی، ثبوت مل گیا کہ پاکستانی عوام اس ملک میں صرف اور صرف اسلامی نظام چاہتے ہیں۔ پھر انہیں انصاف، خوشحالی، امن، روزگار اس کی برکت سے ملنے ہیں۔ چنانچہ تحریک انصاف کا جو سونامی کئی روز سے کراچی کی بندرگاہ سے ٹکرانے والا تھا، پورے زور سے آیا اور کئی سیاسی جماعتوں کا کچرا بھی ساتھ لے آیا۔ عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات مفت فراہم کریں گے۔ ہمیں خوشی ہے کہ اب اسلام کے نفاذ کا دعویٰ کرنے والے ایک اور سیاست دان کا اضافہ ہوگیا۔ کئی لوگوں نے مشورہ دیا ہے کہ اس وقت فضا عمران خان کے حق میں ہی، اس لیے ان کے بارے میں لکھنے میں احتیاط برتیں، بلاوجہ تنقید کریں گے تو آپ کی ساکھ متاثر ہوگی۔ یہاں تک کہ عمران خان کے ساتھ ہونے والی نشست میں ہمیں اس لیے نہیں بلایا گیا کہ کہیں کوئی ایسا ویسا سوال نہ کردیں.... بہرحال ہم تو سونامی کے بارے میں بات کریں گے۔ ہم نے انڈونیشیا جاکر سونامی کی تباہ کاریاں دیکھی ہیں، اس لیے اندازہ ہے کہ بڑے بڑے بیڑے الٹ جاتے ہیں، بھاری بھاری جہاز تنکوں کی طرح بہہ جاتے ہیں۔ لیکن ہم نے دیکھا ہے کہ سونامی کے ساتھ سمندر سے کچرا آتا ہی، اور جب تیز رفتار پانی واپس جاتا ہے تو باہر صرف کچرا رہ جاتا ہے۔ اکتوبر میں لاہور میں ایک جلسہ ہوا، اور ایسا لگا کہ اب جلسوں کی بنیاد پر فیصلہ ہوگا۔ لیکن میڈیا نے بھرپور تعاون کیا، اور ایسا تاثر قائم کردیا کہ اب صرف تحریک انصاف آرہی ہے۔ نوجوان قیادت، نوجوانوں کو آگے لانے اور قیادت دینے کا نعرہ لگاتے لگاتے عمران خان خود 61ویں برس میں داخل ہوگئے ہیں۔ لیکن انہوں نے نوجوانوں کو اپیل کرکے 60 برس سے زائد عمر کے لیڈروں کو پارٹی میں لینا شروع کردیا ہے۔ جاوید ہاشمی نے پنجاب یونیورسٹی کی صدارت سے سیاست میں اپنا مقام بنایا، پھر مسلم لیگ کے ساتھ طویل رفاقت رکھی، اورکٹھن ترین حالات میں استقامت کی علامت بنے رہے۔ جب میاں نوازشریف ملک سے مک مکا کرکے گئے تھی، اُس وقت پاکستان میں صرف جاوید ہاشمی ڈٹے ہوئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ صرف اسلامی جمعیت طلبہ کی تربیت تھی جس نے انہیں ڈٹ جانے کی ہمت دی۔ لیکن عمر کے اس حصے میں جب ان کو کئی بیماریوں نے بھی گھیر رکھا ہی، چال میں لڑکھڑاہٹ ہے اور زبان میں بھی.... وہ نوجوان قیادت کے نعرے لگانے والی تحریک انصاف میں چلے گئے۔ اپنے دور میں مسلم لیگ (ن) اور نوازشریف کی نمائندگی کرتے رہی، وزارتیں چلاتے رہی، دوتہائی اکثریت والی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بھی رہی، لیکن قوم کو تعلیم، صحت، انصاف اور امن نہیں دے سکی.... اب کیا دیں گی؟ یہ تو وقت بتائے گا۔ فی الحال تو وہ باغی ہیں۔ عمران نے وعدہ پورا نہیں کیا تو پھر بغاوت کردیں گے۔ مخدوم جاوید ہاشمی کے علاوہ ملتان کے ایک اور مخدوم بھی تحریک کے سونامی کے ساتھ کراچی آئی، یعنی مخدوم شاہ محمود قریشی۔ وہ جنرل ضیاءالحق کی مجلس شوریٰ سے سفر کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے در تک پہنچے۔ مجلس شوریٰ، وزارت، زرداری کی وزارتِ خارجہ میں ملک کے لیے انہوں نے کیا کیا؟ ہاں ہلیری کلنٹن کے ساتھ اس قدر سر جوڑا کہ دونوں کی بیماریاں ایک دوسرے کو منتقل ہوگئیں۔ ہلیری وزیرخارجہ اور مخدوم صاحب پارٹی سے خارج ہوگئے۔ شاید جوئیں ان کے سر میںآگئیں۔ ....ان کے ساتھ ساتھ جنرل پرویزمشرف کے قریبی ساتھی، اُن کے وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری بھی تحریک انصاف کے سونامی کے ساتھ آئے تھے۔ یہ بھی 60 کے پیٹے میں ہیں، ممکن ہے 70 کی حدوں کو چھو رہے ہوں۔ انہوں نے بھی کئی حکومتیں بھگتائی ہیں۔ جنرل پرویز کے دور میں یہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی حمایت میں فضا بنانے میں مصروف تھی، کہتے تھے کہ کیا حرج ہے اگر اسرائیل سے تعلقات ہوجائیں۔ اس پر ایک اسلام پسند صحافی نے بڑے اطمینان سے کہا تھاکہ حقائق تو یہی ہیں، معیشت مضبوط ہونی چاہیی، آپ اسرائیل سے تعلقات کا اعلان کردیں۔ وہ تو بھلا ہو ”بزنس ریکارڈر“ کے مالک و بانی ایم اے زبیری مرحوم کا، انہوں نے کہا کہ یہ صرف فارن پالیسی کا مسئلہ نہیں ہی، مسلمانوں کی غیرت اور ایمان کا بھی معاملہ ہی.... کیا سوچ رہے ہو تم لوگ! تو بات اِدھر اُدھر ہوگئی، ورنہ خورشید محمود قصوری صاحب تو اسرائیل سے تعلقات کی فضا بنارہے تھے۔ بہرحال اب وہ عمران خان کی اعلان کردہ اسلامی فلاحی ریاست کے منصوبے میں اہم کردار ادا کریں گی، نیچے امریکی اسکولز کی زنجیر چلائیں گے جو مغربی ذہن سازی کرے گی اور اوپر اسلامی فلاحی ریاست بنارہے ہوں گے۔ سونامی کے ساتھ تاریخ کے کوڑے دان سے اور بھی شخصیات نکل کر آئی ہیں۔ ان میں میاں محمد اظہر بھی ہیں۔ وہ جنرل ضیاءکے بھی آدمی تھے۔ انہوں نے طویل عرصہ گورنری کی، اور صرف ایک اچھا کام کیا کہ خود گورنر کا عہدہ چھوڑ دیا، ورنہ کون چھوڑتا ہے گورنری! اسلامی فلاحی ریاست بنانے میں ان کا کیا حصہ ہوتا ہے اِس کا فیصلہ وقت کرچکا.... اب تو جنرل پرویز کی کمی ہی، ان کی ٹیم پہنچ گئی ہے۔ ہم تو عمران خان کے بارے میں بھی کچھ نہیں کہتے کہ وہ کس طرح اسلامی فلاحی ریاست قائم کریں گی، جب کہ وہ تو کہتے ہیں کہ پاکستان ایسا ملک ہے جہاں گورنر کا قاتل ہیرو بن جاتا ہے۔ شاتمِ رسول عورت کو بے گناہ قرار دینے اور اسے رہا کرنے کا اعلان کرنے والے کو اگر قانون گرفت میں نہ لے رہا ہو اور ایمان کی پکار پر کوئی فیصلہ کرڈالے تو اُسے عمران خان برا کہتے ہیں۔ عمران صاحب ہیرو تو وہی ہوگا جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت پر جان دینے کو تیار ہوگا۔ اسرائیل سے تعلقات بنانے والے تو ہیرو نہیں ہوں گے۔ بہرحال اسلام کا نعرہ لگانا ان کی بھی مجبوری ہی، ورنہ انہیں پتا ہے کہ اسلام کا نام لینے والی جماعتیں بھی جلد ایک پلیٹ فارم پر ہوں گی۔ ویسے ایک بات اب سمجھ میں آگئی کہ قصور کے جلسے میں کرسیاں کیوں اٹھالی گئیں۔ اگر کراچی میں بھی یہی کرلیا گیا ہوتا تو تحریک انصاف کے اسٹیج سے بولے گئے جھوٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے جھوٹ پر پردہ پڑا رہتا۔ قصور میں کوئی کرسیاں نہیں گن سکا، کراچی میں کرسیاں رہ گئیں تو یار لوگوں نے گنتی کرڈالی۔ کم از کم تین معتبر ذرائع نے یہ تعداد 15 ہزار بتائی ہے۔ ایک ظالم تو کہتا ہے کہ میں تین بجے سے وہاں تھا، 7ہزار سے زیادہ کرسیاں تھیں ہی نہیں۔ اب کرسیوں کے آگے پیچھے کتنے لوگ تھے خود حساب لگالیں۔ دوپہر کو ٹی وی سے خبر ملی کہ 30 ہزار کرسیاں ہیں۔ شام کو اسی ٹی وی نے 40 ہزار بتائیں اور جلسہ شروع ہونے تک 60ہزار بتانے لگے۔ جلسہ گاہ کی گنجائش پہلے دو لاکھ بتائی گئی، پھر ڈھائی لاکھ، اور جلسے کے اختتام پر حاضرین کی تعداد 5 لاکھ بتائی گئی۔ اور جلسہ گاہ 35 منٹ میں خالی تھی۔ اٹھائیے کیلکولیٹر، نکالیے حساب، سارا سونامی سامنے آجائے گا۔
    I agree with you.

  6. #6
    waseeq's Avatar
    waseeq is offline Advance Member
    Last Online
    4th August 2020 @ 07:28 PM
    Join Date
    24 Jul 2009
    Location
    Chaklala Scheem II
    Gender
    Male
    Posts
    796
    Threads
    3
    Credits
    50
    Thanked
    24

    Default

    Quote MASHELEY RAH said: View Post
    سونامی کا کچرا اسلامی نظام نہیں لاسکتامظفر اعجاز
    ایک بار پھر یہ بات طے ہوگئی، ثبوت مل گیا کہ پاکستانی عوام اس ملک میں صرف اور صرف اسلامی نظام چاہتے ہیں۔ پھر انہیں انصاف، خوشحالی، امن، روزگار اس کی برکت سے ملنے ہیں۔ چنانچہ تحریک انصاف کا جو سونامی کئی روز سے کراچی کی بندرگاہ سے ٹکرانے والا تھا، پورے زور سے آیا اور کئی سیاسی جماعتوں کا کچرا بھی ساتھ لے آیا۔ عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات مفت فراہم کریں گے۔ ہمیں خوشی ہے کہ اب اسلام کے نفاذ کا دعویٰ کرنے والے ایک اور سیاست دان کا اضافہ ہوگیا۔ کئی لوگوں نے مشورہ دیا ہے کہ اس وقت فضا عمران خان کے حق میں ہی، اس لیے ان کے بارے میں لکھنے میں احتیاط برتیں، بلاوجہ تنقید کریں گے تو آپ کی ساکھ متاثر ہوگی۔ یہاں تک کہ عمران خان کے ساتھ ہونے والی نشست میں ہمیں اس لیے نہیں بلایا گیا کہ کہیں کوئی ایسا ویسا سوال نہ کردیں.... بہرحال ہم تو سونامی کے بارے میں بات کریں گے۔ ہم نے انڈونیشیا جاکر سونامی کی تباہ کاریاں دیکھی ہیں، اس لیے اندازہ ہے کہ بڑے بڑے بیڑے الٹ جاتے ہیں، بھاری بھاری جہاز تنکوں کی طرح بہہ جاتے ہیں۔ لیکن ہم نے دیکھا ہے کہ سونامی کے ساتھ سمندر سے کچرا آتا ہی، اور جب تیز رفتار پانی واپس جاتا ہے تو باہر صرف کچرا رہ جاتا ہے۔ اکتوبر میں لاہور میں ایک جلسہ ہوا، اور ایسا لگا کہ اب جلسوں کی بنیاد پر فیصلہ ہوگا۔ لیکن میڈیا نے بھرپور تعاون کیا، اور ایسا تاثر قائم کردیا کہ اب صرف تحریک انصاف آرہی ہے۔ نوجوان قیادت، نوجوانوں کو آگے لانے اور قیادت دینے کا نعرہ لگاتے لگاتے عمران خان خود 61ویں برس میں داخل ہوگئے ہیں۔ لیکن انہوں نے نوجوانوں کو اپیل کرکے 60 برس سے زائد عمر کے لیڈروں کو پارٹی میں لینا شروع کردیا ہے۔ جاوید ہاشمی نے پنجاب یونیورسٹی کی صدارت سے سیاست میں اپنا مقام بنایا، پھر مسلم لیگ کے ساتھ طویل رفاقت رکھی، اورکٹھن ترین حالات میں استقامت کی علامت بنے رہے۔ جب میاں نوازشریف ملک سے مک مکا کرکے گئے تھی، اُس وقت پاکستان میں صرف جاوید ہاشمی ڈٹے ہوئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ صرف اسلامی جمعیت طلبہ کی تربیت تھی جس نے انہیں ڈٹ جانے کی ہمت دی۔ لیکن عمر کے اس حصے میں جب ان کو کئی بیماریوں نے بھی گھیر رکھا ہی، چال میں لڑکھڑاہٹ ہے اور زبان میں بھی.... وہ نوجوان قیادت کے نعرے لگانے والی تحریک انصاف میں چلے گئے۔ اپنے دور میں مسلم لیگ (ن) اور نوازشریف کی نمائندگی کرتے رہی، وزارتیں چلاتے رہی، دوتہائی اکثریت والی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بھی رہی، لیکن قوم کو تعلیم، صحت، انصاف اور امن نہیں دے سکی.... اب کیا دیں گی؟ یہ تو وقت بتائے گا۔ فی الحال تو وہ باغی ہیں۔ عمران نے وعدہ پورا نہیں کیا تو پھر بغاوت کردیں گے۔ مخدوم جاوید ہاشمی کے علاوہ ملتان کے ایک اور مخدوم بھی تحریک کے سونامی کے ساتھ کراچی آئی، یعنی مخدوم شاہ محمود قریشی۔ وہ جنرل ضیاءالحق کی مجلس شوریٰ سے سفر کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے در تک پہنچے۔ مجلس شوریٰ، وزارت، زرداری کی وزارتِ خارجہ میں ملک کے لیے انہوں نے کیا کیا؟ ہاں ہلیری کلنٹن کے ساتھ اس قدر سر جوڑا کہ دونوں کی بیماریاں ایک دوسرے کو منتقل ہوگئیں۔ ہلیری وزیرخارجہ اور مخدوم صاحب پارٹی سے خارج ہوگئے۔ شاید جوئیں ان کے سر میںآگئیں۔ ....ان کے ساتھ ساتھ جنرل پرویزمشرف کے قریبی ساتھی، اُن کے وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری بھی تحریک انصاف کے سونامی کے ساتھ آئے تھے۔ یہ بھی 60 کے پیٹے میں ہیں، ممکن ہے 70 کی حدوں کو چھو رہے ہوں۔ انہوں نے بھی کئی حکومتیں بھگتائی ہیں۔ جنرل پرویز کے دور میں یہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی حمایت میں فضا بنانے میں مصروف تھی، کہتے تھے کہ کیا حرج ہے اگر اسرائیل سے تعلقات ہوجائیں۔ اس پر ایک اسلام پسند صحافی نے بڑے اطمینان سے کہا تھاکہ حقائق تو یہی ہیں، معیشت مضبوط ہونی چاہیی، آپ اسرائیل سے تعلقات کا اعلان کردیں۔ وہ تو بھلا ہو ”بزنس ریکارڈر“ کے مالک و بانی ایم اے زبیری مرحوم کا، انہوں نے کہا کہ یہ صرف فارن پالیسی کا مسئلہ نہیں ہی، مسلمانوں کی غیرت اور ایمان کا بھی معاملہ ہی.... کیا سوچ رہے ہو تم لوگ! تو بات اِدھر اُدھر ہوگئی، ورنہ خورشید محمود قصوری صاحب تو اسرائیل سے تعلقات کی فضا بنارہے تھے۔ بہرحال اب وہ عمران خان کی اعلان کردہ اسلامی فلاحی ریاست کے منصوبے میں اہم کردار ادا کریں گی، نیچے امریکی اسکولز کی زنجیر چلائیں گے جو مغربی ذہن سازی کرے گی اور اوپر اسلامی فلاحی ریاست بنارہے ہوں گے۔ سونامی کے ساتھ تاریخ کے کوڑے دان سے اور بھی شخصیات نکل کر آئی ہیں۔ ان میں میاں محمد اظہر بھی ہیں۔ وہ جنرل ضیاءکے بھی آدمی تھے۔ انہوں نے طویل عرصہ گورنری کی، اور صرف ایک اچھا کام کیا کہ خود گورنر کا عہدہ چھوڑ دیا، ورنہ کون چھوڑتا ہے گورنری! اسلامی فلاحی ریاست بنانے میں ان کا کیا حصہ ہوتا ہے اِس کا فیصلہ وقت کرچکا.... اب تو جنرل پرویز کی کمی ہی، ان کی ٹیم پہنچ گئی ہے۔ ہم تو عمران خان کے بارے میں بھی کچھ نہیں کہتے کہ وہ کس طرح اسلامی فلاحی ریاست قائم کریں گی، جب کہ وہ تو کہتے ہیں کہ پاکستان ایسا ملک ہے جہاں گورنر کا قاتل ہیرو بن جاتا ہے۔ شاتمِ رسول عورت کو بے گناہ قرار دینے اور اسے رہا کرنے کا اعلان کرنے والے کو اگر قانون گرفت میں نہ لے رہا ہو اور ایمان کی پکار پر کوئی فیصلہ کرڈالے تو اُسے عمران خان برا کہتے ہیں۔ عمران صاحب ہیرو تو وہی ہوگا جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت پر جان دینے کو تیار ہوگا۔ اسرائیل سے تعلقات بنانے والے تو ہیرو نہیں ہوں گے۔ بہرحال اسلام کا نعرہ لگانا ان کی بھی مجبوری ہی، ورنہ انہیں پتا ہے کہ اسلام کا نام لینے والی جماعتیں بھی جلد ایک پلیٹ فارم پر ہوں گی۔ ویسے ایک بات اب سمجھ میں آگئی کہ قصور کے جلسے میں کرسیاں کیوں اٹھالی گئیں۔ اگر کراچی میں بھی یہی کرلیا گیا ہوتا تو تحریک انصاف کے اسٹیج سے بولے گئے جھوٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے جھوٹ پر پردہ پڑا رہتا۔ قصور میں کوئی کرسیاں نہیں گن سکا، کراچی میں کرسیاں رہ گئیں تو یار لوگوں نے گنتی کرڈالی۔ کم از کم تین معتبر ذرائع نے یہ تعداد 15 ہزار بتائی ہے۔ ایک ظالم تو کہتا ہے کہ میں تین بجے سے وہاں تھا، 7ہزار سے زیادہ کرسیاں تھیں ہی نہیں۔ اب کرسیوں کے آگے پیچھے کتنے لوگ تھے خود حساب لگالیں۔ دوپہر کو ٹی وی سے خبر ملی کہ 30 ہزار کرسیاں ہیں۔ شام کو اسی ٹی وی نے 40 ہزار بتائیں اور جلسہ شروع ہونے تک 60ہزار بتانے لگے۔ جلسہ گاہ کی گنجائش پہلے دو لاکھ بتائی گئی، پھر ڈھائی لاکھ، اور جلسے کے اختتام پر حاضرین کی تعداد 5 لاکھ بتائی گئی۔ اور جلسہ گاہ 35 منٹ میں خالی تھی۔ اٹھائیے کیلکولیٹر، نکالیے حساب، سارا سونامی سامنے آجائے گا۔


    imran khan yahood ka dost hay woh pakistan bilkul he tabah kar day ga us ko yahood ki ful support hasil hay

  7. #7
    Psychosis's Avatar
    Psychosis is offline Senior Member
    Last Online
    19th October 2012 @ 12:16 AM
    Join Date
    14 Sep 2011
    Location
    BacK StreeT
    Age
    37
    Gender
    Male
    Posts
    264
    Threads
    1
    Thanked
    12

    Default

    Main hairaan hoon Hashmi sahab par k wo sab say puranay leader thay or shayad ye Qadam unhoon nay is liay uthaya hai k unko Imran Khan nay bht bara lalach dia hai ...

Similar Threads

  1. Set Compatibility Level for SQL Server 2008 or 2005 Database
    By UltimateX in forum English IT Zone
    Replies: 4
    Last Post: 13th April 2020, 04:41 AM
  2. Solved How to Join Investigation Department?
    By Tanweer in forum Solved Problem (Education)
    Replies: 7
    Last Post: 19th June 2011, 06:31 PM
  3. Join Garena Darkorbit & win 10,000$
    By shamim3yas in forum PC Games
    Replies: 2
    Last Post: 18th January 2011, 05:43 PM
  4. .sitx how can join these file
    By meerirfan in forum Ask an Expert
    Replies: 4
    Last Post: 10th February 2009, 12:33 AM
  5. Join our Urdu Orkut Community
    By Pagal hoon yaro in forum General Discussion
    Replies: 3
    Last Post: 12th July 2008, 11:56 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •