Page 1 of 3 123 LastLast
Results 1 to 12 of 26

Thread: آج کی حدیث مبارکہ.........سلسلہِ حدیث مبارک

  1. #1
    bheram is offline Senior Member+
    Last Online
    16th March 2014 @ 05:19 PM
    Join Date
    05 Oct 2009
    Posts
    423
    Threads
    8
    Credits
    760
    Thanked
    5

    Default آج کی حدیث مبارکہ.........سلسلہِ حدیث مبارک

    صحیح بخاری
    کتاب الجنائز
    باب: ان کے بیان میں جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں اپنا کفن خود ہی تیار رکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر کسی طرح کا اعتراض نہیں فرمایا
    حدیث نمبر: 1277

    حدثنا عبد الله بن مسلمة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا ابن أبي حازم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبيه،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن سهل ـ رضى الله عنه ـ أن امرأة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ جاءت النبي صلى الله عليه وسلم ببردة منسوجة فيها حاشيتها ـ أتدرون ما البردة قالوا الشملة‏.‏ قال نعم‏.‏ قالت نسجتها بيدي،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فجئت لأكسوكها‏.‏ فأخذها النبي صلى الله عليه وسلم محتاجا إليها،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فخرج إلينا وإنها إزاره،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فحسنها فلان فقال اكسنيها،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ما أحسنها‏.‏ قال القوم ما أحسنت،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ لبسها النبي صلى الله عليه وسلم محتاجا إليها،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ثم سألته وعلمت أنه لا يرد‏.‏ قال إني والله ما سألته لألبسها إنما سألته لتكون كفني‏.‏ قال سهل فكانت كفنه‏.‏

    ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن ابی حازم نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے باپ نے اور ان سے سہل رضی اللہ عنہ نے کہ ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک بنی ہوئی حاشیہ دار چادر آپ کے لیے تحفہ لائی۔ سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے (حاضرین سے) پوچھا کہ تم جانتے ہو چادر کیا؟ لوگوں نے کہا کہ جی ہاں! شملہ۔ سہل رضی اللہ عنہ نے کہا ہاں شملہ (تم نے ٹھیک بتایا) خیر اس عورت نے کہا کہ میں نے اپنے ہاتھ سے اسے بنا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنانے کے لیے لائی ہوں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ کپڑا قبول کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اس وقت ضرورت بھی تھی پھر اسے ازار کے طور پر باندھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے تو ایک صاحب (عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ) نے کہا کہ یہ تو بڑی اچھی چادر ہے ‘ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے پہنا دیجئیے۔ لوگوں نے کہا کہ آپ نے (مانگ کر) کچھ اچھا نہیں کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اپنی ضرورت کی وجہ سے پہنا تھا اور تم نے یہ مانگ لیا حالانکہ تم کو معلوم ہے کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کسی کا سوال رد نہیں کرتے۔ عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ خدا کی قسم! میں نے اپنے پہننے کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ چادر نہیں مانگی تھی۔ بلکہ میں اسے اپنا کفن بناؤں گا۔ سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ وہی چادر ان کا کفن بنی

  2. #2
    ABDULLAH.'s Avatar
    ABDULLAH. is offline VIP
    Last Online
    22nd December 2016 @ 06:40 PM
    Join Date
    26 Feb 2006
    Location
    HONG KONG
    Posts
    3,607
    Threads
    1451
    Credits
    1,186
    Thanked
    335

    Default

    Mashallah subhanalah





  3. #3
    Basit-king's Avatar
    Basit-king is offline Senior Member
    Last Online
    24th July 2013 @ 02:48 AM
    Join Date
    20 Dec 2010
    Location
    SARGODHA
    Gender
    Male
    Posts
    1,888
    Threads
    176
    Thanked
    271

    Default

    SUBHANALLAH !!
    BHOT BHOT SHUKRIYA SHARE KARNAY K LIYE !!

  4. #4
    tahirlalamusa is offline Junior Member
    Last Online
    13th June 2022 @ 02:14 PM
    Join Date
    28 Nov 2010
    Location
    Riyadh
    Age
    54
    Gender
    Male
    Posts
    18
    Threads
    0
    Thanked: 1

    Default

    Beautiful , no doubt

  5. #5
    bheram is offline Senior Member+
    Last Online
    16th March 2014 @ 05:19 PM
    Join Date
    05 Oct 2009
    Posts
    423
    Threads
    8
    Credits
    760
    Thanked
    5

    Default

    صحیح بخاری
    صفۃ الصلوٰۃ
    باب: نماز میں خشوع کا بیان
    حدیث نمبر: 741

    حدثنا إسماعيل، قال حدثني مالك، عن أبي الزناد، عن الأعرج، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال " هل ترون قبلتي ها هنا والله ما يخفى على ركوعكم ولا خشوعكم، وإني لأراكم وراء ظهري ".

    ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ اللہ نے ابوالزناد سے بیان کیا، انھوں نے اعرج سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ، کیا تم سمجھتے ہو کہ میرا منہ ادھر (قبلہ کی طرف) ہے۔ خدا کی قسم تمہارا رکوع اور تمہارا خشوع مجھ سے کچھ چھپا ہوا نہیں ہے، میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں۔

  6. #6
    haseebarshd's Avatar
    haseebarshd is offline Senior Member+
    Last Online
    23rd August 2013 @ 02:10 PM
    Join Date
    21 Feb 2012
    Location
    Fateh jang
    Gender
    Male
    Posts
    419
    Threads
    100
    Credits
    0
    Thanked
    15

    Default

    ggggggggggg

  7. #7
    bheram is offline Senior Member+
    Last Online
    16th March 2014 @ 05:19 PM
    Join Date
    05 Oct 2009
    Posts
    423
    Threads
    8
    Credits
    760
    Thanked
    5

    Default

    صحیح بخاری

    کتاب الصیام

    باب: پے درپے ملا کر روزہ رکھنا اور جنہوں نے یہ کہا کہ رات میں روزہ نہیں ہو سکتا

    حدیث نمبر: 1962
    حدثنا عبد الله بن يوسف، أخبرنا مالك، عن نافع، عن عبد الله بن عمر ـ رضى الله عنهما ـ قال نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الوصال. قالوا إنك تواصل. قال " إني لست مثلكم، إني أطعم وأسقى ".

    ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو امام مالک رحمہ اللہ نے خبر دی، انہیں نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صوم وصال سے منع فرمایا۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ آپ تو وصال کرتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہاری طرح نہیں ہوں، مجھے تو کھلایا اور پلایا جاتا ہے۔

  8. #8
    bheram is offline Senior Member+
    Last Online
    16th March 2014 @ 05:19 PM
    Join Date
    05 Oct 2009
    Posts
    423
    Threads
    8
    Credits
    760
    Thanked
    5

    Default

    صحیح بخاری
    کتاب استتابہ المرتدین
    باب: خارجیوں اور بے دینوں سے ان پر دلیل قائم کر کے لڑنا
    وقول الله تعالى ‏ {‏ وما كان الله ليضل قوما بعد إذ هداهم حتى يبين لهم ما يتقون‏}‏‏.‏ وكان ابن عمر يراهم شرار خلق الله وقال إنهم انطلقوا إلى آيات نزلت في الكفار فجعلوها على المؤمنين‏.‏
    اللہ تعالیٰ نے فرمایا اللہ تعالیٰ ایسا نہیں کرتاکہ کسی قوم کو ہدایت کرنے کے بعد (یعنی ایمان کی توفیق دینے کے بعد) ان سے مواخذہ کرے جب تک ان سے بیان نہ کرے کہ فلاں فلاں کاموں سے بچے رہو اور حضرت عبداللہ بن عمر خارجی لوگوں کو بدترین خلق اللہ سمجھتے تھے، کہتے تھے انہوں نے کیا کیا جو آیتیں کافروں کے باب میں اتری تھیں ان کو مسلمانوں پر چسپاں کر دیا۔



    حدیث نمبر: 6930


    حدثنا عمر بن حفص بن غياث،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا أبي،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا الأعمش،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا خيثمة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا سويد بن غفلة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال علي ـ رضى الله عنه ـ إذا حدثتكم عن رسول الله صلى الله عليه وسلم حديثا فوالله،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ لأن أخر من السماء أحب إلى من أن أكذب عليه،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وإذا حدثتكم فيما بيني وبينكم فإن الحرب خدعة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏"‏ سيخرج قوم في آخر الزمان،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حداث الأسنان،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ سفهاء الأحلام،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ يقولون من خير قول البرية،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ لا يجاوز إيمانهم حناجرهم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ يمرقون من الدين كما يمرق السهم من الرمية،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فأينما لقيتموهم فاقتلوهم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فإن في قتلهم أجرا لمن قتلهم يوم القيامة ‏"‏‏.‏

    ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا، کہا ہم ہمارے سے والد نے، کہا ہم سے اعمش نے، کہا ہم سے خیثمہ بن عبدالرحمٰن نے، کہا ہم سے سوید بن غفلہ نے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا جب میں تم سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث بیان کروں تو قسم خدا کی اگر میں آسمان سے نیچے گرپڑوں یہ مجھ کو اس سے اچھا لگتا ہے کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھوں ہاں جب مجھ میں تم میں آپس میں گفتگو ہو تو اس میں بنا کر بات کہنے میں کوئی قباحت نہیں کیونکہ (آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے) لڑائی تدبیر اور مکر کا نام ہے۔ دیکھو میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ فرماتے تھے اخیر زمانہ قریب ہے جب ایسے لوگ مسلمانوں میں نکلیں گے جو نوعمر بیوقوف ہوں گے (ان کی عقل میں فتور ہو گا) ظاہر میں تو ساری خلق کے کلاموں میں جو بہتر ہے (یعنی حدیث شریف) وہ پڑھیں گے مگر درحقیقت ایمان کا نور ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا، وہ دین سے اس طرح باہر ہو جائیں گے جیسے تیر شکار کے جانور سے پار نکل جاتا ہے۔ (اس میں کچھ لگا نہیں رہتا) تم ان لوگوں کو جہاں پانا بے تامل قتل کرنا، ان کو جہاں پاؤ قتل کرنے میں قیامت کے دن ثواب ملے گا۔


  9. #9
    arsalanharoo is offline Senior Member+
    Last Online
    27th May 2016 @ 03:25 PM
    Join Date
    16 Aug 2011
    Gender
    Male
    Posts
    250
    Threads
    16
    Credits
    595
    Thanked
    11

    Default

    Subhanallah

  10. #10
    bheram is offline Senior Member+
    Last Online
    16th March 2014 @ 05:19 PM
    Join Date
    05 Oct 2009
    Posts
    423
    Threads
    8
    Credits
    760
    Thanked
    5

    Default

    صحیح بخاری
    کتاب الزکوٰۃ
    باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر صدقہ کا حرام ہونا
    حدیث نمبر: 1491
    حدثنا آدم،‏‏‏‏ حدثنا شعبة،‏‏‏‏ حدثنا محمد بن زياد،‏‏‏‏ قال سمعت أبا هريرة ـ رضى الله عنه ـ قال أخذ الحسن بن علي ـ رضى الله عنهما ـ تمرة من تمر الصدقة،‏‏‏‏ فجعلها في فيه،‏‏‏‏ فقال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ كخ كخ ـ ليطرحها ثم قال ـ أما شعرت أنا لا نأكل الصدقة ‏"‏‏.‏
    ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن زیاد نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا کہ حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے زکوٰۃ کی کھجوروں کے ڈھیر سے ایک کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں ڈال لی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ چھی چھی! نکالو اسے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ہم لوگ صدقہ کا مال نہیں کھاتے۔

  11. #11
    Basit-king's Avatar
    Basit-king is offline Senior Member
    Last Online
    24th July 2013 @ 02:48 AM
    Join Date
    20 Dec 2010
    Location
    SARGODHA
    Gender
    Male
    Posts
    1,888
    Threads
    176
    Credits
    0
    Thanked
    271

    Default

    بہت بہت شکریہ شئیر کرنے کا ۔۔۔
    اللہ آپ کو اجر دے۔۔
    آمین

  12. #12
    bheram is offline Senior Member+
    Last Online
    16th March 2014 @ 05:19 PM
    Join Date
    05 Oct 2009
    Posts
    423
    Threads
    8
    Credits
    760
    Thanked
    5

    Default

    صحیح بخاری
    کتاب الاکراہ
    باب: جس کے ساتھ زبرستی کی جائے یا اسی طرح کسی شخص کا بیچناحق وغیرہ کو مجبوری سے کوئی بیچ کھوچ کایا اور معاملہ کرے۔
    حدیث نمبر: 6944


    حدثنا عبد العزيز بن عبد الله،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا الليث،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن سعيد المقبري،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبيه،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ قال بينما نحن في المسجد إذ خرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال ‏"‏ انطلقوا إلى يهود ‏"‏‏.‏ فخرجنا معه حتى جئنا بيت المدراس فقام النبي صلى الله عليه وسلم فناداهم ‏"‏ يا معشر يهود أسلموا تسلموا ‏"‏‏.‏ فقالوا قد بلغت يا أبا القاسم‏.‏ فقال ‏"‏ ذلك أريد ‏"‏،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ثم قالها الثانية‏.‏ فقالوا قد بلغت يا أبا القاسم‏.‏ ثم قال الثالثة فقال ‏"‏ اعلموا أن الأرض لله ورسوله،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وإني أريد أن أجليكم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فمن وجد منكم بماله شيئا فليبعه،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وإلا فاعلموا أنما الأرض لله ورسوله ‏"‏‏.‏

    ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے سعید مقبری نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم مسجدمیں تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ یہودیوں کے پاس چلو۔ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ روانہ ہوئے اور جب ہم ”بیت المدراس“ کے پاس پہنچے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں آواز دی اے قوم یہود! اسلام لاؤ تم محفوظ ہو جاؤ گے۔ یہودیوں نے کہا ابوالقاسم! آپ نے پہنچا دیا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرا بھی یہی مقصد ہے پھر آپ نے دوبارہ یہی فرمایا اور یہودیوں نے کہا کہ ابوالقاسم آپ نے پہنچا دیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری مرتبہ یہی فرمایا۔ اور پھر فرمایا تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ زمین اللہ اور اس کے رسول کی ہے اور میں تمہیں جلاوطن کرتا ہوں۔ پس تم میں سے جس کے پاس مال ہو اسے چاہئے کہ جلاوطن ہونے سے پہلے اسے بیچ دے ورنہ جان لو کہ زمین اللہ اور اس کے رسول کی ہے۔

Page 1 of 3 123 LastLast

Similar Threads

  1. مغل شہزادیاں
    By *Xpert~Baba* in forum General Knowledge
    Replies: 12
    Last Post: 4th April 2020, 07:43 PM
  2. Replies: 23
    Last Post: 10th March 2015, 11:35 AM
  3. Mobile phone tracing
    By *MALIK* in forum English IT Zone
    Replies: 102
    Last Post: 31st October 2012, 01:03 PM
  4. Replies: 3
    Last Post: 6th October 2011, 03:41 PM
  5. انسانیت کودین کی ضرورت ؟
    By truthfinder in forum Islam
    Replies: 5
    Last Post: 26th May 2007, 11:54 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •