السلام علیکم و رحمتہ اللہ
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے تخلیق انسان کا مقصد بیان فرمایا:وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِيَعْبُدُوْنِ،اور میں نے جنوں اور انسانوں کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ میری عبادت کریں۔
آج ہم نے اس مقصد زندگی کو بھلا دیا اور دنیا جو کہ ضرورت ہے اسے مقصود سمجھ لیا۔۔۔کمانا ،کھانا پینا مقصد نہیں ،ضرورت ہیں۔۔۔۔نتیجہ یہ کہ ہم ضرورت کے پیچھے ایسے لگے ہیں کہ اب مقصود ہمیں نہ خود معلوم ہے نہ ہماری آنے والی نسلوں کو اس کی کوئی خبر ہے۔۔اچھی دنیا وی تعلیم،اچھی نوکری ،اچھی گاڑی ،اچھے کپڑے ،بس اچھے سے اچھا طرز زندگی حاصل ہو جائے ،یہی ہماری صبح سے رات تک کی کوششوں کا محور ہے ۔۔عبادت الہیٰ سے منہ موڑ کر ہم ایک بے مقصد زندگی بسر کر رہے ہیں ،اور ہمیں خبر بھی نہیں کہ یہ زندگی جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے امانت ہے کب ہمیں واپس سپرد کرنی پڑ جائے ،اور اگر ہم اسی حال میں دنیا سے رخصت ہوئے کہ کمانے کھانے پینے اور سیر و تفریح کے علاوہ ہم نے کچھ اور کیا ہی نہیں تھا تو معاملہ بہت خطرناک ہے ۔۔۔اللہ تعالیٰ حفاظت فرمائیں ۔۔۔
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت سمجھو:
(١)جوانی کو بڑھاپے سے پہلے ۔
(٢)صحت کو بیماری سے پہلے ۔
(٣)تونگری وخوشحالی کوفقرو افلاس سے پہلے ۔
(٤)فراغت کومشاغل وتفکرات میں مبتلا ہونے سے پہلے ۔
(٥)زندگی کو موت سے پہلے ۔
آج ہمارے پاس جوانی ہے،صحت ہے خوشحالی ہے،فراغت ہے اور سب سے بڑھ کر زندگی ہے (الحمدللہ علی ذلک )،تو ہم کیوں نہ اس کو مالک کی رضا کے مطابق زندگی گزا رنے کے لئے استعمال کریں؟؟
مادہ پرستی اور خود غرضی کے اس دور میں آج بھی مدارس دینیہ نے وحی الہیٰ اور سنن نبویہ کو عملی نمونہ کے طور پر نہ صرف باقی رکھا ہے بلکہ اس کے فروغ میں آج بھی کوشاں ہیں ،اور یہی دینی علوم ہماری سب پریشانیوں کا "واحد"حل بھی ہیں ۔۔۔
ہمارے اس وقت اولین مخاطب میٹرک کے امتحانات سے فارغ ہونے والے طلبہ ہیں کہ وہ اپنی آنے والی تعطیلات کو لغویات اور محرمات میں ضائع کرنے کی بجائے ،اس وقت کو غنیمت سمجھتے ہوئے کسی نزدیکی مدرسہ سے" سمر کورس "میں منسلک ہو جائیں ۔دین صرف نماز ،روزہ ،ڈاڑھی یا پردہ کا نام نہیں ،بلکہ :
١ ۔عقائد کو جاننے
٢ ۔عبادات کو بجا لانے
٣ ۔معاملات کو درست کرنے
٤ ۔اخلاق حسنہ کے اپنانے
اور، ٥۔ معاشرت کے حقوق ادا کرنے کا نام ہے
ان تمام ہی شعبوں کی اصلاح کے لئے اکثر مدارس میں ان لوگوں کے لئے جو زیادہ وقت نہیں دے سکتے ہر سال مختصر مدتی کورس کا انعقاد کروایا جاتا ہے۔ہمارے مدرسہ "معہد العلوم الاسلامیہ "نارتھ ناظم آباد ،بلاک –ایچ ،میں بھی ٢٣ ،اپریل ،٢٠١٢ سےفہم دین کورس کی کلاسوں کا آغاز ہو رہا ہے۔۔ اس میں ہر عمر کے لوگ بغیر کسی فیس کے شرکت کر سکتے ہیں ۔کورس کی اہمیت اور تعارف آپ اٹیچ پمفلٹ میں ملاحظہ کر سکتے ہیں ۔۔جلد از جلد رجسٹریشن کروا کر اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھائیں اورپابندی سے شرکت فرما کر اپنی دنیا اور آخرت کو سنواریں ۔۔۔
مورخہ ٢٢ اپریل ،٢٠١٢ بروز اتوار کوبعد نماز مغرب ،مدرسہ ھٰذا میں ان شاءاللہ مفتی ابو لبابہ شاہ منصور صاحب دامت برکاتہم العا لی افتتاحی تقریب میں بیان فرمائیں گے۔۔۔
اگر آپ خود کسی وجہ سے کورس میں شرکت نہیں کر سکتے ، تو بھی براہ مہربانی اپنے متعلقین کو اس کی دعوت ضرور دیں۔۔حدیث مبارکہ میں آتا ہے:من دلّ علی خیر فلہ اجر مثل فا علہ (جس نے خیر کی طرف رہنمائی کی، اس کے لئے عمل کرنے والے کے مثل اجر ہے ) ۔۔
اپنی بات کہ اختتام ایک آیت مبارکہ پر کرتی ہوں: كُلُّ نَفْسٍ ذَاۗىِٕقَةُ الْمَوْتِ ۭ وَاِنَّمَا تُوَفَّوْنَ اُجُوْرَكُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ ۭ فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَاُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ ۭ وَمَا الْحَيٰوةُ الدُّنْيَآ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ۔۔
ہر متنفس کو موت کا مزہ چکھنا ہے اور تم کو قیامت کے دن تمہارے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔ تو جو شخص آتش جہنم سے دور رکھا گیا اور بہشت میں داخل کیا گیا وہ مراد کو پہنچ گیا اور دنیا کی زندگی تو دھوکے کا سامان ہے۔۔۔
اللہ رب العزت ہمیں اس دھوکہ کی زندگی سے عافیت سے گزا ر کر ، ہمیں ہمیشہ کی کامیابی عطا فرمائیں ۔۔۔آمین ۔۔۔
Bookmarks