یہ مضمون میں نے چند دن پیشتر ٹائپ کیاتھا لیکن اسی روز یا شاید اگلے دن ایک خبر سامنے آئی کہ ٹیچر و وکیل کی درخواست پر بنگلادیشی عدالت نےکرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان منسوخ کروادیاہے۔
کرکٹ کھیل کے پیچھے عوام کی گہری دلچسپی بڑوں بوڑھوں اور جوانوں کا شوق کرکٹ پنہاں ہےتاہم حالات و مشائدات شائد ہیں کہ کرکٹ کو"شوق جنون"بناکر عوام کے سامنے پیش کیاگیا،اور اسے تفریح طبع سے تقویت پہنچائی گئی،۔۔۔
خبر یہی تھی کہ بنگلادیشی ٹیم کو صدر مملکت کے برابر سکیورٹی فراہم کی جائے گی ۔۔۔اگر یہی سکیورٹی پاکستان کو فراہم کی جائے تو یقیناً ملک بھی ترقی یافتہ ممالک کی طرح امن امان کا گہوارہ بن سکتاہے..ایک سوال یہ بھی اٹھتاہےکیا موجودہ حکومت کے زیر نگران پاکستان آئی سی کلب اتنا بااثرہے کہ وہ ایک درجن سے زائد کھلاڑیوں کو اتنی سکیورٹی فراہم کرسکتا؟۔۔۔۔وہ لوگ جودہشت گردی کا شکار ہوکر شہید ہورہے ہیں ان میں کئی ایسے ہونگے جن کے پاس ڈگریاں ہوں گی اور ان میں حافظ قرآن فقہ کے عالم اور انسانوں کو نفع پہنچانے والے بھی ہونگے۔۔۔کرکٹ کھلاڑی بننے کے لیے کتابیں پڑھنے کی ضرورت بھی نہیں کالج یونیورسٹیوں مدرسوں میں کئی کئی سال پڑھنا بھی نہیں پڑتا۔۔۔۔لیکن پھربھی ایک کھلاڑی کو عالم فاضل،تعلیم یافتہ اور ہنرمند پاکستانی پر ترجیع دی جاتی ہے انہیں صدرمملکت کے برابر سکیورٹی فراہم کرکے اسی پاکستان میں جہاں ایسے درجنوں افراد دہشت گردی کا نشانہ بنے(اوربن رہے ہیں )جواپنے ماں باپ بیوی بچوں کے واحد کفیل تھے۔۔۔ جس ملک میں لاتعداد مسائل ہیں اس میں میچ منعقد کروائے جانے کا عزم و ارادہ اور تیاریاں اور پھر لاکھوں روپے سکیورٹی پر خرچ کرنا۔۔۔۔بنگلادیشی عدالت نے اپنی ٹیم کو روک کر اچھا ہی کیا۔۔۔کاش اس چھوٹے سے فیصلے سے ہی حکومت اور کرکٹ کی شیدائی عوام سبق سیکھ لے۔۔
Bookmarks