میرے ایک دوست کی دکان تھی جنرل سٹور کی۔
ایک بار وہ بتا رہا تھا کہ انڈیا کا دورہ کرنا تھا ٹیم نے۔
نائنٹیز کی بات ہے۔
اس دوست کی اس وقت عمر کوئی سات ، آٹھ سال تھی۔
کہتا ہے دکان مین جی ٹی روڈ پر تھی۔۔ جہاں سے گزر کر ہی واہگہ بارڈر کراس کیا جاتا ہے۔
ایک دن دکان کے سامنے گاڑی کھڑی ہوئی۔۔
یک دم ارد گرد لوگوں کا رش ہو گیا۔۔
کہتا ہے، میں حیران تھا کہ کہیں لڑائی تو نہیں ہو گئی۔۔
اور خوف کے مارے میں اندر سے دکان بند کرنے ہی لگا تھا۔
کہ وسیم اکرم صاحب دکھائی دئے۔
پانی کی ایک بوتل پکڑی دکان سے، اپنے لئے۔
میں نے آٹو گراف لیا (جو کہ اس نے بعد میں مجھے دکھایا بھی تھا)۔
اور وہ یہ جا وہ جا۔
Bookmarks