قندھار فدائین آپریشنز میں 140جارح وکٹھ پتلی ہلاک

قاری یوسف احمدی
Tuesday, 29 Rajab 1433
منگل, 19 جون 2012 08:00

الفاروق بہاری جہادی آپریشن کےسلسلے میں صوبہ قندھارکےشاہ ولیکوٹ اوراضلاع میں امارت اسلامیہ کےفدائین کےحملوں میں سینکڑوں جارح وکٹھ پتلی فوجی ہلاک وزخمی ہوئيں۔

تفصیل کےمطابق منگل کےروز2012-06-19 مقامی وقت کےمطابق صبح چھ بجے امارت اسلامیہ کےفدائین سرفروشوں جوہلکے وبھاری ہتھیاروں سے لیس ہونےکےعلاوہ بارودی جیکٹیں بھی تن زیب کیےہوئےہیں،ضلع ڈنڈکے شہرکہنہ کےعلاقے میں واقع جارح وکٹھ پتلی فوجوں کی مرکزپرحملہ کرکےوہاں داخل ہونےمیں کامیاب ہوئے اورغاصب وکرائےکی فوجیوں پراندھادھندفائرنگ کی۔

رپورٹ کےمطابق چھ گھنٹےتک جاری رہنےوالےشدیدجھڑپوں کےدوران 40قابض ہلاک جبکہ 17 زخمی ہوئيں اورکٹھ پتلی ادارے کی 70اہلکارجانی نقصان سے دوچارہوئيں،جن میں فوجی کمانڈرعبدالقدوس سمیت تین اعلی آفسربھی ہلاک ہوئے۔

مذکورہ فدائی آپریشن میں جنتی باشندہ صوبہ غور،مخلص اورعصمت اللہ صوبہ قندھارکےرہائشیوں نےحصہ لیا۔ تقبلہم اللہ

ضلع شاہ ولیکوٹ سےجہادی ذرائع نےاطلاع دی ہےکہ الفاروق آپریشن کےسلسلےمیں امارت اسلامیہ کےچھ فدائین نےپیراورمنگل کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق رات تین بجے دالہ بندکےعلاقے میں واقع جارح فوجوں کی مرکزپرہلکےوبھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکےمرکزداخل ہونےمیں کامیاب ہوئے اوروہاں تعینات غاصبوں کو نشانہ بنایااورخونریزلڑائی چھڑگئی،جس نےآٹھ گھنٹےتک طول پکڑلی،جس کےنتیجے میں 30وحشی فوجی ہلاک جبکہ 14 زخمی ہوئيں۔

جہادی ذرائع کےمطابق فدائین میں خلیل احمد،حافظ اسمعیل ،عبدالباری ،یوسف ، عطاء الرحمن،ولی اللہ تقبلہم اللہ باشندہ گان صوبہ قندھار شامل ہیں،جنہیں دوگرپوں میں تقسیم کیےگئےتھے،ایک گروپ کی قیادت شہیدخلیل احمد اوردوسرے کی شہیدعبدالباری کر رہے تھے۔

ذرائع کےمطابق طویل المدت لڑائی کےدوران 8 ٹینکرز اور 12 ٹینک مکمل طورپرجل کرخاکسترہوئے اورمرکزکاایک حصہ بھی مکمل طور پرجل کرخاکسترہوا۔
قاری یوسف احمدی

ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان


30رجب المرجب 1433ھق
19 جون 2012ء
ابتدائی رپورٹ

اطلاعات کےمطابق منگل کےروز2012-06-19 مقامی وقت کےمطابق صبح چھ بجے فدائین سرفروشوں جوہلکےوبھاری ہتھیاروں سے لیس ہونےکےعلاوہ بارودی جیکٹیں بھی تن زیب کیےہوئےہیں،ضلع ڈنڈکے شہرکہنہ کےعلاقے میں واقع جار ح وکٹھ پتلی فوجوں کی مرکزپرحملہ کرکےوہاں داخل ہونےمیں کامیاب ہوئے اورغاصب وکرائےکی فوجیوں پراندھادھندفائرنگ کی،جس کے نتیجے میں 13 جارح اور9 کرائے کی فوجی ہلاک جبکہ متعددزخمی ہوئيں،جنہیں قندھارایئرپورٹ علاج کےلیے منتقل کیےجاچکے ہیں۔

رپورٹ کےمطابق مرکزکوآگ نےلپیٹ میں لےرکھاہےاوروحشی فوجیں آس پاس خوف کےمارےشدیدفائرنگ کررہاہے۔

ضلع شاہ ولیکوٹ سےجہادی ذرائع نےاطلاع دی ہےکہ الفاروق آپریشن کےسلسلےمیں امارت اسلامیہ کےکئی فدائین پیراورمنگل کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق رات تین بجے دالہ بندکےعلاقے میں واقع جارح فوجوں کی مرکزمیں داخل ہونےمیں کامیاب ہوئے اورتعینات غاصبوں کو نشانہ بنایا،جس میں اب تک کئی وحشی ہلاک وزخمی ہوئيں،جنہیں چارہیلےکاپٹروں کےذریعےمنتقل کیےگئے۔

واضح رہےکہ دونوں مقامات پرفدائین کاآپریشن تاحال جاری ہے۔

تفصیل بعدمیں ان شاءاللہ
مذکورہ آپریشن ایک روزکےبعدایسےوقت میں رونماہورہاہےکہ اتواراورپیرکی درمیانی شب ضلع ژڑئی کے سنزری کےعلاقے میں تین بااحساس افغان مجاہدفوجیوں نے جارح فوجوں پراس وقت حملہ کیا،جب وہ افغان فوجیوں کی چوکی کےقریب آرام کررہاتھا،جس کے نتیجے میں 5 وحشی فوجی ہلاک جبکہ 12 زخمی ہوئيں۔

تینوں افغان بااحساس فوجی چوکی سےنکل کرمجاہدین کی جانب جارہےتھے،کہ راستے میں بم دھماکہ سےایک فوجی شہیدہوا،تقبلہ اللہ ، جبکہ دو مجاہدفوجی امارت اسلامیہ کےغازیوں تک پہنچنے میں اسلحہ سمیت کامیاب ہوئے اوردشمن کی اس دعوہ جس میں کہاگیاہےکہ فوجی مجاہدین کوگرفتارکیےجاچکےہیں،کی تردیدکرتےہیں۔

یہ کفرشکن آپریشن ایسےوقت میں منظرعام پرآرہاہےکہ غاصب فوجی کمان مجاہدین کی شکست اوراپنی کامرانی کی بےبنیاددعویں کررہے ہیں۔لیکن الحمدللہ مجاہدین کی حالیہ کامیاب عملیات نے غاصب دشمن کےتمام دعوؤں کوجھوٹاثابت کردیا۔

قاری محمدیوسف احمدی

ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان