تھریڈ کے حوالے سے ماہ رخ زیدی کا کلام۔۔۔
محبت کی نہیں جاتی محبت ہوہی جاتی ہے
دیار عشق میں کاٹی ہے لمبی زندگی ہم نے
ہزاروں عاشقوں سے دو بہ دو گفتگو یہ کی ہم نے
ہر اک عاشق نے سمجھایا
ہمارے تجربے نے ہم کو سکھایا
سمجھ میں بس یہی آیا
محبت کی نہیں جاتی محبت ہوہی جاتی ہے
محبت کیا ہے
دل کا ذہن سے کچھ گفتگو کرنا
کبھی چھونے کونیلے آسمان کی آرزو کرنا
محبت کی نہیں جاتی ، محبت ہوہی جاتی ہے
محبت کیا ہے جو دے دے زلیخا کو جوانی بھی
محبت ہیر کی لیلی کی مجنوں کی کہانی بھی
ہے ایسی آگ جس کو بجھا نہ پائے پانی بھی
جوانی سب کے دل میں بیچ اسی کا بو جاتی ہے
محبت کی نہیں جاتی
محبت ہو ہی جاتی ہے
Bookmarks