وہ قدم رکھیں جہاں

فرش سے جاری ہوئے احکام جو افلاک پر
محو حیرت ہے زمانہ سید لولاک پر
جس مبارک خطے سے پائے مقدس مس ہوئے
لوٹتی لاکھوں جبینیں ہیں اسی کی خاک پر
بے حجاب و بے وسیلہ جلوہ مولا دکھا
اے میں قرباں سید عالم تیرے ادراک پر
جی میں ٹھانی ہے حضوری کی حضور پاک میں
کب تلک روؤں میں آخر ہجر الم ناک پر
یونہی جنت کی طرف میرا سفر قائم رہے
وہ قدم رکھیں جہاں میں سر رکھوں اس خاک پر
ان کے ہوتے غم نہیں موج حوادث کا مجھے
وہ کرم فرما رہے ہیں جامیء بے باک پر