دل والوں کی دنیا میں چاند اور سورج ”بستے (بیگ)“ کے علاوہ اور ہو بھی کیا سکتے ہیں۔ کیونکہ دل والوں کی دنیا میں تو دل والے ہی سورج اور چاند ہوتے ہیں۔
استاد بشیر سے سنا تھا کہ مقناطیس کے دو ٹکروں کے ایک جیسے قطب ایک دوسرے کو دفع کرتے ہیں، اور مخالف قطب ایک دوسرے کو کشش کرتے ہیں۔
تو پہلے یہ چاند اور سورج ایک دوسرے کے مخالف ہوا کرتے تھے۔ پھر آپس میں دوستی اس قدر بڑھ گئی کہ دونوں ایک دوسرے کے اپنے ہو گئے۔ بس پھر اپنے ہونے کے بعد ایسی نظر لگی کہ دونوں ایک جیسے قطب بن گئے۔
اور نتیجہ یہ ہوا کہ دونوں نے ایک دوسرے کو دفع کر دیا۔
باقی بادل بھی بادلِ نخواستہ غلط بات نہیں کرتے۔
جب سابقہ ”شریکہ“ ہنسی خوشی زندگی گزار رہا ہو تو پاپ کورن کی طرح گرم ہو کر توے پر چھلانگیں لگانے کے علاوہ اور کیا بھی کیا جا سکتا ہے۔ جب الجھن ہو رہی ہو تو الجھا ہی جاتا ہے، سلجھا تو نہیں جاتا۔یہی کام سورج نے بھی کیا۔
لیکن پھر بھی ہم سورج کے لئے دعا کرتے ہیں کہ اللہ اس کو صبر عطا کرے۔
ویسے ایک پائی اوپر کھڑا آنکھوں کی ٹارچ سے نیچے روشنی پھینک رہا ہے۔ اور ایک ”پائی“ نیچے سے اوپر دیکھ کر اس روشنی کے انوارات حاصل کر رہا ہے۔
ان دونوں میں سے سورج کون ہے اور چاند کون۔
زمین پر چندا ہے یا سورج ہے؟۔
بہر حال اتنی اچھی شاعری کو عمدہ انداز سے ڈیزائن کر کے مینڈک بلی کرنے کا بے حد شکریہ۔
باقی رہی ڈیگر بھائی کی بات، تو میں اتنا کہوں گا کہ ڈیگر بھائی کے بغیر تو بلاشبہ فورم کی کوئی رونق نہیں۔ تو بقول دل شاہ بھائی کے:۔ ”میں بھلا کس کھیت کا ”ٹنڈا“ ہوں“۔۔ لیکن باقی تمام ممبرز کے بغیر میری آئی ڈی کی ٹینکی میں پیٹرول کوئی نہیں۔ میری آئی ڈی کی ٹینکی آپ لوگوں کی رونقوں ، خلوص اور چاہتوں کی ملاوٹ والے پیٹرول سے ہی بھری ہوئی ہے۔
Bookmarks