غازی علم دین شہید نے عشق رسول سے سرشار ہو کر جب گستاخ رسول راج پال کو جہنم واصل کیا تو آپ گرفتار کرلیئے گئے۔انگیزوں کی حکومت تھی ۔ مقدمہ جلدی جلدی نمٹایا گیا۔عدالت نے سزائے موت سنائی تو آپ کے وکیل نے مشورہ دیا کہ آپ اتنا کہہ دو کہ جس وقت میں اسے قتل کر رہا تھا اسوقت میرا دماغی توازن صحیح نہیں تھا میں ہوش میں نہیں تھا۔شاید سزائے موت سے خلاصی کی کوئی صورت نکل آئےتو آپ نے جواب دیا۔
"میں نے ساری زندگی بے ہوشی میں گزار دی اور جس وقت میں اس ملعون کو قتل کر رہا تھا اسی وقت تو میں ہوش کے عالم میں تھا"
Bookmarks