ہمارا پیار ہی سب سے بڑی حقیقت ہے
ائے میرے چاہنے والے یہی حقیقت ہے
اسے نہ بھول جو ماضی میں پیش آیا تھا
نئی سحر بھی چمکتی ہوئی حقیقت ہے
تم اپنے آپ کو کہتے ہو اک فضول سی شئے
ہمارے سامنے اک دوسری حقیقت ہے
میں سانس لیتا رہوں اور بھول جاؤں تمہیں
بتاؤ دہر میں یہ بھی کوئی حقیقت ہے
ہم ایک دوسرے کو کیوں سمجھ نہیں سکتے
وہ کون شخص ہے جو تیسری حقیقت ہے
حقیقتوں سے بغاوت نہ کر خدا کیلئے
زبان, خلق جو کہہ دے وہی حقیقت ہے
انور جمال انور
Bookmarks