یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے!!!
یہ محلوں، یہ تختوں، یہ تاجوں کی دنیا
یہ انساں کے دشمن سماجوں کی دنیا
یہ دولت کے بھوکے رواجوں کی دنیا
یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے
ہر اک جسم گھائل، ہر اِک روح پیاسی
نگاہوں میں اُلجھن، دلوں میں اُداسی
یہ دنیا ہے یا عالمِ بدحواسی
یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے
یہاں اِک کِھلونا ہے انسان کی ہَستی
یہ بستی ہے مردہ پرستوں کی بستی
یہاں پر تو جیون سے ہے موت سَستی
یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے!!!
Bookmarks