سائنسدانوں نے نظام شمسی سے باہر ایسی جڑواں دنیائیں دریافت کی ہیں جو نہ سیارے ہیں اور نہ ہی ستارے۔ کچھ ماہرین کے نزدیک یہ پلینامو ہیں جو کسی ستارے سے منسلک نہیں ہوتے۔
حالیہ سالوں میں ماہرین فلکیات نے ایسی اور بھی دنیاؤں کا پتہ لگایا ہے لیکن یہ پہلی جوڑی ہے جو کسی ستارے کے گرد گھومنے کی بجائے ایک دوسرے کے گرد چکر لگا رہی ہے۔


سائنس نامی جریدے میں لکھتے ہوئے ماہرین فلکیات نے کہا ہے کہ ان جڑواں دنیاؤں کی دریافت سے سیاروں اور ستاروں کی تخلیق کے بارے میں موجودہ نظریات پر نظر ثانی کے لیئے دباؤ پیدا ہو سکتا ہے۔

کینیڈا کی جامعۂ ٹورانٹو کے رے جے وردھنے نے بتایا کہ ان دونوں اجرام فلکی کا انفرادی حجم سورج کے ہجم کے تقریباً ایک فیصد کے برابر ہے۔

نئے دریافت ہونے والے اجرام فلکی غالباً ستاروں کی طرح ہی تخلیق پاتے ہیں لیکن ان کا درجہ حرارات بہت کم ہے۔ ان میں سے بڑے کا وزن سیارے جوپیٹر سے چودہ گنا جبکہ چھوٹے کا سات گنا زیادہ ہے۔ خیال ہے کہ ان کی عمر دس لاکھ سال ہے۔ یہ دنوں دنیائیں ایک دوسرے سے سورج اور پلوٹو کی دوری کے مقابلے میں چھ گنا زیادہ دور ہیں۔