بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2401 حدیث مرفوع مکررات 3
ابو النعمان، جریر بن حازم، حسن، عمرو بن تغلب سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کچھ مال آیا تو آپ نے کچھ لوگوں کو دیا اور کچھ لوگوں کو نہیں دیا، آپ کو یہ خبر ملی کہ لوگ ناراض ہو گئے ہیں تو آپ نے فرمایا میں کسی کو دیتا ہوں اور کسی کو نہیں دیتا حالانکہ جسے میں نہیں دیتا ہوں وہ مجھے اس سے زیادہ محبوب ہوتا ہے جس کو دیتا ہوں میں ان لوگوں کو اس لئے دیتا ہوں کہ ان کے دلوں میں گھبراہٹ اور بے چینی ہوتی ہے (اور جنہیں نہیں دیتا) ان کو اس بے نیازی اور بھلائی کے حوالے کر دیتا ہوں جو اللہ نے ان کے دلوں میں ڈال دی ہے۔ عمرو بن تغلب انہیں میں سے ہے عمرو نے کہا کہ میں پسند نہیں کرتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس کلمے کے بجائے میرے پاس سرخ اونٹ ہو۔
Bookmarks