ایک مسلمان ڈاکٹر کی ریسرچ
وضو کا بچا ہوا پانی پینے میں شفاءہے۔ اس سلسلے میں ایک مسلمان ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اس کا پہلا اثر مثانے پر پڑتا ہے‘ پیشاب کی رکاوٹ دور ہوتی ہے اور خوب کھل کر پیشاب آتا ہے۔ اس سے ناجائز شہوت سے خلاصی ہوتی ہے نیزکسی برتن یا لوٹے سے وضو کیا ہو تو اس کا پانی کھڑے ہوکر پینا مستحب ہے۔
ہمارا فن طب طبعیات پر مبنی ہے۔ سائنسی تحقیقات بھی حتمی نہیں ہوتیں بدلتی رہتی ہیں۔ ہاں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات اٹل ہیں وہ نہیں بدلیں گے۔ ہمیں سنتوں پر عمل طبی فوائد کیلئے نہیں صرف اللہ کی رہنما کی خاطر کرنا چاہیے لہٰذا اس لیے وضو کرنا کہ میرا بلڈپریشر نارمل ہوجائے یا میں تازہ دم ہوجائوں گا۔ سفر مدینہ اس لیے کرنا کہ آب و ہوا تبدیل ہوجائے گی‘گھر‘ کاروباری جھنجھٹ سے کچھ دن سکون ملے گا یا دینی مطالعہ اس لیے کرنا کہ میرا ٹائم پاس ہوجائے گا اس طرح کی نیتوں سے اعمال بجالانے والوں کو ثواب کہاں سے ملے گا؟ اگر ہم ہر نیک عمل اللہ کی خوشنودی کیلئے کریں گے تو ثواب بھی ہوگا اور ظاہری و باطنی طہارت و فوائد بھی حاصل ہوں گے۔

وضو پر مغربی تحقیقات مشاہدات و واقعات
فلپائن میں پاگل پن کا علاج وضو
ملک محمدانور صاحب فرمانے لگے ہم چند دوست فلپائن کی سیاحت میں تھے ایک جگہ نماز کا وقت آیا ہم تمام وضو کرنے بیٹھ گئے ایک عیسائی دیکھتا رہا پھر کہنے لگا کیا تم تمام پاگل ہو؟ ہم نے کہا نہیں۔ کہنے لگا دراصل بات یہ ہے کہ ہمارے ہاں پاگل لوگوں کے علاج کیلئے ان جگہوں پر پانی لگایا جاتا ہے جہاں جہاں تم پانی لگارہے ہو۔

مغربی ممالک میںمایوسی کے مریضوں کا علاج اور وضو
مغربی ممالک میں مایوسی کامرض جس کو ڈیپریشن کہتے ہیں بہت عام ہے۔ ہر محلے میں پاگل خانے موجود ہیں اور نفسیاتی امراض کے ماہر سب سے زیادہ مصروف رہتے ہیں۔ اس کے برعکس مسلمانوں میںیہ مرض بہت کم ہے۔ خاص کر جن مسلمانوںکا تعلق دین سے زیادہ ہے ان میں یہ مرض بہت ہی کم پایا جاتا ہے چنانچہ مغربی ممالک کے ڈاکٹروں نے اس کی وجہ دریافت کرنے کی کوشش کی ہے۔
چند سال قبل فیصل آباد گیا تو وہاں کے پنجاب میڈیکل کالج کے سامنے ایک فزیوتھراپسٹ نے دکان کھولی ہوئی ہے ان سے ملاقات ہوئی۔ اس نے ڈپلومہ مغربی جرمنی سے کیا ہوا ہے اور مجھے بتایا کہ اس کو دوران تعلیم جرمنی کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ مایوسی کا علاج انہوں نے ادویات کے علاوہ اور طریقوں میں بھی دریافت کرلیا ہے۔
چنانچہ مغربی جرمنی میں ایک سیمینار ہوا جس کا موضوع بحث یہ تھا کہ مایوسی کا علاج دوائوں کے علاوہ اور کن طریقوں سے کیا جاسکتا ہے۔ ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ اس نے مایوسی کے چند مریضوں کے روزانہ پانچ دفعہ منہ دھلائے اور کچھ مہینوں بعد ان کی بیماری کم ہوگئی۔
اسی ڈاکٹر نے مایوسی کے مریضوں کا دوسرا گروپ لیا جس کے ہاتھ‘ منہ اور پائوں روزانہ پانچ مرتبہ دھلوائے تو اس گروپ میں مایوسی کے مریضوں کو بہت ہی افاقہ ہوا۔ اپنے مقالے کے آخر میں اس نے یہ نتیجہ نکالا کہ یہ مرض مسلمانوں میںکم اس لیے ہے کہ وہ دن میں کئی مرتبہ منہ‘ ہاتھ اور پائوں دھوتے ہیں یعنی وضو کرتے ہیں۔

سنت نبوی اور جدید سائنسی تحقیقات کیلئے ادارہ عبقری کی شہرۀ آفاق کتاب” سنت نبوی اور جدید سائنس“ ضرور پڑھیں۔


Ubqari Source