جزاک اللہ
جزاک اللہ
میری بہنو جب تک تمہارے سر ڈھکے ھوئے ہیں ھمارے سر اٹھے ھوئے ھیں۔۔
یہ صرف کالج طالبات ھی نہیں بلکہ اس کا شکار تمام نوجوان نسل ھے، لڑکے لڑکیاں سب ھی اس بلا کا شکار ھیں۔
آپ کوچنگ سینٹر کا دورہ کریں، وہاں مزید کم عمر اسکول کے بچے ھیں ، اندر بچیوں کی کلاس ختم باہرلڑکے ایس ایم ایس پڑھ رھے ھیں،
میں آرہی ھوں، دو گھنٹے کی کوچنگ کلاس اکثر چارگھنٹے پر وسعت اختیار کرلیتی ھے اور مائیں بچیوں کی زبانی وضاحت سن کرمطمئن ھوجاتی ھیں۔
بلاشبہ اکثر سچ بھی ھوتا ھے مگر پھر بھی ماوں کو ازخود تصدیق کرنی چاہیئے۔
بچیوں کو انتہائی قیمتی تحائف مل رھے ھیں، مائیں بآسانی بچیوں کے جواب کے جھانسے میں آجاتی ھیں، یہ پوچھنے کی زحمت بھی کی جاتی کہ کون سی سہیلی ھے ؟؟
اگربچی انجانا نام لیتی ھے تو اسکی تفتیش کیوں نہیں کی جاتی؟ مائیں کیوں نہیں سوچتیں کہ بیٹی کی نئی دوست جس کا جمعہ جمعہ آٹھ دن سے نام سن رھی ہیں وہ بھلا اتنے قیمتی تحائف کیوں دےگی؟
بچی کواچانک ھی کیوں سجنے سنورنے کا شوق آگیا؟ کیوں وہ گھر سے بن ٹھن کہ نکلنے لگی؟ اکثرماؤں کو پرواہ ھی نہیں ھوتی۔
غصہ نہ کیجیئے گا، خدارا غور کی جیئے گا ، یہ نہ ھو کہ عزت کے محل میں دراڑیں پڑتی رھیں اور ایک دن وہ محل آپکے اوپر دگڑام سے آگرے۔۔
اگر میرے لہجے کی تلخی یا سختی بری لگی ھو تو ھاتھ جوڑ کر معافی چاہتاھوں۔۔
آپکی دعاؤں ،نیک تمناؤں کا طلبگار اور آپکے ایمان کا ساتھی محمد ثقلین
03473050683
Very Good Post
This is Just a Painting !
Bookmarks