جلد کی خوبصؤرتی کیسے برقرار رکھیں


جلد انسانی جسم کا سب سے نازک اور قیمتی حصہ ہوتی ہے جس کی حفاظت اور خوبصورتی برقرار رکھنے میں

وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلی کی ضرورت رہتی ہے۔ یہ تبدیلی غذائی اعتبار سے بھی کی جا سکتی ہے اور

ماحول، طرز زندگی وغیرہ کی صورت میں بھی کی جاتی ہے لیکن ہماری غذا سے جلد کی صحت متاثر

ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ ہم کیا کھاتے ہیں کتنی مقدار میں لیتے ہیں اور کس انداز سے لیتے ہیں؟

یہ سب باتیں اس ضمن میں اہم ہیں۔ بعض لوگ قدرتی غذائی اشیاء کی بجائے فاسٹ فوڈ کے دلدادہ ہوتے ہیں

جن کا ضرورت سے زائد استعمال نہ صرف موٹاپے میں مبتلا کر دیتا ہے بلکہ ہماری صحت کو بھی منفی انداز

سے متاثر کرتا ہے اور مختلف امراض میں مبتلا کرنے کا سبب بنتا ہے حالانکہ پھلوں، سبزیوں کے باقاعدہ

استعمال سے ہی صحت مند زندگی گزار پاتے ہیں۔ ہر انسان کی کوشش ہوتی ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ

اس کے چہرے کی جلد تروتازہ اور پررونق رہے لیکن باوجود کوشش کے کوئی نہ کوئی گرہن ہماری خوبصورتی

کو ماند کرنے کا سبب بن ہی جاتا ہے۔ ذیل میں چند اہم باتوں کا ذکر کیا جا رہا ہے

جن کی بدولت یہ خوبصورتی برقرار رکھنا ممکن ہو جائیگی۔ موائسچرائزر کا استعمال

جلد کی حفاظت کیلئے پانی کا استعمال نہایت ضروری ہوتا ہے۔ خشکی سے جلد کی چمک اور نمی ختم ہو جاتی ہے۔

پانی کا استعمال یہ چمک واپس لانے کا سبب بنتا ہے۔ اپنی روزمرہ خوراک میں ایسی سبزیوں اور پھلوں کا

استعمال کریں جن میں پانی کی وافر مقدار موجود ہو۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ والی مچھلی سلمون، ٹروٹ اور

میکریل بھی جلد کیلئے مفید ہوتی ہیں۔ زیتون کے تیل کا استعمال مسام صاف رکھنے میں معاون ہوتا ہے اور

چند ہفتوں میں ہی جلد نرم ملائم اور چمکدار ہو جائیگی۔ اپنی جلد کو پانی کی صورت میں موائسچرائزر مہیا کریں۔


جھریوں سے محفوظ


چہرے پر نمودار ہونیوالی جھریوں سے بھی خوبصورتی میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔جھریوں سے محفوظ رہنے کیلئے

ایسی خوراک استعمال کریں جن میں پروٹین اور ضروری Fats پائے جائیں۔ اس حوالے سے ہرے پتوں والی

سبزیاں اور مچھلی، مرغی، سویا اور nuts مفید رہتے ہیں لیکن ان کا استعمال بھی معتدل انداز میں کرنا چاہئے۔


سورج سے حفاظت


عموماً موسم گرما میں جلد کے جھلسنے کی شکایات زیادہ ہوتی ہیں۔ ایسے میں سن اسکرین لوشن وغیرہ کا استعمال

مفید رہتا ہے لیکن اگر یہ سن اسکرین قدرتی اور ہربل ہوں تو کوئی سائیڈ افیکٹ نہیں ہو سکتا ۔رنگین

Barries جیسے اسٹرابری، رس بھری وغیرہ میں اینٹی آکسیڈنٹ پائے جاتے ہیں جو جلد کو سورج کی خطرناک

شعاعوں سے محفوظ رکھنے کی صلاحیت سے مالا مال ہوتے ہیں۔ اس طرح ہماری جلد دھوپ کی تمازت سے محفوظ رہ سکتی ہے۔

جلد کے امراض

ماہرین جلد کا کہنا ہے کہ ہمارے چہرے کی جلد زیادہ حساس ہوتی ہے اور ٹین ایجرز کو جلد کے مسائل کا سامنا

عام لوگوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔ اس عمر میں غذائی بے احتیاطی، چاکلٹیس، تیز مرچ مصالحوں کا ضرورت سے

زیادہ استعمال، چکنائی سے بھرپور فاسٹ فوڈز وغیرہ سے چہرے کی جلد خراب ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

اس لئے اپنی غذا میں ان اجزاء کو شامل کریں جن میں وٹامن اے، بی، کے شامل ہوں۔ تاکہ سفید یا بلیک ہیڈز،

چہرے کی چکنائی، پمپل یا دانے وغیرہ سے نجات حاصل کی جا سکے۔

تروتازگی

جلد کی تروتازگی برقرار رکھنے کیلئے تازہ پھلوں کے جوس استعمال کریں اور ہرممکن کوشش کریں کہ کولڈ ڈرنکس وغیرہ

استعمال نہ کی جائیں کیونکہ ان میں موجود اجزاء جلد پر براہ راست منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔