عبقری کے ایڈیٹر حضرت حکیم محمد طارق محمود کے قلم سے

پچھلے دنوں ایک پریشان حال صاحب میرے پاس آئے کہنے لگے میں بہت پریشان ہوں‘ ایک وقت تھا کہ دولت دنیا‘ مال چیزیں سب کچھ میرے پاس تھا۔ ساری چیزیں مجھ سے ختم ہوگئیں‘ چھیننے والے نے چھین لیں‘ یقینا اُ س نے چھینی جس نے دی تھیں ہر طرح کے حیلے‘ تدابیر‘ اور مختلف لوگوں کے پاس آنا جانا لیکن کہیں بھی فائدہ نہ ہوا‘ کسی نے آپ کا بتایا کہ آپ پڑھنے کو کچھ بتاتے ہیں‘ مجھے بتائیں کہ میں ان معاشی مشکلات اور پریشانیوں سے حالات اور تنگدستی سے کسی طرح نکل جائوں۔ میں نے انہیں جو وظیفہ بتایا قارئین وہ آپ کو بھی بتاتا ہوں آزمائیے کا ضرور اور ہمیشہ کا نفع پانا ہے تو زندگی بھر کیلئے اسے ساتھی بنالیں۔ کچھ عرصہ کرنا چاہتے ہیں تو پابندی سے کریں۔ وہ یہ ہے:۔ ایسے بے حیثیت‘ دنیا کے اعتبار سے بے اوقات مزدور‘ تنگدست‘ غریب‘ بے نام اور بے مقام لوگوںکو سلام کریں اور اس عظمت سے کریں کہ جس عظمت سے آپ کسی بادشاہ کو کرتے ہیں۔ جب آپ اس عظمت سے اُس کو سلام کریں گے اس کے دل کے اندر سے ٹھنڈی دعا نکلے گی کیونکہ معاشرے کے مطابق سلام کرنا اُس کا حق ہے اور سلام کروانا مالدار کا حق ہے۔ اس کے ذمے صرف سلام کرنا ہے اور جب کوئی اس کو سلام کرے گا اور وقار اور عظمت سے کرے گا تو اس کے دل سے ایک دعا نکلتی ہے سلام کا جواب بظاہر جواب ہوتا ہے لیکن وہ دعا عرش کی بلندیوں کو چھو لیتی ہے اور وہی دعا ہوتی ہے جو تیرے مسائل اور مصائب اور مشکلات کیلئے نجات کی کنجی ثابت ہوتی ہے۔ یہ بات میں نے انہیں سمجھائی‘ وہ چلے گئے‘ کچھ عرصے کے بعد آئے اور کہنے لگے ایسی جگہ سے میری مدد ہوئی ہے‘ ایسی جگہ سے میری مشکلات اور پریشانیاں ہوئی ہیں جہاں سے مجھے گمان تک نہیں تھا اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ کسی غریب اور بے حیثیت شخص کی دعا کا اثر ہے جو کہ اس نے سلام کے جواب کی شکل میں اس نے مجھے لوٹائی۔
قارئین! عبقری کے اس صفحے میں دل کی کیفیات لکھتا ہوں‘ اندر کے درد سوز اورساز لکھتا ہوں آپ ضرور آزمایا کریں اور یقینا آپ آزماتے ہیں۔ آخر آپ آزماتے ہیں تو میرے پاس قارئین کی بے شمار ڈاک آزمائے ہوئے مشاہدات اور تجربات کی شکل میں ملتی ہیں۔