شاعر فقط بے وفا نھیں ہوتا
یوں تو کیا کیا نھیں ہوتا
شاعر فقط بے وفا نھیں ہوتا
یادیں آتیں ہیں رات بھر اس کو
اور کوئ آسرا نھیں ہوتا
ایک ہی ہوتا ہے یارفقط
تخيل میں کوئ دوسرا نھیں ہوتا
عشق کرتا ہے مدد ہر عاشق کی
عشق اتنا بھی کج ادا نھیں ہوتا
ہر کسی کو کہاں حاصل یہ مرتبہ
ہر کوئ آپ سا نھیں ہوتا
شہر میں ہوتا نہ چوکیدار اگر
شھر میں سانحہ نھیں ہوتا
دل پہ رہتا جو قابو عثماں کے
پھر کوئ حادثہ نھیں ہوتا
Bookmarks