میرے بچپن کا زمانہ مجھے یاد رہے گا
تیرا ملنا مل کے بچھڑنا یاد رہے گا
میری امی کی وہ پیار بھری باتیں
ابو کا وہ پیار سے بلانا یاد رہے گا
آج ویران ہے اپنا گلشن
لیکن اپنے آنگن کا وہ مہکا چمن یاد رہے گا
اے زوال بخت تیرا برا ہو
تنھا
کا جیون برباد تھا برباد رہے گا
دوستو اس غزل میں کچھ غلطیاں ہیں وہ ٹھیک کر کے غزل دوبارہ پوسٹ کرونگا
Bookmarks