لال بیگ ایک انتہائی ڈھیٹ حشرات الارض کی قسم ہے۔ اسکی افزائش نسل بڑی تیزی سے ہوتی ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ تمام گھر کو جہنم زار بنادیتا ہے۔ اس کی تمام گندگیوں میں سے سب سے خطرناک بات اسکا بچوں میں دمہ کا سبب بتایا گیا ہے۔اسکے علاوہ دمہ کے مرض میں مبتلا لوگوں کے تکلیف میں اٍضافہ کا باعث بن سکتے ہیں۔
یہ ایک ہفتہ سے زیادہ بغیر کھائے پیئے زندہ رہ سکتا ہے۔ اور تو اور یہ لکڑی، کاغذ، کھانے پینے کی اشیاء اور کپڑے وغیرہ سب ہی نوش کرنا پسند کرتا ہے۔
کیڑے مار دوائیاں اسکو ختم کرنے میں ناکام نظر آتی ہیں۔
لیکن ایک چیز ہے جو اس کی جان کا دشمن ہے۔ اور مزے کی بات کہ یہ چیز کیڑے مار دواؤں کی بنسبت انسان کے لئے کم نقصان دے ہے۔ اور وہ چیز ہے بورک پوڈر۔
جی یہ وہی بورک پوڈر ہے جو اکثر کیرم بورڈ پر ڈالا جاتا ہے۔ اور سپوڑٹس کی دکان یا عام کریانہ کی دکان میں بھی مل سکتا ہے۔
ترکیب: یہ ترکیب آپکے کھانے کے لئے نہیں لال بیگ صاحب کی دعوت کیلئے ہے

اجزاء:
بورک پوڈر ایک کپ
میدہ ایک کپ
چینی چار ٹیبل سپون
دودھ آٹا گوندھنے کے لئے۔

طریقہ:
میدہ، بورک پوڈر، چینی ایک باؤل میں ڈال کر دودھ ڈالکر اچھی طرح گُوندھ لیں۔ عام آٹے کے مقابلے میں سخت گوندھنا ہے۔ اب اسکی چھوٹی چھوٹی ٹکیاں بنالیں (شامی کی طرح( اور ان ٹکیوں کو ایسے مقامات پر رکھیں جہاں لال بیگوں کا گزر ہو۔ لال بیگ عموماً چھپی ہوئی تنگ اور غیر روشن جگہیں پسند کرتا ہے۔ لہذا اسکو رکھنے کے لئے
الماریوں کے پیچھے، کیچن سینک کے نیچے کسی خشک جگہ، باتھ روم میں واش بیسن اور کموڈ کے پیچھے، دیواروں کی دراڑوں میں۔ وغیرہ۔ کوشش کریں کہ خشک جگہ پر رکھیں تاکہ زیادہ عرصہ پڑے رہیں۔ البتہ بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔

اگر آپ کو کوئی لال بیگ مردہ حالت میں ملے یا آپ لال بیگ کے قتل کے مرتکب ہوں تو اسکی لاش کو اُٹھانے کے لئے گیلے کپڑے کا استعمال کریں۔ جھارو کا استعمال سے اس کی جسم پر نہ نظر آنے والے چھوٹے چھوٹے ذرے اور مردہ لال بیگ کا تو سارہ جسم ہی ہوا میں شامل ہوکر سانس کی بیماریاں پیدا کرسکتا ہے۔
اس فارمولے کے سبب تقریباً آپ چار سے چھہ مہینے سکون کی نیند سو سکتے ہیں۔
چلیں اب خوشیاں منائیں۔