Results 1 to 4 of 4

Thread: حق پر جس کی کھال اتروائی گئی(مولانا محمد زا

  1. #1
    i love sahabah's Avatar
    i love sahabah is offline Advance Member
    Last Online
    27th December 2022 @ 08:28 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Chakwal
    Posts
    982
    Threads
    499
    Credits
    4,100
    Thanked
    409

    Default حق پر جس کی کھال اتروائی گئی(مولانا محمد زا

    آج عزم و عزیمت کی ایک نئی داستان پڑھتے ہیں۔ ظلم وجبر کے خلاف ڈٹنے کی حقیقی داستان۔ ایک ایسے امام کی داستان جس نے باطل کے سامنے سرجھکانے سے انکار کیا، اس انکار کی اس کو بھاری قیمت چکانی پڑی اور اسے یہ معلوم تھا، مگر

    آئین جواں مردی حق گوئی وبے باکی

    اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی

    اللہ کے شیروں کو اپنے کئے اور کہے کا پتا ہوتا ہے کہ اس کے نتائج کیا ہوسکتے ہیں، مگر حق کو چھوڑنا ان کے لیے مشکل ہوتا ہے۔ بالکل جیسے ابناء الوقت کے لیے حق کو مشکل حالات میں اختیار کرنا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن وہ یہ سب کچھ سوچ سمجھ کر کرتے ہیں۔

    کچھ سمجھ کر ہی ہوا ہوں موج دریا کا حریف

    ورنہ میں بھی جانتا ہوں عافیت ساحل میں ہے

    یہ امام قدوہ ابوبکر محمد بن احمد بن سہل رملی المعروف ابن نابلسی رحمہ اللہ کی داستان حقیقت ہے۔حضرت ابوبکر محمد بن احمد رملیؒ ایک باعمل عالم ، نڈر مجاہد اور عبادت گزار، شب بیدار عابد وزاہد تھے۔آپؒ نے حضرت سعید بن ہاشم طبرانی، حضرت محمد بن حسن بن قتیبہ اور محمد بن احمد بن شیبان رملی وغیرہ حضرات سے حدیث حاصل کی۔

    آپؒ سے روایت کرنے والوں میں حضرت تمّام رازی، حضرت عبدالوہاب میدانی، حضرت علی بن عمر حلبی وغیرہ حضرات کے نام آتے ہیں۔

    حافظ ابوذرؒ کابیان ہے کہ عبیدیوں (شیعوں) نے آپؒ کو سنت کی وجہ سے پھانسی دی۔ یعنی آپؒ چونکہ اہلِ سنت کے بڑے عالم تھے اور سنت کا دفاع کرتے تھے اس لیے رافضیوںنے آپؒ کو شہید کیا۔اس کی کچھ وضاحت یہ ہے کہ جب عبیدیوں کا جو اپنے آپ کو فاطمی کہتے تھے مغرب عربی پر قبضہ کیا تو وہاں بہت فساد مچایا، اپنے عقائد کو ظاہر کیا، لوگوں کو اپنے عقائد کی طرف بلانے لگے، علماء اہلِ سنت کو شہید کرنے لگے، مسلمانوں کے اموال کو غصب کرنے لگے اور زمین کو شر سے بھرنے لگے۔

    انہی ایام میں مسلمانوں کی رومیوں سے لڑائیاں زوروں پر تھیں۔ ادھر گھر کے اندر سے یہ شر برآمد ہوا۔ مغرب کے بعد ان بدبختوں، سیاہ کاروں نے مصر کی طرف اپنا شر پھیلانا شروع کیا ، یہاں تک کہ آہستہ آہستہ کچھ علاقوں کو زیر کرتے ہوئے مصر کے قریب ہوگئے۔

    علماء حق نے اس شر کو محسوس کیا اور بلا کے سر پر آنے سے پہلے اس کے سدباب کا سوچنے لگے۔ ان میں سرفہرست ہمارے ممدوح حضرت ابوبکر محمد بن احمد بن سہل رملیؒ تھے۔
    عبیدیوں کے خلاف جہاد کا فتویٰ

    انہوں نے فتویٰ دیا کہ اگر کسی کے پاس دس تیر ہیں تو وہ نو عبیدیوں (رافضیوں) کو مارے اور ایک رومیوں کو،اس سے اسماعیلی رافضیوں عبیدیوں میں کھلبلی مچ گئی اور ان کا حکمران معز فاطمی عبیدی غصے سے آگ بگولا ہوگیا۔

    یہاں مسلمانوں کو دو دشمنوں کا سامنا تھا، ایک اندر کا ایک باہر کا۔ حضرت ابو بکر رملیؒ نے اندر کے دشمن کو بہت اہمیت دی کہ پہلے اس سے نمٹا جائے بلکہ اس کو نو تیر مارے اور رومیوں کو ایک۔ حضرت امام ابوحنیفہؒ کے فتویٰ جہاد سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ وہ مصیصہ میں کافروں سے لڑنے کے بجائے منصور کے خلاف لڑنے کو بہتر سمجھتے تھے۔ ماضی میں مسلمان عادل سلاطین و علماء کی تاریخ سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے پہلے گھر کی اصلاح کو ضروری سمجھا۔

    بعد میں مصر اور قرب وجوارمیں ان اسماعیلی باطنیوں کا قبضہ مستحکم ہوااور طویل مدت تک یہ بدبخت یہاں کے حکمراں رہے۔ یہ دن اہلِ سنت کے لیے بڑے سخت دن تھے۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی سن لی اور اپنی رحمت نور الدین محمود زنگی کو بھیجا، جنہوں نے اپنے سپہ سالار صلاح الدین ایوبی کو بھیج کر وہاں سے ان کالی گھٹائوں کا خاتمہ کروایا۔ سلطان نورا لدین زنگیؒ نے صلیبیوں کو ملک کے طول و عرض میں پے درپے متعدد لڑائیوں میں لوہے کے چنے چبوانے کے بعد فیصلہ کیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ صلیبیوں کے دماغ پر آخری اور کاری ضرب لگادی جائے اور ان کو آہنی پنجہ دکھا کر بیت المقدس کو ان کی نجاستوں سے آزاد کردیا جائے، ان کو اللہ تعالیٰ کی نصرت پر مکمل یقین تھا۔

    چنانچہ انہوں نے مسجد اقصیٰ میں نصب کرنے کے لیے ایک خوبصورت منبر بھی بنوایا تھا مگر انہوں نے اپنی ایمانی فراست سے دیکھا کہ اسماعیلی شرارت ان کو ایسا نہیں کرنے دے گی اور اگر یہ فتح ہو بھی گئی تو پہلو میں موجود اس نجاست کی وجہ سے وہ پائیدار نہیں ہوگی۔ اس لیے پہلے اس فتنے سے نمٹنا ضروری ہے، اس کے لیے سلطان نے تیاریاں شروع کیں، ادھر اللہ تعالیٰ کی طرف سے کچھ ایسے غیبی اسباب وجود میں آئے کہ مصر خود نورالدین کی جھولی میں گرنے کے لیے بے تاب ہوگیا۔ نورالدین نے صلاح الدین کو بھیجا، وہاں جب صلاح الدین کا پنجہ مضبوط ہوا تو نورالدین نے حکم دیا کہ عبیدی سلطنت کا خاتمہ کر دو۔سلطان صلاح الدین کچھ تردد کے شکار ہوئے اور انتظار کے قائل تھے لیکن سلطان نور الدین زنگیؒ نے ان کو ایسا کرنے نہیں دیا۔ سلطان نور الدین زنگیؒ کے پے درپے حکم ناموں نے سلطان صلاح الدین کو مجبور کیا اور انہوں نے اس خباثت کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکا، بعد میں یہ فیصلہ اُمت مسلمہ اور خود سلطان صلاح الدینؒ کے حق میں بہتر ثابت ہوا۔اللہ تعالیٰ اسلام کے ان دونوں شیروں پر رحم فرمائے۔
    شیر گیدڑوں کے نرغے میں

    بات چل رہی تھی، حضرت ابو بکر رملیؒ کی کہ انہوں نے ان عبیدیوں، باطنیوں، رافضیوں، فاطمیوں کے خلاف جہاد کا فتویٰ دیا، جب ان کا مصر اور شام پر قبضہ ہوا تو حضرت ابو بکرؒ کو پکڑ کر ان کے حاکم معز فاطمی کے پاس حاضر کردیا۔

    دمشق کے حاکم ابو محمود کتامی نے ان کو گرفتار کرکے ایک پنجرے میں بند کیا اور مصر بھیج دیا۔

    جب ان کو مصر لایا گیا تو ایک وڈھیرے صاحب نے جو ان سے جلتے تھے کہا: ’’الحمد للّٰہ علی سلامتک‘‘ آپ کی سلامتی پر اللہ کا شکر۔

    آپ نے فرمایا: ’’الحمدللّٰہ علی سلامۃ دینی وسلامۃ دنیاک‘‘ اللہ کا شکر ہے کہ میرا دین سالم ہے اور آپ کی دنیا۔

    پھر ان کو ان کے بادشاہ کے سامنے حاضر کیا گیا، بادشاہ نے پوچھا: ہمیں معلوم ہوا کہ آپ نے کہا ہے کہ اگر کسی کے پاس دس تیر ہوں تو وہ نو تیر رافضیوں کو مارے اور ایک تیر رومیوں کو (کیا یہ درست ہے؟)

    آپؒ نے فرمایا: نہیں! میں نے ایسے نہیں کہا، بلکہ میں نے یہ کہا کہ اگر کسی کے پاس دس تیر ہوں تو وہ نو تیر رافضیوں کو مارے اور دسواں بھی انہیں کو مارے کیونکہ تم لوگوں نے دین کو بدل دیا، صالحین کو قتل کیا اور نورِ الہٰیت کا دعویٰ کیا۔ تو حاکم نے حکم دیا کہ اس کو بازاروں میں گھمایا جائے۔

    چنانچہ ان کے حاکم کے حکم کے مطابق ان کو بازاروں میں گھمایا گیا پھر ان کو کوڑے لگوائے گئے پھر ایک یہودی کو بلایا گیا اور اسے حکم دیا گیا کہ اس کی کھال اُتار دی جائے۔ چنانچہ اس یہودی نے اس پر عمل کیا۔

    معمر بن احمد بن زیاد صوفی کا بیان ہے کہ مجھے ایک معتمد شخص نے بتایا کہ ابو بکر کی کھال اتارنے کی ابتداء اس کے سر کے درمیان سے کی گئی، کھال اتارنے والا کھال اتار رہا تھا اور یہ ذکر میں مصروف تھے۔ یہاں تک کہ کھال چہرے تک پہنچی یہ پھر بھی ذکر کرتے رہے اور ڈٹے رہے۔ یہاں تک کہ سینہ تک پہنچی تو کھال اُتارنے والے کو آپ پر رحم آیا، اس نے چھری نکالی اور آپ کے دل پر وار کیا جس سے آپ شہید ہوگئے۔ جب آپ کی مکمل کھال اُتار دی گئی تو آپ کے جسم سے قرآن کے پڑھنے کی آواز آرہی تھی اور کیوں نہ ہوتی آپ زندگی بھر حدیث و فقہ کے امام رہے اور ہمیشہ روزے سے۔

    ابن سعساع مصریؒ بیان فرماتے ہیں کہ انہوں نے ابوبکر رملی نابلسی کو سولی کے بعد خواب میں دیکھا وہ بہت اچھی حالت میں تھے تو انہوں نے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ کا کیا معاملہ ہوا؟ تو انہوں نے جواب میں یہ دو شعر پڑھے۔

    حبانی مالکی بدوام عز

    وواعدنی بقرب الانتصار

    وقربنی وادنانی الیہ

    وقال:انعم بعیش فی جواری

    مجھے میرے مالک نے ہمیشہ کی عزت تحفے میں دی ہے اور مسلمانوں کی نصرت کے قریب ہونے کا وعدہ کیا ہے (یہ نصرت سلطان نورالدین زنگی اور سلطان صلاح الدین ایوبیؒ کی صورت میں ظاہر ہوئی) اور مجھے اپنی ذات کا قرب بخشا اور فرمایا: میرے قرب میں زندگی کے مزے لوٹتے رہو۔

    حضرت دارِ قطنیؒ جب آپ کو یاد کرتے تو روتے اور فرماتے کہ جب آپ کی کھال اُتروائی جارہی تھی تو اس وقت یہ آیت آپ کی زبان پر تھی۔ ’’کان ذلک فی الکتب مسطورا‘‘ (سیر اعلام النبلاء ج ۱۶ص ۱۴۸ مؤسۃ الرسالۃ)۔

    بناکر دند خوش رسمِ درخاک و خون غلطیدن

    خدا رحمت کند ایں عاشقان پاک طینت را

  2. #2
    WAQAS1412's Avatar
    WAQAS1412 is offline Senior Member+
    Last Online
    20th January 2021 @ 02:42 PM
    Join Date
    01 Apr 2013
    Location
    Islamabad
    Age
    26
    Gender
    Male
    Posts
    8,617
    Threads
    160
    Credits
    83
    Thanked
    622

    Default




  3. #3
    Mehtab R's Avatar
    Mehtab R is offline Senior Member+
    Last Online
    9th June 2014 @ 11:21 AM
    Join Date
    22 Mar 2014
    Location
    Wahi pandhi
    Age
    25
    Gender
    Male
    Posts
    271
    Threads
    17
    Credits
    0
    Thanked
    14

    Default


  4. #4
    mansoor146 is offline Senior Member+
    Last Online
    10th August 2014 @ 09:01 PM
    Join Date
    29 May 2014
    Age
    27
    Gender
    Male
    Posts
    41
    Threads
    4
    Credits
    0
    Thanked: 1

    Default

    Bohat uchay

Similar Threads

  1. Replies: 25
    Last Post: 29th August 2016, 03:59 PM
  2. Jazz And Telenor Free Net With Downloading By Abdulnasirj
    By abdulnasirj in forum All Networks Free Internet Tricks
    Replies: 71
    Last Post: 2nd November 2014, 04:09 PM
  3. Replies: 11
    Last Post: 21st September 2011, 02:17 AM
  4. قبائلی ، محب وطن
    By -RajpuT- in forum Halat-e-Hazra
    Replies: 5
    Last Post: 11th July 2011, 10:10 PM
  5. Replies: 16
    Last Post: 14th May 2011, 05:26 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •