بسم اللہ الرحمن الر حیم
پاکستان کو آزاد ہوۓ نصف صدی سے زیادہ عرصہ بیت چکا ہے۔ آج کے مسلمان پاکستانی کی جو سب سے زیادہ اہم ذمہ داری ہے، افسوس کے وہ اس سے غافل ہے یا اسے معلوم ہی نہیں۔ یہی وجہ ہے کے ہمارا ملک مسائل کا شکار ہے اور ترقی کی راہ پر ابھی تک گامزن نہیں ہو سکا
دوستو! یہ مملکت خداداد اللہ تعالی نے ہمیں ہمارے بزرگوں کی جدوجہد (تحریک پاکستان) کے نتیجے میں عطا فرمائ تھی۔ آپ جانتے ہیں کے مسلمان جب کوئ تحریک چلاتے ہیں تو عملی جدوجہد کے ساتھ ساتھ انفرادی اور اجتماعی طور پر اللہ تعالی سے دعا بھی کرتے ہیں۔
پاکستان دو قومی نظرۓ کی بنیاد پر بنا تھا۔ یہ دو قومیں ہندو اور مسلمان تھیں مسلمانوں کا مطالبہ تھا کہ ہندوؤں کے ساتھ رہ کر وہ اسلامی نظریات اور اصولوں کے مطابق وہ زندگی نہیں گزار سکتے اس لۓ انہیں ایک الگ آزاد ملک دیا جاۓ جس میں وہ اسلامی طریقے سے زندگی گزار سکیں۔
اس مقصد کے لۓ ہندستان کے مسلمانوں نے سخت عملی جدوجہد کی اور اس تحریک کے دوران جمعوں اور عیدین کی نمازوں میں اللہ سے بھی یہی دعا مانگتے تھے کہ اے اللہ، ہم تیرے عطا کردہ دین کے مطابق زندگی گزارنا چاہتے ہیں لیکن ہندو مذہبکی اکثریت کی وجہ سے ہمیں مشکل پیش آرہی ہے اس لۓ ہمیں ایک آزاد ملک عطا فرما جس میں ہم دین اسلام کو رائج کر کے تیری بادشاہی قاۂم کریں۔ اس دعا میں گویا اللہ تعالی سے ہمارے بزرگوں نے یہ معائدہ کیا تھا کہ، اگر ہمیں آ زاد ملک مل ۔جاۓ تو اسے ہم اسلامی نظام کے تحت چلایئں گے۔ اللہ تعالی نے ہمیں آزاد ملک عطا کر دیا جس کا نام پاکستان رکھا گیا۔ لیکن مسلمانوں نے جو اللہ تعالی سے وعدہ کیا تھا اسے ابھی تک پورا نہیں کیا۔ پاکستان کو اسلامی بنانا صرف مسلم لیگ (پاکستان کی بانی جماعت ) کی زمہ داری نہیں ہے بلکہ ہر اس پاکستانی کی ذمہ داری ہے جو خود یا اس کے آباء تقسیم ہند سے پہلے اس خطے میں رہتے تھے۔ آج کے پاکستان کو کم از کم میں تو اسلامی نہیں کہ سکتا۔ آپ کی کیا راۓ ہے؟
اس سے پہلے کہ اس وعدہ خلافی پر اللہ کی گرفت شروع ہو جاۓ ہمیں اپنے بزرگوں کے وعدہ کو پورا کر دینا چاہۓ
واسلام
Bookmarks