گھر کی گھنٹی بجی، میں باہر نکلا تو دیکھا کہ دو لڑکے کھڑے تھے۔ کہنے لگے کہ قربانی کی کھال ہمیں دے دیجئے۔ میں چونکہ ان کے آنے سے پہلے شوکت خانم ہسپتال والوں کو کھال collect کرنے کے لیے فون کر چکا تھا لہذا ان سے کہا کہ دیکھو بیٹا میں شوکت خانم والوں سے وعدہ کر چکا ہوں۔ معافی چاہتا ہوں آپ کو کھال نہیں دے سکتا۔ ان میں سے ایک جو ذرا سینئر معلوم ہوتا تھا کہنے لگا کہ دیکھیے آپ ہمارے مدرسے کو کھال دے دیجئے بہت اجر و ثواب ہو گا۔ میں نے پھر کہاکہ بیٹا میں وعدہ کر چکا ہوں۔ وہ بس آتے ہی ہوں گے۔ معافی چاہتا ہوں لیکن آپ اصرار نہ کریں۔ ان میں سے جو چھوٹا تھا وہ دوسرے کو مخاطب کر کے بولا "آ جاؤ بھائی تھوڑی دیر بعد دوبارہ آ کے ان سے درخواست کریں گے۔ یہ پی ٹی ائی والے ہیں ہو سکتا ہے ایک آدھ گھنٹے میںیوٹرن لے لیں"اتنا کہہ کر بڑے نے موٹر سائیکل کو کک ماری اور قہقہے لگاتے ہوئے یہ جا وہ جا۔ وہ تو جانے کہاں تک ہنستے گئے لیکن میں اب تک بیٹھا ہنس رہا ہوں