لگتا ہے نانی جی کی وہ رپوٹ بھی منظر عام پہ لانی پڑے گی جب کالج کینٹین میں مفت میں کھانے کے چکر میں تین دن کے جمع برتن دھو کر کھانے کا بل چکایا تھا ۔۔ نانی جی کھاتی بھی تو اس عمر میں اتنا ہیں کہ بس۔۔۔ اُس دن سنا کہ کہہ رہی تھیں کہ کاش ایسا ہوتا کہ میں بیٹھی ہوں اور سامنے پندرہ بیس درجن لوگ ہوں وہ بیلچے سے کھانا بھر بھر کے میرے منہ میں نوالے ڈال رہے ہوں یوں میں ایک وقت کا کھانا چار پانچ گھنٹوں میں ہی پیٹ بھر کے کھا ہی لوں گی ورنہ تو ایک وقت کا کھانا شروع کرتی ہوں تو دوسرے وقت کا ٹائم ہوجاتا ہے۔۔۔
Bookmarks